علیگڑھ: ریاست اترپردیش کے ضلع علیگڑھ میں اسمارٹ سٹی اسکیم کے تحت تعمیراتی کام، سڑکوں کو ضرورت کے مطابق چھوڑا، ٹریفک لائٹ، فوٹ پاتھ، پارک، پینے کا پانی، عوام کے بیٹھنے کی جگہ، رنگ و روغن، لائٹنگ وغیرہ کا کام زور وشور سے چل رہا ہے جو تقریباً مکمل ہونے کو ہے۔ وہیں دوسری جانب علیگڑھ میں ہی کچھ علاقے ایسے بھی ہیں جو بدحالی کے شکار ہیں، علیگڑھ میونسپل کارپوریشن اور علیگڑھ انتظامیہ کی توجہ کے طلبگار ہیں، جس میں شاہ جمال، جیون گڑھ، شہنشاہ باد اور نشاط باغ وغیرہ شامل ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:
ریسرچ اسکالروں کے لیے تین ہفتہ کے تربیتی پروگرام کی تکمیل
اکثر لوگ یہ کہتے ہیں کہ مسلم اکثریتی علاقوں میں گندگی زیادہ ہوتی ہے، جب کہ اس کے پیچھے کی حقیقت یہ ہے کہ ان علاقوں میں دیگر علاقوں کے مقابلے صفائی ستھرائی اور تعمیراتی کام کم کیے جاتے ہیں اور علاقوں میں سڑک، نالی، پانی کی نکاسی اور اسٹریٹ لائن وغیرہ کی سہولیات فراہم نہیں کی جاتی۔ ایسا ہی ایک علاقہ تھانہ کوارسی علاقے میں نشاط باغ ہے جو علیگڑھ کمشنر دفتر سے صرف نصف کلو میٹر کی دوری پر ہے، جہاں بنیادی سہولیات سے محروم ہونے کے سبب مقامی لوگوں کو کافی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ یہاں سڑک، پینے کا صاف پانی نالی، اسٹریٹ لائٹس، سرکاری اسکول اور سرکاری طبی سہولیات سے عوام محروم ہے۔
مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ گزشتہ دو برسوں سے علاقے کی بدحالی کو دور کرنے کے لئے علیگڑھ انتظامیہ اور علیگڑھ میونسپل کارپوریشن کو کئی مرتبہ درخواست دے چکے ہیں اور افسران کو علاقے کا بھی دورہ کروا چکے ہیں باوجود اس کے علاقے کی صفائی، سڑک، لائن، پانی کی نکاسی وغیرہ کی تعمیر نہیں کی جا رہی جس کا ذمہ دار علیگڑھ میونسپل کارپوریشن ہے۔
آغا یونس نے علیگڑھ میونسپل کارپوریشن پر الزام لگاتے ہوئے کہا کہ مسلم اکثریتی علاقے ہونے کے سبب بنیادی سہولیات فراہم نہیں کروائی جا رہی ہیں اور نہ ہی انتظامیہ علاقوں پر توجہ دے رہا ہے۔ علیگڑھ میونسپل کارپوریشن کو دکھائی اور سنائی نہیں دیتا ہے۔ مقامی لوگوں کا کہنا ہے اگر جلد تعمیراتی کام شروع نہیں ہوا تو ہم احتجاج کرنے پر مجبور ہو جائیں گے۔
مقامی لوگوں کو کہنا ہے کہ اسمارٹ سٹی کے تحت چند چوراہو اور روڈ کی تعمیر کرکے اسمارٹ سٹی بنائی جا رہی ہے باقی پورا شہر کچرے کا ڈھیر بنا ہوا ہے، عوام پینے کے پانی کے لیے پریشان ہے، پانی کی نکاسی کے لیے کوئی نالی نہیں ہے۔ مقامی خاتون شبنم جہاں نے بتایا کہ بنا بارش کے علاقے میں پانی بھرا ہوا ہے، گھروں کا گندہ پانی نالیوں میں جانا چاہیے لیکن نالیوں نہیں ہونے سے شڑک کا گندہ پانی گھروں میں بھر رہا ہے، بچے اسکول جاتے ہیں تو ان کے اسکول ڈریس گندے ہو جاتے ہیں۔ علاقے میں سڑک اور نالی نا ہونے سے ہمیں خاصی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