نئی دہلی: دہلی میں پانی کے بحران کو لے کر احتجاج پر بیٹھے وزیر آبی آتشی کی طبیعت بگڑ گئی ہے۔ جس کے بعد عام آدمی پارٹی کے لیڈر سنجے سنگھ اور پارٹی کے دوسرے لیڈر کارکن آتشی کو دیر رات لوک نائک جے پرکاش نارائن اسپتال میں داخل کرایا۔ اس کے بعد اب بھوک ہڑتال کو بھی ختم کرنے کا اعلان کردیا گیا ہے۔
عآپ کے رکن پارلیمنٹ سنجے سنگھ نے کہا کہ دہلی میں پانی کی سپلائی کو روکا جا رہا ہے۔ بارش کے باعث پانی کی سطح میں 10 ایم جی ڈی اضافہ ہوا ہے۔ وزیرآتشی اس وقت آئی سی یو میں داخل ہیں۔ آج ہم پانی کے مسئلے پر وزیر اعظم نریندر مودی کو خط لکھیں گے اور پینے کے پانی کے بحران کے حل کا مطالبہ کریں گے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اپوزیشن کو متحرک کرکے وہ پارلیمنٹ کے اندر دہلی میں پینے کے پانی کے بحران پر آواز اٹھائیں گے۔
जल मंत्री @AtishiAAP जी इस समय ICU में भर्ती हैं। इसलिए अनिश्चितकालीन अनशन पर विराम लगा दिया गया है।
— AAP (@AamAadmiParty) June 25, 2024
लेकिन दिल्ली के हक़ का पानी दिलाने के लिए हम आंदोलन के अन्य तरीक़ों से आवाज़ उठाते रहेंगे। @SanjayAzadSln pic.twitter.com/Kar8b4R5LH
سنجے سنگھ نے کہا کہ دہلی کے لیے 1994 میں 1005 ایم جی ڈی پانی مختص کیا گیا تھا۔ تب آبادی ایک کروڑ تھی۔ آج یہ تین کروڑ ہو گیا ہے۔ لیکن ہمیں اسی مقدار میں پانی مل رہا ہے۔ ایسے میں جب مقررہ پانی دستیاب نہیں ہے تو دہلی کے اندر وافر مقدار میں پانی کیسے مہیا کیا جا سکتا ہے۔ دہلی میں اروند کیجریوال کی حکومت نے 12 ہزار کلومیٹر پائپ لائن بچھانے کا کام کیا۔ نہر کے اندر پانی ضائع نہ ہونے کو یقینی بنانے کے لیے 500 کروڑ روپے خرچ کیے گئے۔ آخر بی جے پی دہلی کے لوگوں سے دشمنی کیوں نکال رہی ہے؟ وزیر آتشی ان تمام مسائل کو لے کر پانچ دنوں سے احتجاج پر تھے۔
سنجے سنگھ نے بتایا کہ کل رات آتشی کی حالت خراب ہونے لگی۔ جب ایل این جے پی اپولو ہسپتال میں ٹیسٹ کیا گیا تو شوگر لیول 36 پر آ گیا۔ ڈاکٹروں کا مشورہ تھا کہ اسے فوری طور پر ہسپتال میں داخل کرانا پڑے گا، ورنہ ان کی جان بھی جا سکتی ہے۔ رات 3.30 بجے انہیں ایل این جے پی اسپتال کے آئی سی یو میں داخل کرایا گیا تھا۔ وہ اب بھی آئی سی یو میں ہے۔ ان کی تمام تحقیقات جاری ہیں۔ بھگوان سے دعا ہے کہ وہ جلد آئی سی یو سے باہر آجائے۔
انہوں نے کہا کہ اس بار وہ پانی کا مسئلہ پارلیمنٹ میں اٹھائیں گے اور اس کے ساتھ پیپر لیک کے معاملے کو بھی بھرپور طریقے سے اٹھائیں گے۔ مختلف امتحانات میں پیپر لیک ہونے کی وجہ سے ملک کے تقریباً 2 کروڑ نوجوانوں کا مستقبل تباہ ہو گیا ہے۔ جن امتحانات کے پرچے لیک ہونا ثابت ہو چکے ہیں وہ کینسل کیوں نہیں ہو رہے؟
اس کے علاوہ سنجے سنگھ نے کہا کہ رام مندر کی تعمیر ادھوری ہے۔ شنکراچاریہ نے نامکمل مندر کی تقدیس کی مخالفت کی تھی۔ اس کے باوجود، انتخابی فائدہ حاصل کرنے کے لیے، بھارتیہ جنتا پارٹی نے مندر کی تقدیس کیا۔ اگر انہوں نے بھگوان کو نہیں چھوڑا تو بھگوان انہیں کیوں چھوڑے گا؟ یہی سب وجہ ہے کہ بی جے پی کو بری شکست کا سامنا کرنا پڑا۔