بنگلورو: انڈین اسلامک چیمبر آف کامرس اینڈ بیورو( آئی آئی سی سی بی) کووڈ کے دور میں شروع کی گئی ایک سوچ رہی، جو آج ایک کارواں بن چکا ہے۔ یہ ادارہ گزشتہ تقریباً ساڑھے چار برسوں سے مسلمانوں میں آنٹرپرنیورشپ کو فروغ دے کر ان میں کاروبار کی اہمیت کے تئیں ذہن سازی کرکے ان کے مالی حالات کو بہتر بنانے کی جدوجہد کرتا آرہا ہے۔
اسی ماہ آئی آئی سی سی بی کی میقات مکمل ہوئی، نئی مینیججنگ کونسلکی جانب سے نئے آفس بیئررز کا انتخاب کیا گیا اور انہیں ذمہ داریاں دی گئیں۔
ایک مختصر اجلاس میں نومنتخب صدر نور المین، سیکرٹری سید نظام و نائب صدر رفیع اللہ بیگ نے کہا کہ یہ نئی ٹیم اعلیٰ سوچ، مضبوط ارادوں و نئی و نمایاں تبدیلی کے جذبے کے ساتھ ملت کے افراد کو، خاص طور پر نوجوانوں کو آنٹرپرنیورشپ کی طرف راغب کرنے اور موجودہ چھوٹے کاروباریوں کی ہینڈ ہولڈنگ کرنے کے منصوبہ بند ایجنڈے پر عمل پیرا ہوگی، تاکہ یہ افراد جو آج زکوٰۃ کے مستحق ہیں وہ آنے والے دنوں میں زکوۃ دینے والے بنیں۔
یہ بھی پڑھیں:اجتماعی نظمِ زکوٰۃ سے معاشرہ کی غربت ختم ہوسکتی ہے: مولانا طاہر مدنی
اس موقع پر فاطمہ اجمل نے ادارے کی جانب سے خواتین کو کاروبار کی طرف مائل کرنے کے منصوبے پر روشنی ڈالی، کہا کہ خواتین اپنی صلاحیتوں کو کاروبار میں تبدیل کریں اور رترقی کی راہ پر چلتے ہوئے دیگر خواتین کے لئے مشعل راہ بنیں۔ادارہ آئی آئی سی سی بی کے ذمہداران نے ملت کی فلاح و بہبودی کے متعلق کئی وعدے کئے ہیں، اب دیکھنا یہ ہوگا کہ یہ کس قدر انہیں زمینی سطح پر نافذ کرنے میں کامیاب ہوں گے۔