ETV Bharat / state

فڈنویس مہاراشٹر کی سیاست کے ولن ہیں: سنجے راوت - Maharashtra politics

author img

By ANI

Published : Jun 6, 2024, 3:47 PM IST

Updated : Jun 6, 2024, 4:57 PM IST

لوک سبھا انتخابات 2024 کے نتائج میں بی جے پی کو زبردست شکست ہوئی ہے۔ بی جے پی تنہا حکومت سازی کے بھی موقف میں نہیں ہے۔ بی جے پی کو ملک کی دو سب سے بڑی ریاستیں اترپردیش اور مہاراشٹر میں کراری شکست کا سامنا کرنا پڑا۔

Maharashtra politics
Maharashtra politics (etv bharat)

ممبئی: مہاراشٹر کے نائب وزیر اعلی دیویندر فڈنویس پر سخت نکتہ چینی کرتے ہوئے شیو سینا یو بی ٹی لیڈر سنجے راوت نے فڑنویس کی وزارتی ذمہ داریوں سے انہیں فارغ کرنے کے مطالبے کو ایک 'چال' قرار دیا اور ان پر مہاراشٹر میں بی جے پی کی ناقص کارکردگی کا الزام عائد کیا۔ انہوں نے مزید دعویٰ کیا کہ انڈیا اتحاد صحیح وقت آنے پر مرکز میں بھی حکومت بنا سکتا ہے۔

دیویندر فڑنویس کے استعفیٰ کی درخواست کے بارے میں بات کرتے ہوئے راوت نے کہا ہے کہ "یہ سب چال ہے جو سیاست میں بہت عام ہے۔ یہاں تک کہ وزیر اعظم مودی بھی ڈرامہ کرتے ہیں، کبھی وہ ہنستے ہیں اور دوسرے لمحوں میں وہ اداس ہوتے ہیں۔ فڑنویس ان کے طالب علم ہیں، وہ بھی ایسا ہی ڈرامہ کرتے ہیں''۔

مہاراشٹر میں بی جے پی کی زبردست شکست کے لیے انھیں مورد الزام ٹھہراتے ہوئے سنجے راوت نے کہاکہ "دیویندر فڈنویس مہاراشٹر کی سیاست کے ویلین ہیں اور ریاست کی عوام نے ان کی قیادت سے انکار کیا ہے۔ وہ ریاست میں این ڈی اے اور بھارتیہ جنتا پارٹی کو چلانے کے لیے ذمہ دار ہیں۔ راوت نے مزید کہا کہ "مہاراشٹر ہمیشہ صاف اور سفارتی سیاست کی وکالت کرنے والی ریاست رہی ہے لیکن فڈنویس نے سستے حربے اور دھوکہ دہی کا کلچر لایا جو ان کی شکست کی وجہ بنی ہے"۔

اپوزیشن کے طور پر بیٹھنے کے سوال پر راوت نے کہا کہ "اس بار عوام نے ہمیں مودی جی کو وزیر اعظم کے عہدے سے ہٹانے اور انڈیا اتحاد کی حکومت قائم کرنے کا حکم دیا ہے۔ ہم اس معاملے میں ضروری کارروائی کریں گے جب ہمارے پاس مناسب وقت آئے گا"۔ انہوں نے مزید کہا کہ ’’مودی جی کی حکومت دوبارہ قائم نہیں ہوگی اور کسی طرح اگر بن بھی گئی تو زیادہ دیر تک نہیں چلے گی۔‘‘

انہوں نے مہاراشٹر میں آئندہ اسمبلی انتخابات میں مہا وکاس اگھاڑی اتحاد کے سیٹوں کی تقسیم کے انتظامات پر بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا ہے کہ "آئندہ اسمبلی انتخابات میں سیٹوں کی تقسیم کے معاملے میں مہا وکاس اگھاڑی میں کوئی اختلاف نہیں ہوگا اور ہم مل کر مودی کو شکست دینے کے لیے مضبوطی سے کام کریں گے۔"

