کولکاتا: انتخابی بانڈ کی معلومات سامنے آتے ہی ملک کی سیاست میں ہلچل مچ گئی ہے۔ مغربی بنگال سی پی ایم کے سیکریٹری محمد سلیم نے اس معاملے پر مودی-ممتا کو ایک ساتھ نشانہ بنایا۔ محمد سلیم نے کہاکہ پلوامہ کارپوریٹ کمپنیوں کی مدد سے بی جے پی کو الیکڑول بانڈ حاصل کرنے میں بڑی مدد ملی ہے۔اس معاملے میں ترنمول کانگریس بھی پیھچے نہیں ہے۔ہماری تو سب پر نظریں ہیں۔
انہوں نے کہاکہ سیتارام یچوری نے 2017 میں اس انتخابی بانڈ کی مخالفت کی تھی جب وہ راجیہ سبھا کے رکن تھے۔ بعد ازاں وہ سپریم کورٹ میں مقدمہ جیت گئے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ضرورت پڑنے پر مزید اقدامات بھی کئے جا سکتے ہیں۔
سی پی ایم کے ریاستی سکریٹری محمد سلیم نے اتوار کو کہاکہ انتخابی بانڈ سب سے بڑی بدعنوانی ہے۔ بی جے پی کو اس سے سب سے زیادہ فائدہ ہوا ہے۔ اس کے بعد ترنمول کا نمبر ہے۔ یہ پیسہ کہاں سے آیا؟ دوا کمپنیوں نے دوائیوں کی قیمتوں میں اضافہ کرکے یہ رقم دی۔
یہ بھی پڑھیں:ایس بی آئی انتخابی بانڈز کی تمام تفصیلات کو ظاہر کرے، 21 مارچ کو حلف نامہ پیش کرے: سپریم کورٹ
سی پی ایم کے رہنما نے کہاکہ ہم نے 2017 سے سب سے پہلے انتخابی بانڈز کی مخالفت کی ہے۔ ہم نے ہمیشہ سے ہی اس کی مخالفت کی ہے اور الیکٹورل بانڈ کو عوام کے سامنے لانے کی کوشش کی ہے۔ٓآج سب کچھ عام لوگوں کے سامنے آچکا ہے۔