بریلی: اترپردیش کے بریلی ضلع کے شاہی تھانہ علاقے میں آوارہ بیلوں اور سانڈوں کی دہشت کم ہونے کا نام نہیں لے رہی ہے۔ ہفتے کے روز اپنے گھر کے دروازے پر بیٹھے ایک عمر رسیدہ شخص کو ایک سانڈ نے حملہ کر کے ہلاک کر دیا۔ واقعے کے بعد گاؤں والوں کی بھیڑ جمع ہو گئی۔ لوگوں نے احتجاجاً سڑک بلاک کر دی اور آوارہ جانوروں کو پکڑنے کا مطالبہ شروع کر دیا۔ پولیس نے موقعے پر پہنچ کر لوگوں کو پُرامن کیا۔ گذشتہ ماہ بھی سانڈوں نے تین لوگوں کی جان لے لی تھی۔
تھانہ شاہی علاقے کے سیہور گاؤں کے رہنے والے 65 سالہ جگن لال ہفتے کی شام اپنے گھر کے باہر بیٹھے تھے۔ اسی دوران ایک آوارہ بیل وہاں آیا۔ اس نے ان پر حملہ شخص۔ گاؤں کے کچھ لوگ انہیں بچانے کے لیے دوڑے لیکن ناکام رہے۔ بیل نے بوڑھے شخص کو اپنے سینگوں پر اٹھا کر اس وقت تک پٹختا رہا ججب تک کہ ان کی موت نہیں ہو گئی۔ گھر والوں نے پولیس کو اطلاع دی۔ پولیس کچھ دیر میں موقعے پر پہنچ گئی۔
مقامی لوگوں میں ناراضگی
ناراض گاؤں والوں نے میر گنج سہودا روڈ کو بلاک کر کے تقریباً ایک گھنٹے تک احتجاج کیا۔ تحصیل انتظامیہ اور تھانہ شاہی نے انہیں سمجھایا اور جام کلیئر کرایا۔ دیہاتیوں کا کہنا تھا کہ متعدد بار شکایات کی جا چکی ہیں، پھر بھی آوارہ سانڈ پکڑے نہیں جا رہے۔ ہر بار صرف یقین دہانی کرائی جاتی ہے۔ آوارہ جانور ایک کے بعد ایک لوگوں کو مار رہے ہیں۔ پولیس نے مقامی لوگوں کو انہیں جلد پکڑنے کی یقین دہانی کرائی۔
پہلے بھی ہو چکے کئی واقعات
تین جنوری کو سی بی گنج کے متھرا پور علاقے میں ایک سانڈ نے پی کے نمکین کے سپروائزر انل پر اس وقت حملہ کر دیا جب وہ موٹر سائیکل پر فیکٹری جا رہے تھے۔ اس کے بعد سانڈ نے ان پر اپنی سینگوں سے زمین پر پٹخ دیا جس سے وہ شدید زخمی ہو گئے۔ ضلع اسپتال میں علاج کے دوران ان کی موت ہوگئی۔ 9 جنوری کو دلاپیر کے قریب جھولے لال پارک کے قریب بنواری لال نام کا ایک شخص جو دلاپیر منڈی سے سامان لینے جا رہا تھا، پر بھی ایک سانڈ نے حملہ کر دیا۔ راجندر نگر میں واقع ایک اسپتال میں اس کی موت ہوگئی۔ 24 جنوری کو ریٹائرڈ منیجر کرونا شنکر پانڈے بارہاری تھانے کے سنجے نگر میں صبح کی سیر سے آرہے تھے۔ اس دوران ان کے گھر سے کچھ ہی فاصلے پر ایک سانڈ نے حملہ کر کے انہیں ہلاک کر دیا۔
یہ بھی پڑھیں: Farmers Release Stray Cattle: یوگی کی ریلی میں کسانوں نے چھوڑے سینکڑوں گائے بیل
جونپور: سانڈ کے حملے میں ایک شخص ہلاک، مقامی لوگوں کا احتجاج