ETV Bharat / state

موسم گرما کے پیش نظر پانی کا مسئلہ جلد کریں: بیدر کمشنر

Water Issue in Bidar: کرناٹک کے بیدر کے ضلع کمشنر نے کہا کہ اہلکاروں کو چاہیے کہ وہ موسم گرما میں بیدر میں پانی کے مسئلے کو جلد حل کریں تاکہ ضلع بیدر کے کسی بھی گاؤں میں پینے کے پانی کی کمی نہ ہو اور اس سے عوام کو کوئی پریشانی نہ ہو۔

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Feb 16, 2024, 12:45 PM IST

Fix water issue in Bidar in summer: District Commissioner
Fix water issue in Bidar in summer: District Commissioner

بیدر: ضلع کمشنر گووند ریڈی نے کہا کہ خشک سالی اور موسم گرما شروع ہو چکا ہے اور عہدیداروں کو چاہیے کہ بیدر ضلع کے کسی بھی گاؤں میں پینے کے پانی کی کوئی پریشانی نہ ہونے دیں۔ وہ ضلع کمشنر کے دفتر کے ہال میں ایک میٹنگ کی صدارت کر رہے تھے، جہاں انہوں نے تمام تعلقہ تحصیلداروں، تعلقہ پنچایت کے ایگزیکٹیو افسروں اور متعلقہ محکموں کے اہلکاروں کو ضلع میں پینے کے پانی کی پریشانی کو روکنے کے لیے احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کے لیے بلایا تھا۔

یہ بھی پڑھیں:
بیدر کے اسکول میں صرف ایک ٹیچر تعینات ہے

انہوں نے کہا کہ تعلقہ سطح پر اگر تحصیلدار، تعلقہ پنچایت کے ایگزیکٹیو افسران اور دیہی پینے کے پانی اور صفائی ستھرائی کے محکمہ کے افسران مل کر کام کریں تو ضلع کے کسی بھی گاؤں میں پانی کی کوئی پریشانی نہیں ہوگی اور تحصیلداروں کو اس سلسلہ میں ایک میٹنگ کرنی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ اپنے تعلقہ کے ایم ایل اے سے مل کر پینے کے پانی کے بارے میں معلومات اکٹھا کرتے ہیں تو ہمیں اس بات کا علم ہوگا کہ مستقبل میں کن گاؤں میں پانی کی پریشانی ہو سکتی ہے۔
تعلقہ پنچایت کے ایگزیکٹیو افسران کو موسمی ماہرین کی میٹنگ بلانی چاہیے تاکہ انہیں صحیح طریقے سے اور صحیح وقت پر دیہاتوں میں پانی چھوڑنے کے بارے میں مطلع کیا جا سکے اور گاؤں کے سیوکوں اور پی ڈی اوز کو چاہیے کہ وہ اپنے اعلیٰ افسران کو پانی کے مسائل سے دوچار گاؤں کے بارے میں مطلع کریں۔ افسران کو چاہیے کہ وہ ذاتی طور پر کن کن گاؤں میں پانی کے مسائل ہیں ان کے بارے میں درست معلومات دیں۔ انہوں نے کہا کہ دیہاتوں میں مسائل سے دوچار لوگوں کو پانی کیسے فراہم کیا جائے، حکام کو پہلے سے معلومات اکٹھی کرنی چاہیے کہ آیا لوگوں کو پرائیویٹ بورویل کے ذریعہ پانی فراہم کرنا ہے یا پانی کے ٹینکروں سے، کھلی ٹنکیوں کے ذریعہ۔ پینے کے پانی کو لے کر کوئی بہانہ نہیں چلے گا۔
انہوں نے کہا کہ اپریل اور مئی میں پانی کے مسائل خاص طور پر اوراد اور بھالکی تعلقہ میں زیادہ ہوتے ہیں اور دیگر تعلقہ کے عہدیداروں کو چاہیے کہ وہ پرسکون رہیں اور اپنے اپنے تعلقہ میں پانی کے مسائل والے دیہاتوں کے بارے میں درست معلومات فراہم کریں اور اس بات کو یقینی بنائیں کہ کسی بھی علاقہ میں پانی کا مسئلہ نہ ہو۔ انہوں نے کہا کہ جہاں پانی کا کوئی ذریعہ نہیں ہے وہاں پرائیویٹ بورویل اور کھلے پانی کے کنوؤں کی معلومات پہلے سے حاصل کی جا سکتی ہیں اور تعلقوں کی سطح پر ٹینکروں کے ذریعہ پانی فراہم کیا جا سکتا ہے۔ ٹینکروں کے ذریعہ پانی کی سپلائی کرتے وقت وہ جی پی ایس سے لیس ہوتے ہیں اور یہ معلومات حاصل کرتے ہیں کہ کن کن گاؤں کو پانی فراہم کیا گیا ہے۔
انہوں نے متعلقہ عہدیداروں کو ہدایت دی کہ وہ کنٹریکٹ شدہ پرائیویٹ بورویلوں، کھلے بھاویوں اور ٹینکروں کے مالکان کو پندرہ دن میں ایک بار ادائیگی کریں اور یہ جانکاری دیں کہ مختلف گاؤں میں کتنے بورویل اور ٹینکر پانی فراہم کر رہے ہیں۔
اس میٹنگ میں ضلع پنچایت کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر ڈاکٹر گریش دلیپ، ضلع کے مختلف تعلقوں کے تحصیلدار، تعلقہ پنچایت کے ایگزیکٹیو آفیسر اور دیہی پینے کے پانی اور صفائی ستھرائی کے محکمہ کے افسران اور دیگر موجود تھے۔

