فرخ آباد: سرکاری اسپتالوں کو بے نقاب کرنے والی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے۔ سرکاری ہاسپٹل میں اسٹریچر دستیاب نہ ہونے پر اہل خانہ حاملہ خاتون کو ہینڈ کارٹ پر اٹھا کر اسپتال پہنچے۔ حیران کن بات یہ ہے کہ اسپتال انتظامیہ اس معاملے پر خاموش ہے۔ ویڈیو میں گھر والے درد میں مبتلا خاتون کو ایک کارٹ پر وارڈ میں لے جاتے ہیں اور ڈاکٹر کا انتظار کرتے ہیں۔ اس دوران بھی اسپتال کا کوئی بھی عملہ خاتون کے قریب نظر نہیں آیا اور نہ ہی اس خاتون کو اسٹریچر فراہم کیا گیا۔ اور وہ خاتون یوں ہی کارٹ پر لیٹی رہی۔
وائرل ویڈیو کمل گنج علاقے کے سی ایچ سی کمیونٹی ہیلتھ سنٹر کا بتایا جاتا ہے۔ اس میں اہل خانہ حاملہ خاتون کو ٹھیلے پر ہسپتال لے گئے۔ اس کے بعد اسپتال انتظامیہ پر سوالات اٹھنے لگے۔ آخر خاتون کو ایمبولینس کی سہولت کیوں نہیں فراہم کی گئی؟ گھر والے اسے کارٹ (ٹھیلے) میں بٹھا کر ہسپتال لے گئے تو وہاں اسٹریچر کیوں نہیں ملا؟ ہسپتال کے اندر بھی خاتون کو ہینڈ کارٹ پر بٹھا کر لے جایا گیا، اس دوران کوئی گارڈ یا ہسپتال کا عملہ نظر نہیں آیا۔ سوال یہ ہے کہ حاملہ خاتون کو فوری علاج اور سہولیات کیوں فراہم نہیں کی گئیں۔ اہل خانہ خاتون کے ساتھ اسپتال کے اندر انتظار کرتے ہوئے نظر آتے ہیں لیکن اس کے باوجود اسپتال کا کوئی اہلکار نہیں پہنچا۔
اسپتال انتظامیہ نے اس معاملے میں کچھ بھی کہنے سے گریز کیا۔ تاہم ویڈیو وائرل ہونے کے بعد سی ایم او اونیندر کمار نے اس کا نوٹس لیا اور کہا ہے کہ ویڈیو کی بنیاد پر معاملے کی جانچ کی جائے گی اور جو بھی قصوروار پایا جائے گا اس کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ خاتون کو داخل کرایا گیا ہے۔ فی الحال ان کی حالت نارمل ہے۔ اور وہ خاتون زیر علاج ہے۔