حیدرآباد: الیکشن کمیشن نے تلنگانہ کے سابق وزیر اعلیٰ اور بی آر ایس چیف کے خلاف کانگریس کے خلاف قابل اعتراض تبصرہ کرنے پر مقدمہ درج کیا ہے۔ چندر شیکھر راؤ کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے کمیشن نے چندر شیکھر راؤ پر 48 گھنٹوں کے لیے انتخابی مہم چلانے پر پابندی لگا دی ہے۔ الیکشن کمیشن نے کہا کہ پانچ اپریل کو ایک پریس کانفرنس میں بھارت راشٹرا سمیتی کے صدر چندر شیکھر راؤ کا تبصرہ انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی ہے۔ الیکشن کمیشن نے ایک بیان میں کہا کہ تلنگانہ کے سابق وزیر اعلیٰ راؤ پر 48 گھنٹے کی پابندی بدھ کی رات آٹھ بجے سے نافذ ہو جائے گی۔
کے سی آر نے 5 اپریل کو سری سیلا میں میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے کانگریس کے خلاف بیان دیا تھا۔ کانگریس نے کے سی آر کے خلاف ان کے تبصروں کے خلاف الیکشن کمیشن سے شکایت کی تھی۔ اس کے بعد کمیشن نے کے سی آر کو نوٹس جاری کرتے ہوئے ان سے جواب طلب کیا۔ کمیشن کو بھیجے گئے اپنے جواب میں کے سی آر نے کہا کہ ان کے الفاظ ٹھیک سے نہیں سمجھے گئے کیونکہ عہدیدار مقامی بولی نہیں سمجھتے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس قائدین نے کچھ تبصرے منتخب کیے اور شکایت کی۔ سابق وزیر اعلی نے یہ بھی کہا کہ انہوں نے اپنے بیان میں صرف کانگریس کی پالیسیوں اور وعدوں پر عمل درآمد میں ناکامی کا ذکر کیا۔
تاہم، الیکشن کمیشن کے سی آر کی وضاحت سے مطمئن نہیں ہوا اور بدھ کے روز ان پر 48 گھنٹوں کے لیے انتخابی مہم چلانے پر پابندی لگا دی۔ کانگریس لیڈر رندیپ سنگھ سرجے والا کے بعد کے سی آر دوسرے لیڈر ہیں جن پر لوک سبھا انتخابات میں 48 گھنٹے کی مہم چلانے پر پابندی لگائی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: الیکشن کمیشن کا کے سی آر کو نوٹس، کانگریس پر کیا تھا متنازعہ تبصرہ
بی جے پی کی امیدوار ہیما مالینی پر رندیپ سرجے والا کا متنازع بیان