ETV Bharat / state

رمضان میں حیدرآبادی حلیم کی دھوم، ملک و بیرون ملک میں شائقین کی پہلی پسند - Craze of Haleem in Ramadan

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Apr 3, 2024, 4:26 PM IST

Updated : Apr 3, 2024, 7:11 PM IST

Craze of Hyderabadi Haleem in Ramadan حیدرآبادی حلیم کو نہ صرف حیدرآباد بلکہ ملک کی دیگر ریاستوں کے علاوہ بیرون ممالک میں بھی کافی پسند کیا جاتا ہے اور سبھی اس کے ذائقہ کے دلدادہ ہیں۔

Etv Bharat
Etv Bharat
رمضان میں حیدرآبادی حلیم کی دھوم، ملک و بیرون ملک میں شائقین کی پہلی پسند

حیدرآباد : رمضان کے آغاز کے ساتھ ہی حیدرآباد میں حلیم کی دھوم رہتی ہے۔ حیدرآبادی حلیم کی شہرت نہ صرف بیرون ریاست ہیں بلکہ دنیا کے مختلف علاقوں میں حیدرآبادی حلیم کے شائقین پائے جاتے ہیں۔ حلیم کو عربی ڈش کہا جاتا ہے تاہم حیدرآبادی حلیم اپنے منفرد ذائقہ کےلئے کافی مشہور ہے جسے جغرافیائی شناخت (GI-Tagged) سے بھی نوازا گیا۔ حیدرآباد میں رمضان کے موقع پر پہلے روزہ سے ہی تقریباً تمام ہوٹلس میں حلیم دستیاب رہتی ہیں تاہم کچھ مشہور ہوٹلوں میں حلیم کی بڑی مقدار میں فروخت ہوتی ہے۔ ایک اندازہ کے مطابق حیدرآباد میں رمضان کے دوران تقریباً ایک ہزار کروڑ روپئے کی حلیم فروخت ہوتی ہے۔ اس بات سے حلیم کی مقبولیت کا اندازہ لگایا جاسکتا ہے۔

حیدرآباد حلیم کو مخصوص طریقہ سے پکایا جاتا ہے اور اس میں کچھ خاص مسالہ جات کے علاوہ گوشت و اصلی گھی کا استعمال کیا جاتا ہے۔ حیدرآبادی حلیم ذائقہ کے علاوہ پروٹین سے بھرپور ہوتی ہے، اسے قوت بخش ڈش بھی کہا جاتا ہے۔ حیدرآبادی حلیم بلالحاظ مذہب و ملت سبھی افراد کی پسندیدہ ڈش ہے جسے غیرمسلم افراد بھی شوق سے کھاتے ہیں۔ حیدرآباد میں رمضان کے موقع پر کئی ہوٹلس میں ذائقہ دار حلیم بڑے پیمانہ پر فروخت ہوتی ہے۔

حلیم اصل میں ایک عربی ڈش ہے اور اسے نظاموں (ریاست حیدرآباد کے سابق حکمران) کے دور میں ریاست حیدرآباد لایا گیا تھا۔ مقامی روایتی مسالوں نے ایک منفرد حیدرآبادی حلیم تیار کرنے میں مدد کی، جو 19ویں صدی تک مقامی حیدرآبادیوں میں کافی مقبول ہو گیا۔ اگرچہ حیدرآبادی حلیم روایتی طور پر شادیوں، تقریبات اور دیگر سماجی مواقع پر کھانے سے پہلے پیش کیا جاتا ہے، لیکن یہ خاص طور پر رمضان میں افطار کے دوران کھایا جاتا ہےکیونکہ یہ فوری طور پر توانائی فراہم کرتا ہے۔

رمضان میں حیدرآبادی حلیم کی دھوم، ملک و بیرون ملک میں شائقین کی پہلی پسند

حیدرآباد : رمضان کے آغاز کے ساتھ ہی حیدرآباد میں حلیم کی دھوم رہتی ہے۔ حیدرآبادی حلیم کی شہرت نہ صرف بیرون ریاست ہیں بلکہ دنیا کے مختلف علاقوں میں حیدرآبادی حلیم کے شائقین پائے جاتے ہیں۔ حلیم کو عربی ڈش کہا جاتا ہے تاہم حیدرآبادی حلیم اپنے منفرد ذائقہ کےلئے کافی مشہور ہے جسے جغرافیائی شناخت (GI-Tagged) سے بھی نوازا گیا۔ حیدرآباد میں رمضان کے موقع پر پہلے روزہ سے ہی تقریباً تمام ہوٹلس میں حلیم دستیاب رہتی ہیں تاہم کچھ مشہور ہوٹلوں میں حلیم کی بڑی مقدار میں فروخت ہوتی ہے۔ ایک اندازہ کے مطابق حیدرآباد میں رمضان کے دوران تقریباً ایک ہزار کروڑ روپئے کی حلیم فروخت ہوتی ہے۔ اس بات سے حلیم کی مقبولیت کا اندازہ لگایا جاسکتا ہے۔

حیدرآباد حلیم کو مخصوص طریقہ سے پکایا جاتا ہے اور اس میں کچھ خاص مسالہ جات کے علاوہ گوشت و اصلی گھی کا استعمال کیا جاتا ہے۔ حیدرآبادی حلیم ذائقہ کے علاوہ پروٹین سے بھرپور ہوتی ہے، اسے قوت بخش ڈش بھی کہا جاتا ہے۔ حیدرآبادی حلیم بلالحاظ مذہب و ملت سبھی افراد کی پسندیدہ ڈش ہے جسے غیرمسلم افراد بھی شوق سے کھاتے ہیں۔ حیدرآباد میں رمضان کے موقع پر کئی ہوٹلس میں ذائقہ دار حلیم بڑے پیمانہ پر فروخت ہوتی ہے۔

حلیم اصل میں ایک عربی ڈش ہے اور اسے نظاموں (ریاست حیدرآباد کے سابق حکمران) کے دور میں ریاست حیدرآباد لایا گیا تھا۔ مقامی روایتی مسالوں نے ایک منفرد حیدرآبادی حلیم تیار کرنے میں مدد کی، جو 19ویں صدی تک مقامی حیدرآبادیوں میں کافی مقبول ہو گیا۔ اگرچہ حیدرآبادی حلیم روایتی طور پر شادیوں، تقریبات اور دیگر سماجی مواقع پر کھانے سے پہلے پیش کیا جاتا ہے، لیکن یہ خاص طور پر رمضان میں افطار کے دوران کھایا جاتا ہےکیونکہ یہ فوری طور پر توانائی فراہم کرتا ہے۔

Last Updated : Apr 3, 2024, 7:11 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.