ETV Bharat / state

لکھنؤ مدرسہ عالیہ عرفانیہ میں تقسیم اسناد و دستاربندی

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Mar 8, 2024, 6:22 PM IST

Updated : Mar 9, 2024, 10:08 AM IST

Distribution of Degree Madrasa Alia Irfaniya: لکھنؤ کے چوک علاقہ میں واقع مدرسہ عالیہ عرفانیہ میں تقسیم اسناد و دستاربندی عمل میں لائی گئی۔ اس موقع پر فرنگی محل کے امام عیدگاہ وعالم دین مولانا خالد رشید نے کہا ہے کہ قرآن کریم میں قاری مشتاق احمد ؒکے خدمات ناقابل فراموش ہیں۔

Distribution of Degree and Dastar Bandi in Lucknow Madrasa Alia Irfaniya
Distribution of Degree and Dastar Bandi in Lucknow Madrasa Alia Irfaniya

لکھنؤ: مینار علم وادب فن تجوید وقرأت کا مرکز مدرسہ عالیہ عرفانیہ عبدالعزیز روڈ چوک لکھنؤ کا 46واں عظیم الشان جلسہ دستاربندی وتقسیم انعامات نہایت تزک واحتشام کے ساتھ زیر صدارت قاری امتیاز احمد پرتاپ گڑھی ناظم ومہتم مدرسہ عالیہ عرفانیہ کا انعقاد ہوا۔ تقریب کا آغاز تلاوت کلام اللہ مولانا ساجد حسین چمپارنی اور مدرسہ کا ترانہ بچوں نے پیش کیا۔ اس اس موقع پر شعبۂ قرأت کے فارغین نے اپنے فن کا مظاہرہ کیا۔

مہمان خصوصی مولانا خالد رشید فرنگی محلی امام عیدگاہ اور مولانا جہانگیر عالم قاسمی صدر فلاح دارین کے ہاتھوں مدرسہ کے مختلف شعبوں میں امتیازی نمبرات حاصل کرنے والے طلباء کو میڈل اور خصوصی انعامات سےنوازاگیا۔ جس میں شعبہ حفظ کے تین طلباء حافظ امیر حمزہ، حافظ ابوبکر اورعرفات کو ایک ہی نشست میں مکمل قران سنانےکے عوض میں قاری مشتاق احمد ؒ ایوارڈ سے نوازا گیا۔

لکھنؤ مدرسہ عالیہ عرفانیہ میں تقسیم اسناد و دستاربندی
لکھنؤ مدرسہ عالیہ عرفانیہ میں تقسیم اسناد و دستاربندی


یہ بھی پڑھیں:

Madrasah Aliya Irfaniya مدرسہ عالیہ عرفانیہ میں45 واں جلسہ 160؍فارغین کی دستاربندی عمل میں آئی

اسی طرح شعبۂ قرأت سبعہ میں قاری نور عالم آسام کو مجموعی اعتبار سے اول مقام حاصل کرنے پر وقاری محمدزکر یا آسام کو قرأت حفص میں اول مقام حاصل کرنے ومحمد حذیفہ امبیڈکر نگر یوپی کو شعبہ عربی میں مجموعی اعتبار سے اول مقام حاصل کرنے پر مومنٹو اور خصوصی انعامات سے نوازا گیا۔ ساتھ ہی شعبہ حفظ ، شعبہ قرأت، شعبہ عربی اور شعبہ پرائمری کے سبھی درجات میں اول ، دوم ، سوم پوزیشن حاصل کرنے والے سبھی طلبہ کو مڈل سے نوازا گیا۔ اسی طرح شعبہ کمپیوٹر سے جو قاری مشتاق احمد کمپیوٹر انسٹی ٹیوٹ کے نام سے قائم ہے ۔ اپنا کورس مکمل کرنے والے ۱۵؍بچوں کو سرٹیفکٹ اور اول دوم حاصل کرنے والے کو ایوارڈ سےنوازا گیا۔ مدرسہ کے ثقافتی پروگرام جس میں مقالہ نگاری، نعت خوانی اور بیت بازی میں حصہ لینے والے سبھی طلباء کو مدرسہ کی جانب سے کتابیں و اول دوم حاصل کرنے والوں کو مڈل سے نوازا گیا۔

