بنگلورو: ریاست کے چترہ درگا شہر میں بڑے پیمانے پر ایک کانفرنس بعنوان شوشیتارا جاگروتھی سماویشا سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ سدارامیا نے کہا کہ بی جے پی اور آر ایس ایس آئین دستور کو تبدیل کرنا چاہتے ہیں۔ ذات پات کے نام پر سماج کو تقسیم کرتے آ رہے ہیں، لہذا عوام ان طاقتوں کو مسترد کرے۔ اگر ہم آئین کی حفاظت کریں گے تو ہم بھی محفوظ رہیں گے۔
وزیراعلیٰ سدرامیہ نے کہا کہ کچھ لوگ کانتاراج کی رپورٹ کو پڑھے بغیر اس کی مخالفت کر رہے ہیں. ہم کنتاراج کی رپورٹ کو ضرور قبول کریںگے۔ اس موقع پر بات کرتے ہوئے سماجی کارکنان خالد احمد اور عبد المنان سیٹھ نے وزیر اعلیٰ سدرامیہ کے ارادے کا خیر مقدم کیا اور کہا چند ذات کانتراجو کمیشن ریپورٹ کی مخالفت کر رہے ہیں، لہذا دلت، پچھڑے، او بی سی کمیونٹیز اٹھ کھڑے ہوں اور اپنے حقوق کے لئے حکومت پر دباؤ بنائیں۔
اس موقع پر وزیراعلیٰ سدرامیہ نے کہا کہ پسماندہ، دلت اور استحصال زدہ ذات اور برادریوں کو واضح طور پر سمجھنا چاہیے کہ ان کا دشمن کون ہے. دشمنوں کی واضح شناخت ہونی چاہیے انہیں مکمل طور پر مسترد کریں اور خود اعتمادی پیدا کریں۔
وزیراعلیٰ نے کہا کہ پسماندہ، دلت اور استحصال زدہ ذاتوں اور برادریوں کے لوگوں کو واضح طور پر سمجھنا چاہیے کہ ان کا دشمن کون ہے۔ سی ایم نے مشورہ دیا کہ دشمنوں کو واضح طور پر پہچاننا چاہیے اور انہیں مکمل طور پر مسترد کر دینا چاہیے اور آپ کی عزت نفس کو بڑھانا چاہیے۔ جب تک ذات پات کی تفریق، ذات پات کے استحصال اور ذات پات کی بنیاد پر عدم مساوات موجود ہے۔ اس طرح کے کنونشن ضروری اور ناگزیر ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:وزہر اعلیٰ سدرامیہ نے سمستہ کیرالہ جمعیت العلماء کا صد سالہ افتتاحی جشن کا افتتاح کیا
سدارامیا نے کہا کہ اسی وجہ سے مفاد پرست اور شیطانی قوتیں آئین کو تبدیل کرنے اور استحصال اور توہمات کو جاری رکھنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ ایک طرف وہ آئین کو بدلنے کی مہم چلا رہے ہیں دوسری طرف نالواڑی آرسو اور امبیڈکر اور ساہو مہاراج کی طرف سے دی گئی ریزرویشن کی مخالفت کر رہے ہیں۔ اس لیے انہوں نے عوام سے مطالبہ کیا کہ وہ آئین کے مخالفین کو سبق سکھائیں۔