نئی دہلی: ہائی کورٹ نے بدھ کے روز عام آدمی پارٹی کے سینئر لیڈر اور راجیہ سبھا ممبر پارلیمنٹ سنجے سنگھ کی ضمانت کی درخواست مسترد کر دیا ہے۔ سنجے سنگھ دہلی شراب پالیسی میں مبینہ گھوٹالہ میں منی لانڈرنگ سے متعلق معاملے میں تقریباً پانچ ماہ سے عدالتی حراست میں ہیں۔ جسٹس سوارن کانت شرما کی سنگل بنچ نے متعلقہ فریقوں کے دلائل سننے کے بعد یہ کہتے ہوئے انہیں ضمانت دینے سے انکار کر دیا کہ درخواست کو قبول کرنے کی کوئی ٹھوس بنیاد نہیں ہے۔
تاہم سنگل بنچ نے ٹرائل کورٹ کو اس کیس کی جلد سماعت کرنے کی ہدایت دی۔ جسٹس شرما نے اپنے حکم میں کہا ہے کہ ' ضمانت دینے کی کوئی ٹھوس بنیاد نہیں ہے۔ ہم ٹرائل کورٹ کو سماعت تیز کرنے کی ہدایت دیتے ہیں۔ متعلقہ فریقوں کی جانب سے غیر ضروری التواء کا مطالبہ نہیں کیا جائے گا۔ نچلی عدالت نے 22 دسمبر 2023 کو ان کی ضمانت کی درخواست مسترد کر دی تھی۔ وہ 13 اکتوبر 2023 سے عدالتی حراست میں دہلی کی تہاڑ جیل میں بند ہیں۔
مزید پڑھیں: سنجے سنگھ کو ابھی تک حلف لینے کے لیے نہیں بلایا گیا
انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے 30 جنوری کو عدالت کے سامنے دعویٰ کیا تھا کہ سنجے سنگھ مبینہ شراب گھوٹالے سے منسلک "جرم کی آمدنی" کو لانڈر کرنے کے لیے ایک خاص مقصد کی گاڑی بنانے میں ملوث تھے۔ایجنسی کے حلف نامے میں سنجے سنگھ پر جرم کی آمدنی حاصل کرنے، چھپانے اور استعمال کرنے میں ملوث ہونے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔ انفورسمنٹ ڈائرکٹوریٹ نے سنگھ کو 4 اکتوبر 2023 کو نارتھ ایونیو کے علاقے میں ان کی رہائش گاہ پر تلاشی لینے کے بعد گرفتار کیا تھا۔
یو این آئی مشمولات