بیدر: ضلع کمشنر گووند ریڈی نے کہا کہ خشک سالی اور موسم گرما شروع ہو چکا ہے اور عہدیداروں کو چاہیے کہ بیدر ضلع کے کسی بھی گاؤں میں پینے کے پانی کی کوئی پریشانی نہ ہونے دیں۔ وہ ضلع کمشنر کے دفتر کے ہال میں ایک میٹنگ کی صدارت کر رہے تھے، جہاں انہوں نے تمام تعلقہ تحصیلداروں، تعلقہ پنچایت کے ایگزیکٹیو افسروں اور متعلقہ محکموں کے اہلکاروں کو ضلع میں پینے کے پانی کی پریشانی کو روکنے کے لیے احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کے لیے بلایا تھا۔

یہ بھی پڑھیں:
بیدر کے اسکول میں صرف ایک ٹیچر تعینات ہے

انہوں نے کہا کہ تعلقہ سطح پر اگر تحصیلدار، تعلقہ پنچایت کے ایگزیکٹیو افسران اور دیہی پینے کے پانی اور صفائی ستھرائی کے محکمہ کے افسران مل کر کام کریں تو ضلع کے کسی بھی گاؤں میں پانی کی کوئی پریشانی نہیں ہوگی اور تحصیلداروں کو اس سلسلہ میں ایک میٹنگ کرنی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ اپنے تعلقہ کے ایم ایل اے سے مل کر پینے کے پانی کے بارے میں معلومات اکٹھا کرتے ہیں تو ہمیں اس بات کا علم ہوگا کہ مستقبل میں کن گاؤں میں پانی کی پریشانی ہو سکتی ہے۔
تعلقہ پنچایت کے ایگزیکٹیو افسران کو موسمی ماہرین کی میٹنگ بلانی چاہیے تاکہ انہیں صحیح طریقے سے اور صحیح وقت پر دیہاتوں میں پانی چھوڑنے کے بارے میں مطلع کیا جا سکے اور گاؤں کے سیوکوں اور پی ڈی اوز کو چاہیے کہ وہ اپنے اعلیٰ افسران کو پانی کے مسائل سے دوچار گاؤں کے بارے میں مطلع کریں۔ افسران کو چاہیے کہ وہ ذاتی طور پر کن کن گاؤں میں پانی کے مسائل ہیں ان کے بارے میں درست معلومات دیں۔ انہوں نے کہا کہ دیہاتوں میں مسائل سے دوچار لوگوں کو پانی کیسے فراہم کیا جائے، حکام کو پہلے سے معلومات اکٹھی کرنی چاہیے کہ آیا لوگوں کو پرائیویٹ بورویل کے ذریعہ پانی فراہم کرنا ہے یا پانی کے ٹینکروں سے، کھلی ٹنکیوں کے ذریعہ۔ پینے کے پانی کو لے کر کوئی بہانہ نہیں چلے گا۔
انہوں نے کہا کہ اپریل اور مئی میں پانی کے مسائل خاص طور پر اوراد اور بھالکی تعلقہ میں زیادہ ہوتے ہیں اور دیگر تعلقہ کے عہدیداروں کو چاہیے کہ وہ پرسکون رہیں اور اپنے اپنے تعلقہ میں پانی کے مسائل والے دیہاتوں کے بارے میں درست معلومات فراہم کریں اور اس بات کو یقینی بنائیں کہ کسی بھی علاقہ میں پانی کا مسئلہ نہ ہو۔ انہوں نے کہا کہ جہاں پانی کا کوئی ذریعہ نہیں ہے وہاں پرائیویٹ بورویل اور کھلے پانی کے کنوؤں کی معلومات پہلے سے حاصل کی جا سکتی ہیں اور تعلقوں کی سطح پر ٹینکروں کے ذریعہ پانی فراہم کیا جا سکتا ہے۔ ٹینکروں کے ذریعہ پانی کی سپلائی کرتے وقت وہ جی پی ایس سے لیس ہوتے ہیں اور یہ معلومات حاصل کرتے ہیں کہ کن کن گاؤں کو پانی فراہم کیا گیا ہے۔
انہوں نے متعلقہ عہدیداروں کو ہدایت دی کہ وہ کنٹریکٹ شدہ پرائیویٹ بورویلوں، کھلے بھاویوں اور ٹینکروں کے مالکان کو پندرہ دن میں ایک بار ادائیگی کریں اور یہ جانکاری دیں کہ مختلف گاؤں میں کتنے بورویل اور ٹینکر پانی فراہم کر رہے ہیں۔
اس میٹنگ میں ضلع پنچایت کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر ڈاکٹر گریش دلیپ، ضلع کے مختلف تعلقوں کے تحصیلدار، تعلقہ پنچایت کے ایگزیکٹیو آفیسر اور دیہی پینے کے پانی اور صفائی ستھرائی کے محکمہ کے افسران اور دیگر موجود تھے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.