بارامتی کو پوار خاندان کا گڑھ سمجھا جاتا ہے۔ لوک سبھا انتخابات 2024 میں این سی پی شرد پوار دھڑے کی سپریا سولے نے اس سیٹ سے این سی پی اجیت پوار دھڑے کی سنیترا پوار کو شکست دے کر 1,58,333 ووٹوں کے فرق سے کامیابی حاصل کی۔ اس سے پہلے بدھ کو ادھو بالا صاحب ٹھاکرے کے دھڑے سے تعلق رکھنے والے شیو سینا کے لیڈر سنجے راوت نے ایک پریس کانفرنس میں کانگریس لیڈر راہل گاندھی کی ستائش کی اور راہل گاندھی کی وزارت عظمیٰ کے امکانات پر پارٹی کے خیالات سے آگاہ کیا۔

ایک پریس کانفرنس میں راہول گاندھی کے وزیر اعظم بننے کے امکانات کے سوالوں پر شیو سینا یو بی ٹی لیڈر نے کہا کہ "اگر راہل گاندھی قیادت کو قبول کرنے کے لیے تیار ہیں، تو ہم کیوں اعتراض کریں گے؟ انہوں نے خود کو ایک سے زیادہ کے لیے قومی لیڈر کے طور پر ثابت کیا ہے۔ وہ مقبول رہنماؤں میں سے ایک ہیں، ہم سب انہیں چاہتے ہیں اور اس میں کوئی اختلاف نہیں ہے"۔

یہ بھی پڑھیں:

مہاراشٹر میں بی جے پی کے زیرقیادت این ڈی اے اتحاد نے صرف 17 نشستیں حاصل کی ہیں جبکہ انڈیا اتحاد نے لوک سبھا انتخابات 2024 میں 30 نشستیں حاصل کی ہیں۔ 2024 کے لوک سبھا انتخابات کی گنتی منگل کو ہوئی۔ الیکشن کمیشن آف انڈیا کے مطابق بی جے پی نے 240 سیٹیں حاصل کیں، جو کہ اس کی 2019 کی 303 سیٹوں سے بہت کم ہیں۔ دوسری طرف کانگریس نے 99 سیٹیں جیت کر مضبوط ترقی درج کی۔ انڈیا بلاک نے 230 کا ہندسہ عبور کر لیا۔

ممبئی: مہاراشٹر کے نائب وزیر اعلی دیویندر فڈنویس پر سخت نکتہ چینی کرتے ہوئے شیو سینا یو بی ٹی لیڈر سنجے راوت نے فڑنویس کی وزارتی ذمہ داریوں سے انہیں فارغ کرنے کے مطالبے کو ایک 'چال' قرار دیا اور ان پر مہاراشٹر میں بی جے پی کی ناقص کارکردگی کا الزام عائد کیا۔ انہوں نے مزید دعویٰ کیا کہ انڈیا اتحاد صحیح وقت آنے پر مرکز میں بھی حکومت بنا سکتا ہے۔

دیویندر فڑنویس کے استعفیٰ کی درخواست کے بارے میں بات کرتے ہوئے راوت نے کہا ہے کہ "یہ سب چال ہے جو سیاست میں بہت عام ہے۔ یہاں تک کہ وزیر اعظم مودی بھی ڈرامہ کرتے ہیں، کبھی وہ ہنستے ہیں اور دوسرے لمحوں میں وہ اداس ہوتے ہیں۔ فڑنویس ان کے طالب علم ہیں، وہ بھی ایسا ہی ڈرامہ کرتے ہیں''۔

