گیا:بہار میں پسماندہ مسلمانوں کے تعلق سے ان دنوں خوب سیاست ہو رہی ہے۔ گزشتہ روز انصاری مہا پنچایت کی سیاسی پارٹی ایل ایس پی کی طرف سے مگدھ کمشنری میں عوامی رابطہ یاترا بھی نکالی گئی تھی اور اس دوران پارٹی کے قومی صدر وسیم نیئر انصاری نے کہا تھا کہ پارلیمانی انتخابات میں جس پارٹی اور اتحاد کی جانب سے پسماندہ مسلمانوں کو برابری کا حق اورامیدوار بنایاجائے گا، پسماندہ مسلمان اُنہی کے ساتھ ہونگے۔
سابق راجیہ سبھا ایم پی اور پسماندہ محاذ کے قومی صدر علی انور انصاری نے بھی دعوی کیا ہے کہ ملکی اور ریاستی سطح پر پسماندہ مسلمانوں کے ساتھ سیاسی طور پر بھی نا انصافی ہوئی ہے اور ہو رہی ہے۔ اگر پارلیمانی انتخابات میں بہار میں سیاسی پارٹیوں نے پسماندہ برادریوں کو ٹکٹ نہیں دی تو انکے خلاف پسماندہ برادری متحد ہونگی۔
انہوں نے اس دوران وزیراعظم نریندر مودی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ بی جے پی جملے بازی میں مہارت رکھتی ہے وزیراعظم نے بھی پسماندہ مسلمانوں کے لیے صرف بیانات دیے ہیں جبکہ پسماندہ مسلمانوں کے حقوق اور مسائل کے حل کے تعلق سے معاملہ صفرہے۔ علی انور انصاری سے جب ای ٹی وی بھارت نے گفتگو کی تو انہوں نے دوران گفتگو کہا کہ وہ خود تیس برسوں سے پسماندہ طبقات کی فلاح و بہبود کے لیے کوشاں ہیں۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے پسماندہ طبقات کے حق میں صرف کچھ بیان دے دیتے ہیں ، اب تک کیا کچھ بھی نہیں ہے لیکن پھر بھی ہمارا اس بات اعتراض ہے کہ وزیر اعظم نے ہمارے آئیڈیا اور کاموں پر نشانہ بنایا ہے۔ ہمارے آئیڈیا کی وزیر اعظم نے چوری کی ہے۔ قاعدے سے ان پر کاپی رائٹ کا کیس ہونا چاہیے لیکن کیس کون کرے-
انہوں نے کہاکہ پسماندہ کا مطلب ہوتا ہے جو پیچھے چھوٹ گیا۔ حاشیے پر جو لوگ ہیں۔ اس میں یہ کوئی مسلمان کے لیے صرف استعمال نہیں ہے۔ اس میں ہندو مسلم سکھ عیسائی سبھی مذہب کے جو بچھڑے ہوئے لوگ ہیں ان کی ہم بات کرتے ہیں۔ ہم لوگ کرپوری ٹھاکر، عبدالقیوم انصاری اور بابا صاحب امبیڈکر کی بھی یوم پیدائش مناتے ہیں۔ پسماندہ برادریوں میں کوئی دوری نہیں ہے سبھی متحد ہوکر اپنے حقوق کی لڑائی لڑیں گی۔ انہوں نے کہاکہ ابھی ہم لوگوں کا جو مسئلہ ہے موجودہ حکومت کے ذریعے ہورہی ناانصافی اور امتیازی رویہ ہے۔ان کے خلاف ہم سب کھڑے ہورہے ہیں۔ مودی اور شاہ کی جو حکومت ہے وہ بھی ایسا مذہبی منافرت کر رہی ہے جیسا کہ پاکستان میں ہوتا ہے ، یہاں کچھ لوگ پاکستان جیسا ہندوستان کو بنانا چاہتے ہیں۔ جیسے پاکستان میں جمہوری نظام ختم ہوچکاہے یہاں بھی آئین پر حملہ ہورہاہے لیکن ہندوستان کی عوام برداشت نہیں کرے گی۔
یہ بھی پڑھیں:بنیادی دینی تعلیم سے محرومی کے سبب جرائم عام ہورہے ہیں: مولانا ندیم صدیقی
علی انور انصاری نے کہاکہ ایک ہی مطالبہ ہےکہ پسماندہ برادری کی ترقی ہو اور معاشرے کے مین اسٹریم میں کھڑا کیا جائے۔ سیاسی حصے داری دی جائے۔اپنے لوگوں کو بیدار کررہے ہیں۔ اگر پسماندہ بیدار ہوگیا تو 24 کا انتخاب دلچسپ ہوگا اور بڑا چونکانے والا نتیجہ سامنے ہوگا۔