شکتی پور:رام نومی کے جلوس کو لے کر پیدا ہوئی کشیدگی کو دیکھتے ہوئے گزشتہ شب مرکزی فورسز کی ایک کمپنی کو شکتی پور علاقے میں تعینات کر دیا گیا ہے۔لوک سبھا انتخابات سے قبل امن و امان کی بگڑتی صورتحال کی وجہ سے مقامی باشندوں میں پولیس انتظامیہ کے کردار کو لے کر شدید غصہ پایا جا رہا ہے۔
بدھ کو مرشد آباد کے ریگی نگر ودھان سبھا کے شکتی پور میں رام نومی کے جنازے پر حملے کا الزام ہے۔ اس واقعے میں تین خواتین اور دو بچوں سمیت 20 افراد زخمی ہوئے۔ تینوں زخمی خواتین کو رات میں مرشد آباد میڈیکل کالج میں داخل کرایا گیا تھا۔ اطلاع ملنے کے بعد ادھیر رنجن چودھری مالدہ سے واپس آئے اور زخمیوں کو دیکھنے کے لیے ہسپتال گئے۔ لیکن، جیسے ہی ادھیر میڈیکل کالج پہنچے وہاں موجود بی جے پی کے حامیوں نے گو بیک کا نعرہ لگانے لگے ۔
اسی درمیان کانگریس اور بی جے پی کے حامیوں کے درمیان ہاتھا پائی ہوئی ۔ادھیر نے الزام لگایا کہ بی جے پی کارکنان نے ماحول بگاڑنے کی کوشش کی ہے ۔بی جے پی نے کانگریس سے تصادم کے واقعے کو لے کر جواب مانگ رہے ہیں۔کانگریس کو کیوں جواب دے گی۔جو لوگ تصادم میں ملوث ہیں انہیں اس کا جواب دینا چاہئے۔
یہ بھی پڑھیں:بنگال میں رام نومی پرتشدد، مرشد آباد میں جلوس پربم اورپتھراؤ، 20 افراد زخمی - Violence against Ram Nomi in Bengal
ادھیررنجن چودھری نے کہاکہ میں جب تک زندہ ہوں اس وقت تک مرشد آباد میں فساد نہیں ہونے دوں گا۔کسی کو ہنگامہ برپا کرنے کی اجازت نہیں ملے گی۔ میرے سامنے احتجاج کرنے سے کیا ہوگا؟ بی جے پی یہاں ڈرامہ کر رہی ہے، یہ کہہ رہی ہے کہ ہندوؤں پر حملہ کیوں ہوا! میں زخمیوں کو دیکھنے آیا ہوں۔