چنڈی گڑھ: 13 فروری کو کسانوں کے مارچ 'دہلی چلو' کے پیش نظر مرکزی حکومت نے کسان رہنماؤں کو بات چیت کے دوسرے دور کے لیے مدعو کیا ہے۔ یہ میٹنگ پیر کی شام چندی گڑھ میں ہوگی۔ ہریانہ حکومت نے کسانوں کے مارچ کے پیش نظر سات اضلاع میں موبائل انٹرنیٹ بند کر دیا ہے ہے۔ جن اضلاع میں حکومت نے انٹرنیٹ خدمات بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے ان میں امبالہ، کروکشیتر، کیتھل، جند، حصار، فتح آباد اور سرسا شامل ہیں۔ وہیں دہلی کے ٹکری سندھو بارڈر پر سکیورٹی سخت کر دی گئی ہے اور کسانوں کے مارچ کے پیش نظر سرحد پر رکاوٹیں کھڑی کر دی گئی ہیں۔
- انٹرنیٹ اور ماس ایس ایم ایس پر پابندی
کسانوں کے 13 فروری کو دہلی مارچ کرنے کے فیصلے کی وجہ سے بڑھتی کشیدگی کے پیش نظر حکومت نے ہریانہ کے سات اضلاع میں آج 11 فروری کی صبح 6 بجے سے موبائل انٹرنیٹ خدمات 13 فروری کی رات 11:59 تک کے لیے بند کر دیا ہے۔ امبالہ، کروکشیتر، کیتھل، جند، حصار، فتح آباد اور سرسا میں وائس کال کو چھوڑ کر موبائل انٹرنیٹ خدمات، ایس ایم ایس اور موبائل نیٹ ورکس کی تمام ڈونگل خدمات کو بھی معطل کردیا گیا ہے۔
- کسانوں کو بات چیت کی دعوت
کسانوں کے 13 فروری کو دہلی مارچ سے پہلے، حکومت ایک بار پھر کسانوں کے ساتھ بات چیت کے دوسرے دور کے لیے راضی ہو گئی ہے۔ مرکزی وزارت برائے زراعت اور بہبودی کسان نے ایک خط جاری کیا ہے جس میں کسان رہنماؤں کو بات چیت کے دوسرے دور کے لیے مدعو کیا گیا ہے۔ بات چیت کے لیے متحدہ کسان مورچہ کے جگجیت سنگھ ڈلے وال اور کسان مزدور مورچہ کے سرون سنگھ پندھیر کو خط لکھا گیا ہے۔ خط کے مطابق کسان یونینوں کے مطالبات پر غور کرنے کے لیے 12 فروری کو شام 5 بجے چندی گڑھ میں میٹنگ بلائی گئی ہے۔ یہ میٹنگ مہاتما گاندھی اسٹیٹ انسٹی ٹیوٹ آف پبلک ایڈمنسٹریشن، سیکٹر 26، چندی گڑھ میں ہوگی۔ اس میٹنگ میں مرکزی وزراء ارجن منڈا، پیوش گوئل اور نتیا نند رائے موجود رہیں گے۔ واضح رہے کہ اس سے پہلے مذاکرات کا پہلا دور 9 فروری کو ہوا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: دہلی مارچ کرنے والے کسانوں کو پولیس نے گرفتار کیا، پولیس کی بھاری نفری تعینات