ممبئی:اڈانی گروپ نے دھراوی علاقے کی اس سر نو تعمیر کے لیے بایو میٹرک سروے کا آغاز آنے والے ماہ فروری سے کرے گا۔مکینوں کے ڈیٹا اور ان کی دوسری تفصیلات اس لئے اکٹھا کی جا رہی ہیں کہ اس سروے کے بعد اُنہیں گھر دیئے جا سکیں۔اس سروے سے ایک اور سب سے اہم نتیجہ یہ بھی نکلے گا کہ مکین اس گھر کے سروے کے مطابق ممبئی میں کہاں مفت گھر لینے کئی اہلیت رکھتے ہیں ۔اب تک حکومتی قوانین کے مطابق مفت اہلیت کے حقدار وہیں مکین ہونگے جو سن 2000 سے پہلے دھراوی علاقے میں مقیم ہونگے۔
اس سے پہلے یعنی 15 برس قبل ان مکینوں کا سروے کیا جا چکا ہے۔ایک اندازے کے مطابق 7 لاکھ سے زائد ایسے مکین ہیں جو اہلیت نہیں رکھتے کہ انہیں دھراوی سے باہر منتقل کیا جائے گا ۔حالانکہ اس کی وجہ سے ایسے مکین اور ایسے روزگاروں کے لیے روزی روٹی کا سب سے بڑا مسئلہ ہوگا کیونکہ دھراوی چھوڑنے کے بعد یا یہاں سے دور ہونے کے بعد رہائش کے ساتھ ساتھ تلاش و معاش کا سب سے بڑا مسئلہ ہوگا ۔یہی سبب ہے کہ ایسے مکین اس سر نو تعمیراتی کم سے خوش نہیں ہیں جنہیں دھراوی سے دور منتقل کیا جائیگا۔۔کیونکہ جب باہر جائینگے تو اُنہیں زیادہ کرائے کا مسئلہ ہوگا۔
دھراوی رڈیولوپمنٹ کے سربراہ ایس وی آر سرینیواس نے کہا کہ گھر گھر سروے کا کام اڈانی کمپنی کی زیر قیادت میں جائے گا۔ رہائشی یا تجارتی مقصد کے تحت ایسے لوگ جس احاطے کا استعمال کرتے ہیں جائیداد کے ثبوت اور بائیو میٹرک ڈیٹا یہ سب کچھ ہم اکٹھا کر رہے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا ہے کہ ہم ہر گھر میں جائیں گے اور بائیومیٹرک ڈیٹا اکٹھا کریں گے ۔ہر اس افراد کو گھر ملے گا جو اس کا حقدار ہے۔ لال افراد کو اس کا کوئی فائدہ نہیں ملے گا۔
انہوں نے کہا ہے کہ زیادہ سے زیادہ ایک برس کے درمیان یہ سارا کام شروع کر دیا جائے گا۔ دھراوی کی از سر نو تعمیر کے لیے حفیظ کانٹریکٹر کو مقرر کیا گیا ہے 648 ایکڑ یہ کلسٹر ڈیولپمنٹ کیا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں:حج 2024 کے لیے دہلی سے 3022 عازمین کا انتخاب
اس سے قبل علاقے کے مکینوں نے اس اس سر نو تعمیراتی کام کو لیکر مخالفت کی تھی مقامی رکن اسمبلی ورشا گایکواڈ نے احتجاج کرتے ہوئے کہا تھا کہ یہاں لوگوں کا جبراً گھر خالی کرنے کے لیے کہا جا رہا ہے۔