واضح رہے کہ رواں برس فارغین کی تعداد حفاظ وقراء 141، شعبہ عربی میں 134؍ جب کہ مدرسہ کے قیام سے اب تک کل فارغین شعبہ قرأت 6690، فارغین حفظ 1356 اور فارغین عالم 1748 ہوچکے ہیں۔ مہمان خصوصی مولانا خالد رشید فرنگی محلی امام عیدگاہ نے کہا کہ لکھنؤ شہر کے قلب میں واقع اس علم وادب، وفن تجوید وقرأت کے گہوارہ کو رئیس القراء قاری مشتاق احمدؒ نے اپنے خون جگر سے سینچا ہے۔ ان کے قران کریم کی خدمات ناقابل فراموش ہیں، قاری صاحب مرحوم نے قلیل مدت میں ایسے چمن کو لگایا ہے۔

ان کے جانشیں قاری امتیاز احمد پرتاپ گڑھی بخوبی ادارہ کو مزید آگے بڑھانے کے لیے کوشاں ہیں وہ مبارکباد کے مستحق ہیں۔جہاں سے ہرسال سیکڑوں طلبہ فارغ ہوکر ملک ہی نہیں بیرون ملک میں خدمات انجام دے رہے ہیں۔وہ یقیناً قاری مشتاق احمدؒ کے لیے صدقہ جاریہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس ادارہ سے اتنی بڑی تعداد میں حفاظ وقراء فارغ ہونا اس بات کا ثبوت ہے کہ ادارہ کی تعلیم کتنی معیاری ہے۔

مولانا جہانگیر عالم قاسمی صدر فلاح دارین لکھنؤ نےاپنے خطاب میں کہا کہ ہمارے استاذ اور مدرسہ کے بانی قاری مشتاق احمد ؒ کے قرآنی خدمات پر تفصیل سے روشنی ڈالی۔ مولانا نے کہا کہ قرآن کتاب اللہ کے ساتھ کلام اللہ بھی ہے۔ انہوں نے کہاکہ قرآن مجید کی تعلیم و تعلم میں مصروف رہنے والے نبی کریمؐ کی نظر میں اچھے اور پسندیدہ ہیں، چنانچہ ارشاد نبوی ہے کہ تم میں بہتر وہ ہے جو قرآن کریم سیکھے اور دوسروں کو سکھائے۔ اس مدرسہ کے فارغین حفاظ وقراءکرام مبارک باد کے مستحق ہیں۔

آخر میں صدارتی خطاب میں مدرسہ کے ناظم قاری امتیاز احمد پرتاپ گڑھی نے طلبہ کومبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ جن بچوں نے اپنے مقصد کو سمجھا اوربغیر وقت ضائع کیے محنت ولگن سے مدرسہ میں رہ کر تعلیم حاصل کی آج وہ کامیاب ہوئے ہیں اور ان کو انعام واکرام سے نوازا گیا ہے۔ جس کے لیے وہ مبارک باد کے مستحق ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یقیناً طلبہ کی نمایا کامیابی میں اساتذہ کا اہم کردار ہوتا ہے۔ اللہ کا شکر ہے کہ ہمارے مدرسہ کے سبھی اساتذہ نے بہترین طریقہ سے طلبہ کی تعلیم وتربیت کی ہے، جس کا نتیجہ آج ہم سب کے سامنے ہے۔

انہوں نے طلباء کو نصیحت کرتے ہوئے کہا کہ آپ نے جو فن سیکھا ہے اور جو آپ نے اپنے فن کا مظاہرہ کیا اس پر عمل کرتے رہیں۔ فن تجوید وہ فن ہے اگر آپ نے اس کی قدر کی تو دین ودنیا دونوں جگہ آپ کامیاب ہوں گے۔ نظامت کے فرائض قاری اظہر الاسلام ندوی نے بحسن و خوبی انجام دیے۔ اس موقع پر مولانا رفیق القاسمی، محمد احمد ادیب، مولانا مشتاق احمد ندوی، مولانا سفیان نظامی، اسلم ندوی ایڈووکیٹ، محمد کلیم خان، شہاب الدین قریشی، مولانا عبداللہ بخاری، مولانا ماسٹر عبید الرحمٰن ندوی، قاری رضی الدین، مفتی عبداللطیف، فاروق خان سول ڈیفنس، محمد اعجاز احمد پرتاپ گڑھی کے علاوہ مدرسہ کے جدید وقدیم طلباء موجود تھے۔

