بہرائچ: ضلع میں ایک اور آدم خور بھیڑیا پکڑا گیا۔ بھیڑیا گاؤں میں داخل ہونے کی کوشش کر رہا تھا۔ گاؤں کے لوگوں نے اس کا پیچھا کیا تو وہ محکمہ جنگلات کے جال میں پھنس گیا۔ اس کے بعد اہلکاروں نے لاٹھیوں سے لیس گاؤں والوں کی مدد سے اسے پنجرے میں بند کر دیا۔ یہ پانچواں آدم خور بھیڑیا ہے۔ اس سے پہلے چار بھیڑیے پکڑے جا چکے ہیں۔ ایک اور بھیڑیے کی تلاش ابھی جاری ہے۔
ضلع کے 35 گاؤں میں آدم خور بھیڑیوں کا خوف ہے۔ یہاں کے لوگ اپنے گھر والوں اور مویشیوں کی حفاظت کے لیے رات بھر جاگتے رہتے ہیں۔ آدم خور بھیڑیے اب تک نو بچوں اور ایک معمر خاتون کی جان لے چکے ہیں۔ ان کو پکڑنے کے لیے محکمہ جنگلات سمیت تقریباً 500 اہلکاروں کی ٹیمیں تعینات کی گئی ہیں۔ ٹیمیں مسلسل کام کر رہی ہیں۔ مختلف مقامات پر جال بھی بچھائے گئے ہیں۔ پنجرے بھی لگائے گئے ہیں۔ ٹیم پہلے ہی 4 بھیڑیوں کو پکڑ چکی ہے۔
ٹیمیں تقریباً 20 دنوں سے دوسرے بھیڑیوں کی تلاش کر رہی ہیں۔ پیر کی صبح تقریباً 4 بجے ایک آدم خور بھیڑیا گاؤں میں داخل ہونے کی کوشش کر رہا تھا۔ گاؤں میں پہرے دار لوگوں نے اسے دیکھا۔ انہوں نے بھیڑیے کو بھگا دیا۔ بھاگتا ہوا بھیڑیا محکمہ جنگلات کے جال میں پھنس گیا۔ جنگل کے اہلکاروں نے اسے قابو کرنے کی کوشش کی لیکن بھیڑیے کی طاقت کی وجہ سے وہ ناکام رہے۔ تقریباً 10 گاؤں والوں نے محنت کیا۔ اس کے بعد بھیڑیوں کو پنجروں میں قید کیا جا سکا۔
بھیڑیوں نے 15 سے زائد افرادٍ کو زخمی کر دیا ہے۔ وہ 10 لوگوں کی جانیں بھی لے چکے ہیں۔ ڈی اے ایف او اجیت پرتاپ سنگھ کے مطابق ابھی ایک اور بھیڑیا باقی ہے۔ چند روز قبل اسے ڈرون کیمرے میں دیکھا گیا تھا۔ اس کی تلاش کے لیے کوششیں جاری ہیں۔ جلد ہی وہ بھی پکڑا جائے گا۔ چھٹے بھیڑیے کو پکڑنے کی ہر ممکن کوشش کی جا رہی ہے۔