نئی دہلی: دہلی ہائی کورٹ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کی طرف سے مبینہ شراب پالیسی گھوٹالہ سے متعلق منی لانڈرنگ کیس میں وزیر اعلی اروند کجریوال کی گرفتاری کو چیلنج کرنے والی درخواست پر آج اپنا فیصلہ سنائے گی۔ جسٹس سوارن کانتا شرما کی سنگل بنچ آج دوپہر 2.30 بجے کجریوال کی عرضی پر اپنا فیصلہ سنائے گی۔
ہائی کورٹ نے فریقین کے دلائل تفصیل سے سننے کے بعد 3 اپریل کو اپنا فیصلہ محفوظ کر لیا تھا۔ کجریوال نے مرکزی ایجنسی کے ذریعہ ان کی گرفتاری کے وقت پر سوال اٹھایا ہے۔ انہوں نے الزام لگایا ہے کہ یہ (ان کی گرفتاری) جمہوریت، آزادانہ اور منصفانہ انتخابات اور مساوی مواقع سمیت آئین کے بنیادی ڈھانچے کی 'خلاف ورزی ہے۔
خیال رہے اروند کجریوال کو ای ڈی نے 21 مارچ کو گرفتار کیا تھا۔ وہ عدالتی حراست میں تہاڑ جیل میں بند ہیں۔ یکم اپریل کو خصوصی عدالت نے انہیں 15 دن کی عدالتی تحویل میں بھیج دیاتھا۔ ای ڈی نے کجریوال پر دہلی شراب کی پالیسی 2021-2022 (جسے تنازعہ کے بعد منسوخ کر دیا گیا تھا) کے ذریعے غیر قانونی طور پر کروڑوں روپے حاصل کرنے میں ایک اہم سازشی ہونے کا الزام لگایا ہے۔
سنٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن (سی بی آئی) نے 17 اگست 2022 کو سال 2021-22 کے لیے ایکسائز پالیسی (شراب پالیسی) کی تشکیل اور نفاذ میں بے ضابطگیوں کا الزام لگاتے ہوئے ایک فوجداری مقدمہ درج کیا تھا۔ اسی بنیاد پر ای ڈی نے 22 اگست 2022 کو منی لانڈرنگ کا مقدمہ درج کیا تھا۔ ای ڈی کا دعویٰ ہے کہ عام آدمی پارٹی کے سرکردہ لیڈران، دہلی کے وزیر اعلیٰ کجریوال، سابق نائب وزیر اعلیٰ سسودیا، ایم پی سنجے سنگھ اور دیگر نے غیر قانونی رقم کمانے کی 'سازش رچی تھی۔
- یہ بھی پڑھیں:
کیجروال کی گرفتاری کے خلاف انڈیا بلاک کی مہا ریلی - آئین لوگوں کی آواز ہے اور جس دن یہ ختم ہو جائے گا، ملک ختم ہو جائے گا: راہل گاندھی
قابل ذکر ہے کہ اس معاملے میں سپریم کورٹ نے 2 اپریل کو عام آدمی پارٹی کے رکن پارلیمنٹ سنجے سنگھ کو راحت دی تھی۔ عدالت عظمیٰ نے انہیں ضمانت کی اجازت دی تھی اور متعلقہ خصوصی عدالت کو ضمانت کی شرائط طے کرنے کی ہدایت کی تھی۔ اس حکم کے پیش نظر راؤز ایونیو میں واقع کبیری باویجہ کی خصوصی عدالت نے 3 اپریل کو تہاڑ جیل سے مشروط رہائی کا حکم جاری کیا تھا۔ اس کے بعد جمعرات کی رات ہی انہیں رہا کر دیا گیا۔
یو این آئی