غازی پور: مختار انصاری کی موت کے بعد ان کے بڑے بھائی افضال انصاری مسلسل حملہ آور ہیں۔ افضال انصاری غازی پور سے سماج وادی پارٹی کے لوک سبھا امیدوار ہیں اور بی ایس پی کے سبکدوش ہونے والے ایم پی ہیں۔ ایک انتخابی ریلی کے دوران انہوں نے کہا کہ یہ معاملہ پورے اتر پردیش میں گونج رہا ہے۔ 18 سال سے جیل میں بند ایک شخص کو جیل میں زہر دے کر مار دیا گیا۔ مختار انصاری نے تحریری طور پر بتایا تھا کہ ان کی جان کو خطرہ ہے۔
افضال انصاری نے کہا کہ مختار نے خود کہا تھا کہ انہیں زہر دیا گیا ہے، انہیں قتل کرنے کی سازش کی جا رہی ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ برجیش سنگھ اور تریبھون سنگھ، جو داؤد ابراہیم کے اعانت کار ہیں، تاکہ ان کو بچایا جا سکے۔ وسرا کی تحقیقات ہی نہیں مجھے مودی یوگی حکومت کی کسی بھی جانچ پر بھروسہ نہیں ہے۔
انہوں نے سپریم کورٹ میں جوڈیشل انکوائری کا مطالبہ کرنے کی بات کی۔ انہوں نے کہا کہ مختار کہتا تھا کہ منوج سنہا میرے قتل کی سازش کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جو لوگ کہہ رہے ہیں کہ میں مٹی میں دفن کر دوں گا اور مٹی نہیں نصیب ہونے دوں گا وہ اب اپنی حکومت بچائیں۔ اس الیکشن میں مودی حکومت کا صفایا ہونے والا ہے اور مودی حکومت کی شکست کے ساتھ یوگی حکومت کا بھی صفایا ہو جائے گا۔
واضح رہے کہ الیکشن نہ لڑنے کی قیاس آرائیوں کا جواب دیتے ہوئے افضل انصاری نے کہا کہ مجھے ٹکٹ آپ کی سفارش پر نہیں ملا، ٹکٹ کاٹنا اکھلیش یادو کے ہاتھ میں ہے۔ ایس پی سربراہ نے ہمیں ٹکٹ دیا ہے اور ہمیں فتح یاب بھی کرانے آئیں گے، آپ قیاس آرائیاں کرتے رہیں۔
یہ بھی پڑھین؛
- افضال انصاری نے مختار کی ویزرا رپورٹ پر سوالات اٹھائے، کہا درست نمونہ تفتیش کے لیے نہیں بھیجا گیا
- لوگ جس شخص سے ڈرتے ہیں اس کے خلاف سازشیں کرتے ہیں: افضال انصاری
غور طلب ہو کہ افضل انصاری غازی پور سے بی جے پی کے امیدوار منوج سنہا کو بھی نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ آج غازی پور کی بی جے پی کی کنڈلی پچھلے 40 سالوں سے منوج سنہا نے لکھی ہے۔ اس بار بھی انہوں نے اپنے عقیدت مند کو بٹھا دیا۔ عوام بتائے گی کہ غازی پور کا نقل مافیا کون ہے؟ نہ صرف غازی پور بلکہ پوروانچل کے عوام بھی مودی کے خلاف نتائج دینے والے ہیں۔