بنگلور: بنگلور کی کسان اور مزدور تنظیمیں ملک کے شمالی ریاستوں میں جاری کسان تحریک کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کر رہی ہے۔ بنگلور میں منعقدہ ایک زبردست احتجاجی مظاہرے کے دوران کسان اور مزدور تنظیموں کے کئی کسان رہنما موجود تھے۔
اس احتجاجی مظاہرے کے موقع پر کسان سربراہوں نے کہا کہ ایم ایس پی کے وعدوں کو پورا کرنے اور مزدور مخالف 4 لیبر کوڈس کو واپس لینے کے بجائے، مودی حکومت کسانوں کے ساتھ دشمنوں جیسا سلوک کر رہی ہے اور ان پر ربڑ کی گولیاں، آنسو گیس بہا رہی ہے۔
اس موقع پر مظاہرین نے کہا کہ مودی حکومت کے کسانوں کے ساتھ ایسا ہی سلوک کر رہی ہے جیسے اسرائیل فلسطینیوں پر ظلم کر رہا ہے۔ اس موقع پر مظاہرین نے مطالبہ کیا کہ مرکزی حکومت بڑھتی ہوئی مہنگائی کو کنٹرول کرے اور روزگار کے مواقع پیدا کرے۔
یہ بھی پڑھیں:
- ہم 21 فروری کو دہلی چلو مارچ کریں گے: کسان لیڈر
- چوتھے دور کی میٹنگ بھی بے نتیجہ رہی، کسان تنظیموں نے حکومت کی تجویز مسترد کر دی
قابل ذکر ہو کہ کسان رہنماؤں نے اعلان کیا ہے کہ دہلی چلو مارچ کو ٹمپرری طور پر روک دیا گیا ہے کیونکہ وہ (ایم ایس پی) کے لیے مرکز کے نئے منصوبے کا مطالعہ کررہے ہیں۔ تاہم انہوں نے کہا کہ اگر تمام مسائل حل نہیں ہوتے ہیں تو 21 فروری کو دہلی چلو مارچ دوبارہ شروع کیا جائے گا۔ کسان رہنماؤں نے مزید کہا کہ کسان تحریک کا محرک ان نازک مسائل سے آیا ہے جن کا انہیں سامنا ہے اور یہ یقینی طور پر سیاست نہیں ہے۔