لکھنؤ: مینار علم وادب فن تجوید وقرأت کا مرکز مدرسہ عالیہ عرفانیہ عبدالعزیز روڈ چوک لکھنؤ کا 46واں عظیم الشان جلسہ دستاربندی وتقسیم انعامات نہایت تزک واحتشام کے ساتھ زیر صدارت قاری امتیاز احمد پرتاپ گڑھی ناظم ومہتم مدرسہ عالیہ عرفانیہ کا انعقاد ہوا۔ تقریب کا آغاز تلاوت کلام اللہ مولانا ساجد حسین چمپارنی اور مدرسہ کا ترانہ بچوں نے پیش کیا۔ اس اس موقع پر شعبۂ قرأت کے فارغین نے اپنے فن کا مظاہرہ کیا۔

مہمان خصوصی مولانا خالد رشید فرنگی محلی امام عیدگاہ اور مولانا جہانگیر عالم قاسمی صدر فلاح دارین کے ہاتھوں مدرسہ کے مختلف شعبوں میں امتیازی نمبرات حاصل کرنے والے طلباء کو میڈل اور خصوصی انعامات سےنوازاگیا۔ جس میں شعبہ حفظ کے تین طلباء حافظ امیر حمزہ، حافظ ابوبکر اورعرفات کو ایک ہی نشست میں مکمل قران سنانےکے عوض میں قاری مشتاق احمد ؒ ایوارڈ سے نوازا گیا۔

لکھنؤ مدرسہ عالیہ عرفانیہ میں تقسیم اسناد و دستاربندی
لکھنؤ مدرسہ عالیہ عرفانیہ میں تقسیم اسناد و دستاربندی


یہ بھی پڑھیں:

Madrasah Aliya Irfaniya مدرسہ عالیہ عرفانیہ میں45 واں جلسہ 160؍فارغین کی دستاربندی عمل میں آئی

اسی طرح شعبۂ قرأت سبعہ میں قاری نور عالم آسام کو مجموعی اعتبار سے اول مقام حاصل کرنے پر وقاری محمدزکر یا آسام کو قرأت حفص میں اول مقام حاصل کرنے ومحمد حذیفہ امبیڈکر نگر یوپی کو شعبہ عربی میں مجموعی اعتبار سے اول مقام حاصل کرنے پر مومنٹو اور خصوصی انعامات سے نوازا گیا۔ ساتھ ہی شعبہ حفظ ، شعبہ قرأت، شعبہ عربی اور شعبہ پرائمری کے سبھی درجات میں اول ، دوم ، سوم پوزیشن حاصل کرنے والے سبھی طلبہ کو مڈل سے نوازا گیا۔ اسی طرح شعبہ کمپیوٹر سے جو قاری مشتاق احمد کمپیوٹر انسٹی ٹیوٹ کے نام سے قائم ہے ۔ اپنا کورس مکمل کرنے والے ۱۵؍بچوں کو سرٹیفکٹ اور اول دوم حاصل کرنے والے کو ایوارڈ سےنوازا گیا۔ مدرسہ کے ثقافتی پروگرام جس میں مقالہ نگاری، نعت خوانی اور بیت بازی میں حصہ لینے والے سبھی طلباء کو مدرسہ کی جانب سے کتابیں و اول دوم حاصل کرنے والوں کو مڈل سے نوازا گیا۔

