ETV Bharat / state

عدالت نے سید ابو الاعلیٰ کی حج پر جانے کی درخواست کو منظوری دی - Delhi HC Allows Convit for haj - DELHI HC ALLOWS CONVIT FOR HAJ

Court Approves Request to Go on Haj: دہلی ہائی کورٹ نے گذشتہ روز 2010 میں این ڈی پی ایس ایکٹ کے تحت سزا یافتہ ایک 73 سالہ شخص کو حج بیت اللہ پر جانے سے متعلق ایک ماہ کے لیے سعودی عرب جانے کی اجازت دے دی ہے۔

عدالت نے سید ابو الاعلیٰ کی حج پر جانے کی درخواست کو منظوری دی
عدالت نے سید ابو الاعلیٰ کی حج پر جانے کی درخواست کو منظوری دی
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Mar 21, 2024, 5:44 PM IST

Updated : Mar 21, 2024, 8:05 PM IST

نئی دہلی: جسٹس سوارنا کانتا شرما نے اپنے حکم میں کہا کہ "اسلام کے پانچ ستونوں میں سے ایک حج ہے۔ اسلامی عقیدے میں حج کی بہت زیادہ اہمیت ہے اور یہ ہر مسلمان کے لیے ایک مذہبی فریضہ ہے"۔ دراصل سید ابو الاعلیٰ کو این ڈی پی ایس ایکٹ کے سیکشن 21 (سی) کے ساتھ سیکشن 29 کے تحت مجرم قرار دیا گیا تھا جس میں انہیں 11 سال 6 ماہ قید بامشقت اور 2 لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی گئی تھی۔ سید ابو الاعلیٰ کو این ڈی پی ایس ایکٹ کے سیکشن 25 اے کے تحت مزید قصوروار ٹھہرایا گیا تھا اور انہیں 5 سال قید اور 50,000 روپے جرمانہ بھی عائد کیا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں:

حج سویدھا ایپ کے ان فیچرز سے ملے گی عازمین حج کو مدد

سید ابو الاعلیٰ نے تقریباً 10 سال 3 ماہ جیل میں گزارے اور جرمانہ بھی ادا کیا۔ ان کی سزا 2011 میں اس شرط کے ساتھ معطل کر دی گئی تھی کہ وہ دہلی نہیں چھوڑیں گے اور اپنا پاسپورٹ سونپ دیں گے۔ پراسیکیوشن نے اس بنیاد پر درخواست کی مخالفت کی کہ سید ابو الاعلیٰ کو این ڈی پی ایس ایکٹ کے تحت سنگین جرم میں سزا سنائی گئی ہے اور ان کی اپیل ایک طویل عرصہ سے زیر التوا ہے۔
درخواست کو منظور کرتے ہوئے عدالت نے کہا کہ قانون کے مطابق ان کے پاس سید ابو الاعلیٰ کو پاسپورٹ جاری کرنے یا تجدید کرنے کے مقصد سے استثنیٰ دینے یا کوئی اعتراض نہ کرنے کا اختیار ہے۔ انہیں راحت دیتے ہوئے، جسٹس شرما نے ہدایت دی کہ سید ابو الاعلیٰ کے پاسپورٹ کو پاسپورٹ آفس کے ذریعہ قوانین کے مطابق ری نیو کرایا جائے۔ غور طلب ہے کہ درخواست گزار کی عمر تقریباً 73 سال ہے اور انہوں نے حج کرنے کی خواہش کا اظہار کیا ہے جو کہ مسلم عقیدے میں ایک اہم فریضہ ہے۔ فیصلے میں کہا گیا کہ عدالت حج کی اہمیت کو سمجھتے ہوئے انہیں مذہبی فریضہ کو پورا کرنے کے لیے سہولت فراہم کرنا اور اس کے قابل بنانا ضروری سمجھتی ہے۔

نئی دہلی: جسٹس سوارنا کانتا شرما نے اپنے حکم میں کہا کہ "اسلام کے پانچ ستونوں میں سے ایک حج ہے۔ اسلامی عقیدے میں حج کی بہت زیادہ اہمیت ہے اور یہ ہر مسلمان کے لیے ایک مذہبی فریضہ ہے"۔ دراصل سید ابو الاعلیٰ کو این ڈی پی ایس ایکٹ کے سیکشن 21 (سی) کے ساتھ سیکشن 29 کے تحت مجرم قرار دیا گیا تھا جس میں انہیں 11 سال 6 ماہ قید بامشقت اور 2 لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی گئی تھی۔ سید ابو الاعلیٰ کو این ڈی پی ایس ایکٹ کے سیکشن 25 اے کے تحت مزید قصوروار ٹھہرایا گیا تھا اور انہیں 5 سال قید اور 50,000 روپے جرمانہ بھی عائد کیا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں:

حج سویدھا ایپ کے ان فیچرز سے ملے گی عازمین حج کو مدد

سید ابو الاعلیٰ نے تقریباً 10 سال 3 ماہ جیل میں گزارے اور جرمانہ بھی ادا کیا۔ ان کی سزا 2011 میں اس شرط کے ساتھ معطل کر دی گئی تھی کہ وہ دہلی نہیں چھوڑیں گے اور اپنا پاسپورٹ سونپ دیں گے۔ پراسیکیوشن نے اس بنیاد پر درخواست کی مخالفت کی کہ سید ابو الاعلیٰ کو این ڈی پی ایس ایکٹ کے تحت سنگین جرم میں سزا سنائی گئی ہے اور ان کی اپیل ایک طویل عرصہ سے زیر التوا ہے۔
درخواست کو منظور کرتے ہوئے عدالت نے کہا کہ قانون کے مطابق ان کے پاس سید ابو الاعلیٰ کو پاسپورٹ جاری کرنے یا تجدید کرنے کے مقصد سے استثنیٰ دینے یا کوئی اعتراض نہ کرنے کا اختیار ہے۔ انہیں راحت دیتے ہوئے، جسٹس شرما نے ہدایت دی کہ سید ابو الاعلیٰ کے پاسپورٹ کو پاسپورٹ آفس کے ذریعہ قوانین کے مطابق ری نیو کرایا جائے۔ غور طلب ہے کہ درخواست گزار کی عمر تقریباً 73 سال ہے اور انہوں نے حج کرنے کی خواہش کا اظہار کیا ہے جو کہ مسلم عقیدے میں ایک اہم فریضہ ہے۔ فیصلے میں کہا گیا کہ عدالت حج کی اہمیت کو سمجھتے ہوئے انہیں مذہبی فریضہ کو پورا کرنے کے لیے سہولت فراہم کرنا اور اس کے قابل بنانا ضروری سمجھتی ہے۔

Last Updated : Mar 21, 2024, 8:05 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.