مہاراشٹر میں بی جے پی کی زبردست شکست کے لیے انھیں مورد الزام ٹھہراتے ہوئے سنجے راوت نے کہاکہ "دیویندر فڈنویس مہاراشٹر کی سیاست کے ویلین ہیں اور ریاست کی عوام نے ان کی قیادت سے انکار کیا ہے۔ وہ ریاست میں این ڈی اے اور بھارتیہ جنتا پارٹی کو چلانے کے لیے ذمہ دار ہیں۔ راوت نے مزید کہا کہ "مہاراشٹر ہمیشہ صاف اور سفارتی سیاست کی وکالت کرنے والی ریاست رہی ہے لیکن فڈنویس نے سستے حربے اور دھوکہ دہی کا کلچر لایا جو ان کی شکست کی وجہ بنی ہے"۔

اپوزیشن کے طور پر بیٹھنے کے سوال پر راوت نے کہا کہ "اس بار عوام نے ہمیں مودی جی کو وزیر اعظم کے عہدے سے ہٹانے اور انڈیا اتحاد کی حکومت قائم کرنے کا حکم دیا ہے۔ ہم اس معاملے میں ضروری کارروائی کریں گے جب ہمارے پاس مناسب وقت آئے گا"۔ انہوں نے مزید کہا کہ ’’مودی جی کی حکومت دوبارہ قائم نہیں ہوگی اور کسی طرح اگر بن بھی گئی تو زیادہ دیر تک نہیں چلے گی۔‘‘

انہوں نے مہاراشٹر میں آئندہ اسمبلی انتخابات میں مہا وکاس اگھاڑی اتحاد کے سیٹوں کی تقسیم کے انتظامات پر بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا ہے کہ "آئندہ اسمبلی انتخابات میں سیٹوں کی تقسیم کے معاملے میں مہا وکاس اگھاڑی میں کوئی اختلاف نہیں ہوگا اور ہم مل کر مودی کو شکست دینے کے لیے مضبوطی سے کام کریں گے۔"

بارامتی کو پوار خاندان کا گڑھ سمجھا جاتا ہے۔ لوک سبھا انتخابات 2024 میں این سی پی شرد پوار دھڑے کی سپریا سولے نے اس سیٹ سے این سی پی اجیت پوار دھڑے کی سنیترا پوار کو شکست دے کر 1,58,333 ووٹوں کے فرق سے کامیابی حاصل کی۔ اس سے پہلے بدھ کو ادھو بالا صاحب ٹھاکرے کے دھڑے سے تعلق رکھنے والے شیو سینا کے لیڈر سنجے راوت نے ایک پریس کانفرنس میں کانگریس لیڈر راہل گاندھی کی ستائش کی اور راہل گاندھی کی وزارت عظمیٰ کے امکانات پر پارٹی کے خیالات سے آگاہ کیا۔

ایک پریس کانفرنس میں راہول گاندھی کے وزیر اعظم بننے کے امکانات کے سوالوں پر شیو سینا یو بی ٹی لیڈر نے کہا کہ "اگر راہل گاندھی قیادت کو قبول کرنے کے لیے تیار ہیں، تو ہم کیوں اعتراض کریں گے؟ انہوں نے خود کو ایک سے زیادہ کے لیے قومی لیڈر کے طور پر ثابت کیا ہے۔ وہ مقبول رہنماؤں میں سے ایک ہیں، ہم سب انہیں چاہتے ہیں اور اس میں کوئی اختلاف نہیں ہے"۔

یہ بھی پڑھیں:

مہاراشٹر میں بی جے پی کے زیرقیادت این ڈی اے اتحاد نے صرف 17 نشستیں حاصل کی ہیں جبکہ انڈیا اتحاد نے لوک سبھا انتخابات 2024 میں 30 نشستیں حاصل کی ہیں۔ 2024 کے لوک سبھا انتخابات کی گنتی منگل کو ہوئی۔ الیکشن کمیشن آف انڈیا کے مطابق بی جے پی نے 240 سیٹیں حاصل کیں، جو کہ اس کی 2019 کی 303 سیٹوں سے بہت کم ہیں۔ دوسری طرف کانگریس نے 99 سیٹیں جیت کر مضبوط ترقی درج کی۔ انڈیا بلاک نے 230 کا ہندسہ عبور کر لیا۔

Last Updated : Jun 6, 2024, 4:57 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.