واضح رہے کہ رواں برس فارغین کی تعداد حفاظ وقراء 141، شعبہ عربی میں 134؍ جب کہ مدرسہ کے قیام سے اب تک کل فارغین شعبہ قرأت 6690، فارغین حفظ 1356 اور فارغین عالم 1748 ہوچکے ہیں۔ مہمان خصوصی مولانا خالد رشید فرنگی محلی امام عیدگاہ نے کہا کہ لکھنؤ شہر کے قلب میں واقع اس علم وادب، وفن تجوید وقرأت کے گہوارہ کو رئیس القراء قاری مشتاق احمدؒ نے اپنے خون جگر سے سینچا ہے۔ ان کے قران کریم کی خدمات ناقابل فراموش ہیں، قاری صاحب مرحوم نے قلیل مدت میں ایسے چمن کو لگایا ہے۔

ان کے جانشیں قاری امتیاز احمد پرتاپ گڑھی بخوبی ادارہ کو مزید آگے بڑھانے کے لیے کوشاں ہیں وہ مبارکباد کے مستحق ہیں۔جہاں سے ہرسال سیکڑوں طلبہ فارغ ہوکر ملک ہی نہیں بیرون ملک میں خدمات انجام دے رہے ہیں۔وہ یقیناً قاری مشتاق احمدؒ کے لیے صدقہ جاریہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس ادارہ سے اتنی بڑی تعداد میں حفاظ وقراء فارغ ہونا اس بات کا ثبوت ہے کہ ادارہ کی تعلیم کتنی معیاری ہے۔

مولانا جہانگیر عالم قاسمی صدر فلاح دارین لکھنؤ نےاپنے خطاب میں کہا کہ ہمارے استاذ اور مدرسہ کے بانی قاری مشتاق احمد ؒ کے قرآنی خدمات پر تفصیل سے روشنی ڈالی۔ مولانا نے کہا کہ قرآن کتاب اللہ کے ساتھ کلام اللہ بھی ہے۔ انہوں نے کہاکہ قرآن مجید کی تعلیم و تعلم میں مصروف رہنے والے نبی کریمؐ کی نظر میں اچھے اور پسندیدہ ہیں، چنانچہ ارشاد نبوی ہے کہ تم میں بہتر وہ ہے جو قرآن کریم سیکھے اور دوسروں کو سکھائے۔ اس مدرسہ کے فارغین حفاظ وقراءکرام مبارک باد کے مستحق ہیں۔

آخر میں صدارتی خطاب میں مدرسہ کے ناظم قاری امتیاز احمد پرتاپ گڑھی نے طلبہ کومبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ جن بچوں نے اپنے مقصد کو سمجھا اوربغیر وقت ضائع کیے محنت ولگن سے مدرسہ میں رہ کر تعلیم حاصل کی آج وہ کامیاب ہوئے ہیں اور ان کو انعام واکرام سے نوازا گیا ہے۔ جس کے لیے وہ مبارک باد کے مستحق ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یقیناً طلبہ کی نمایا کامیابی میں اساتذہ کا اہم کردار ہوتا ہے۔ اللہ کا شکر ہے کہ ہمارے مدرسہ کے سبھی اساتذہ نے بہترین طریقہ سے طلبہ کی تعلیم وتربیت کی ہے، جس کا نتیجہ آج ہم سب کے سامنے ہے۔

انہوں نے طلباء کو نصیحت کرتے ہوئے کہا کہ آپ نے جو فن سیکھا ہے اور جو آپ نے اپنے فن کا مظاہرہ کیا اس پر عمل کرتے رہیں۔ فن تجوید وہ فن ہے اگر آپ نے اس کی قدر کی تو دین ودنیا دونوں جگہ آپ کامیاب ہوں گے۔ نظامت کے فرائض قاری اظہر الاسلام ندوی نے بحسن و خوبی انجام دیے۔ اس موقع پر مولانا رفیق القاسمی، محمد احمد ادیب، مولانا مشتاق احمد ندوی، مولانا سفیان نظامی، اسلم ندوی ایڈووکیٹ، محمد کلیم خان، شہاب الدین قریشی، مولانا عبداللہ بخاری، مولانا ماسٹر عبید الرحمٰن ندوی، قاری رضی الدین، مفتی عبداللطیف، فاروق خان سول ڈیفنس، محمد اعجاز احمد پرتاپ گڑھی کے علاوہ مدرسہ کے جدید وقدیم طلباء موجود تھے۔

Last Updated : Mar 9, 2024, 10:08 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.