ممبئی: فلک بوس عمارتوں کو ہر برس دو بار فائر آڈٹ کرنا ہوگا اور یہ لازمی ہے۔ایسا نہ کرنے پر عمارت کی بجلی اور پانی کات دی جائیگی۔یہ جانکاری محکمہ فائر کی جانب سے سے گئی ہے۔اسکے پیچھے کی سب بڑی وجہ یہ مانی جاتی ہے کہ ممبئی میں روزآنہ آگ کی بڑھتی وارداتوں پر کیسے قابو پایا جائے۔ اسکے لیے جب ان عمارتوں کا فائر آڈٹ ہر برس دو بار ہوگا تو آگ کی وارداتوں میں کمی ضرور آئیگی۔ اگر عمارتوں کے مکین یہ ہاؤسنگ سوسائیٹی نے اب تک اسے سنجیدگی سے نہیں لیا اور وہ یہ سوچ رہے ہونگے کی بنا آڈٹ کے ہی کام چل جائیگا تو یہ بھی انکی بڑی غلط فہمی ہے کیونکہ محکمہ فائر کے افسران بنا بتائے ان عمارتوں کی فائر آڈٹ رپورٹ چیک کرینگے اور خاطی پائے جانے پر ابتدائی کارروائی میں سب سے پہلے عمارت کی بجلی اور پانی کا کنیکشن کاٹ دیا جائیگا۔۔اسکے لیے محض دس دن کا وقت دیا جائیگا۔
گذشتہ برس ممبی فائر بریگیڈ کو 15 ہزار کال موصول ہوئی۔۔ہیں میں سے 5 ہزار 74 کال آگ لگ جانے کے مطعلق تھیں۔ ممبئی میں 40 لاکھ سے زائد املاک ہیں اُن میں 3629 بلند عمارتیں ہیں اور 362 فلک بوس عمارتیں ہیں۔ محکمہ فائر کے مطابق ابھی بھی عمارتیں اور سوسائٹیوں میں فائر قوانین کی خلاف ورزی کی جاتی ہے جسکی وجہ سے کبھی بھی آگ لگ جاتی ہے اور اسکی وجہ سے سنگین نتیجوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔۔اسلئے ایسے نازک موقع نہ آئیں۔۔جسکے لیے محکمہ فائر کو سختی برتنی پڑ رہی ہے۔
محکمہ فائر روزآنہ بیداری مہم کے ذریعے شہر کی عوام کو بیدار کرنے کی کوشش کرتی ہے۔۔باوجود اسکے فائر کے اصولوں کو بالائے طاق رکھ دیا جاتا ہے جسکا ایک نہ ایک دن خمیازہ مکینوں کو ہیں بھگتنا پڑتا ہے۔۔اسلئے ہمیں آج سے ہی بیدار ہونے کی ضرورت ہے۔
ممبئ میں برس میں دو بار فائر آڈٹ کرنا ہوگا ضروری: محکمہ
Fire audit twice a year mandatory in Mumbai گذشتہ برس ممبی فائر بریگیڈ کو 15 ہزار کال موصول ہوئی۔۔ہیں میں سے 5 ہزار 74 کال آگ لگ جانے کے مطعلق تھیں۔
Published : Feb 13, 2024, 10:42 PM IST
ممبئی: فلک بوس عمارتوں کو ہر برس دو بار فائر آڈٹ کرنا ہوگا اور یہ لازمی ہے۔ایسا نہ کرنے پر عمارت کی بجلی اور پانی کات دی جائیگی۔یہ جانکاری محکمہ فائر کی جانب سے سے گئی ہے۔اسکے پیچھے کی سب بڑی وجہ یہ مانی جاتی ہے کہ ممبئی میں روزآنہ آگ کی بڑھتی وارداتوں پر کیسے قابو پایا جائے۔ اسکے لیے جب ان عمارتوں کا فائر آڈٹ ہر برس دو بار ہوگا تو آگ کی وارداتوں میں کمی ضرور آئیگی۔ اگر عمارتوں کے مکین یہ ہاؤسنگ سوسائیٹی نے اب تک اسے سنجیدگی سے نہیں لیا اور وہ یہ سوچ رہے ہونگے کی بنا آڈٹ کے ہی کام چل جائیگا تو یہ بھی انکی بڑی غلط فہمی ہے کیونکہ محکمہ فائر کے افسران بنا بتائے ان عمارتوں کی فائر آڈٹ رپورٹ چیک کرینگے اور خاطی پائے جانے پر ابتدائی کارروائی میں سب سے پہلے عمارت کی بجلی اور پانی کا کنیکشن کاٹ دیا جائیگا۔۔اسکے لیے محض دس دن کا وقت دیا جائیگا۔
گذشتہ برس ممبی فائر بریگیڈ کو 15 ہزار کال موصول ہوئی۔۔ہیں میں سے 5 ہزار 74 کال آگ لگ جانے کے مطعلق تھیں۔ ممبئی میں 40 لاکھ سے زائد املاک ہیں اُن میں 3629 بلند عمارتیں ہیں اور 362 فلک بوس عمارتیں ہیں۔ محکمہ فائر کے مطابق ابھی بھی عمارتیں اور سوسائٹیوں میں فائر قوانین کی خلاف ورزی کی جاتی ہے جسکی وجہ سے کبھی بھی آگ لگ جاتی ہے اور اسکی وجہ سے سنگین نتیجوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔۔اسلئے ایسے نازک موقع نہ آئیں۔۔جسکے لیے محکمہ فائر کو سختی برتنی پڑ رہی ہے۔
محکمہ فائر روزآنہ بیداری مہم کے ذریعے شہر کی عوام کو بیدار کرنے کی کوشش کرتی ہے۔۔باوجود اسکے فائر کے اصولوں کو بالائے طاق رکھ دیا جاتا ہے جسکا ایک نہ ایک دن خمیازہ مکینوں کو ہیں بھگتنا پڑتا ہے۔۔اسلئے ہمیں آج سے ہی بیدار ہونے کی ضرورت ہے۔