مظفرنگر:ریاست اتر پردیش کے مظفر نگر کے پورکاجی سے میرٹھ ٹول پلازہ پر کسانوں نے بی جے پی کی قیادت والی مرکزی حکومت کے خلاف احتجاج کیا۔قومی شاہراہ پر60 کیلو میٹر تک ٹریکٹرز کی لمبی لائن لگ گئی ۔اس سے گاڑیوں کی آمدورفت پوری طرح سے متاثر رہی ۔بھارتیہ کسان یونین کے قومی ترجمان راکیش ٹکیت نے کہاکہ ابھی تو یہ انگڑائی ہے آگے اور لڑائی ہے۔ 14 مارچ کو دہلی میں زبردست احتجاج کریں گے
ذرائع کے مطابق کسانوں کے مختلف مطالبات کو لے کر متحدہ کسان محاز کی جانب سے اپیل کی گئی تھی کہ 26 فروری کو تمام کسان اپنے اپنے علاقوں کی شاہراہ پر ٹریکٹروں کی چین بنا کر دہلی کی طرف رخ کر کے احتجاج کریں گے۔ صبح 11 بجے سے شام 4 بجے تک ہزاروں کسانوں نے دہلی-دہرا دون قومی شاہراہ پر اپنے ٹریکٹر کے ساتھ سڑک پر کھڑے ہوگئے ۔
اس کی وجہ سے مظفر نگر کے پورکاجی سے میرٹھ ٹول پلازہ تک تقریباً 60 کلومیٹر کا ہائی وے بلاک ہو گیا اور ٹریفک بلکل جام ہی گیا نیشنل ہائی وے 58 پر 5 گھنٹے تک رفتار پر بریکیں لگ گئی۔متحدہ کسان مورچہ کی اس کال کو بھارتیہ کسان یونین نے بھی اپنی حمایت کی تھی ۔
یہ بھی پڑھیں:حکومت پنجاب کے کسانوں اور سکھ سماج کو بدنام کرنے کی سازش کر رہی ہے: راکیش ٹكيت
بھارتیہ کسان یونین کے قومی ترجمان راکیش ٹکیت ٹریکٹر ریلی کی قیادت کر رہے تھے۔اس دوران میڈیا سے بات کرتے ہوئے راکیش ٹکیت نے حکومت کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے ٹریکٹر ریلی کی حمایت کا فیصلہ کیا تھا۔ یہ ٹریکٹر کسی بھی وقت دہلی جا سکتے ہیں۔ پورے ملک کے کسان سڑکوں پر اپنے حق کی لڑائی لڑ رہا ہے