بیلگاوی: کرناٹک کے بیلگاوی ضلع میں ایک اسکول کی طالبہ ایک خاتون اور اس کے دو چھوٹے بچوں کی جان بچا کر معاشرے کے لیے رول ماڈل بن گئی ہے۔ بیلگاوی کے بالیکا آدرش ودیالیہ کی کلاس 9 کی طالبہ سپرتھی وشواناتھ ساواشیری نے اپنی دانشمندی سے ایک خاتون کو اس کے دو بچوں سمیت چلتی ٹرین کے سامنے خودکشی کرنے سے بچایا۔ بچی کی اس بہادری کو دیکھ کر اساتذہ نے اسے بہادری کے ایوارڈ سے نوازنے کا مطالبہ کیا ہے۔
22 اگست 2024 کو رات 8.30 بجے سپرتی اپنے والدین کے ساتھ کار میں سفر کر رہی تھی۔ اسی دوران بیلگاوی میں کانگریس روڈ پر ریلوے پھاٹک کے پاس ایک نامعلوم خاتون کو اپنے دو بچوں کے ساتھ ریلوے ٹریک پر چلتے ہوئے دیکھا گیا۔ یہ شک کرتے ہوئے کہ خاتون اپنے بچوں کے ساتھ خودکشی کرنے کی کوشش کر رہی ہے، سپرتی فوراً کار سے باہر نکلی اور اسے بچانے کے لیے دوڑ پڑی۔
اس نے وہاں سے گزرنے والے لوگوں کو بھی بلایا اور ان کی مدد سے وہ ماں اور بچوں کو بحفاظت باہر نکالنے میں کامیاب رہی۔ اس کے بعد اس نے اپنے رشتہ داروں کے ذریعے انہیں گھر بھیج دیا۔ اس طرح اسکول کی طالبہ نے خاتون اور اس کے دو بچوں کو بچا کر معاشرے میں ایک مثال قائم کی ہے۔
- لڑکی کی بہادری معاشرے کے لیے ایک مثال ہے۔
ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے، سپرتی نے جذباتی انداز میں کہا کہ، اگر وہ خاتون اور بچے کی جان نہیں بچا پاتی، تو وہ زندگی بھر پچھتانا پڑتا۔ لڑکی کا کہنا تھا کہ وہ ان لوگوں کو بچا کر بہت خوش ہے اور وہ اپنے کام سے مطمئن ہے۔ سپرتھی نے کہا کہ اس کے والدین پناہ گزینوں اور ضرورت مندوں کی بہبود کے لیے کام کرتے ہیں۔ اسپورتی کو اپنے والدین سے اچھے کاموں کی ترغیب ملتی ہے۔
سپرتھی کے والد وشواناتھ ساواشیری نے کہا کہ جب وہ واقعہ یاد کرتے ہیں تو ان کی ٹانگیں کانپ جاتی ہیں۔ انہوں نے اس دوران اپنی بیٹی کی بہادری کی ستائش کی۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ اگر ان کی بیٹی نے کچھ اور حاصل کیا ہوتا تو بھی وہ اتنی خوش نہ ہوتی جتنی آج ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ خواتین اور بچوں کے زندہ رہنے پر بہت خوش ہیں اور اس کی وجہ اساتذہ کی طرف سے سکھائی گئی اچھی اقدار بھی ہیں۔
- بہادری ایوارڈ کا مطالبہ
نویں جماعت کی طالبہ سپرتی کی بہادری کو دیکھ کر اساتذہ اور لوگوں نے اسے بہادری ایوارڈ سے نوازنے کی بات کی۔ ٹیچر منجوناتھ گولی ہلی نے کہا کہ سپرتی نے بالیکا آدرش ودیالیہ کا فخر اور احترام بڑھایا ہے۔
- وزیر نے لکشمی ہیبالکر کو نقد انعام دیا۔
سپرتھی ساواشیری کے انسانی کاموں کی ستائش کرتے ہوئے کرناٹک کی خواتین اور بچوں کی ترقی کی وزیر لکشمی ہیبلکر نے انہیں مبارکباد دی اور انہیں 5000 روپے کا نقد انعام دیا۔ لیکن سپرتھی نے پھر انسانیت کا مظاہرہ کرتے ہوئے اس رقم سے روزمرہ کی اشیائے خوردونوش خرید کر خواتین کو دی اور باقی رقم بھی انہیں دے دی۔ اس کے علاوہ سپرتی نے مستقبل میں خودکشی جیسا غلط فیصلہ نہ لینے کی ہمت دی ہے۔ دوسری طرف بالیکا آدرش ودیالیہ کے اساتذہ نے طالبہ سپرتھی ساواشیری کے انسانیت دوست کام کے لیے طالبہ کو اعزاز اور مبارکباد دی۔