نئی دہلی:قومی دارالحکومت نئی دہلی میں لوک سبھا انتخابات کے پش نظر سیاسی گہماگہمی زور شور سے جاری ہے۔ ایسے میں مسلم اکثریتی علاقوں میں کانگریس اور عام آدمی پارٹی کے منتخب کردہ امیدوار جے پرکاش اگروال کو لے کر عوام کی کیا رائے ہے اس پر ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے مختلف لوگوں سے بات کی اور معلوم کیا کہ وہ انڈیا الائنس کے ذریعے منتخب کیے گئے امیدوار سے مطمئن ہیں یا انہیں مسلم چہرے کی امید تھی۔
ترکمان گیٹ کے رہنے والے محمد ندیم نے نمائندے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ انڈیا الائنس میں دہلی میں چار سیٹیں عام ادمی پارٹی کی جھولی میں گئی تو تین سیٹوں پر کانگرس نے اپنے امیدواروں کا اعلان کیا لیکن یہ بڑے شرم کی بات ہے کہ کسی نے بھی ایک بھی مسلم امیدوار کو اپنا امیدوار نہیں بنایا۔
ان کا کہنا تھا کہ بی جے پی جہاں ہندو عوام کو مسلمانوں کا ڈر دکھا کر ووٹ مانگتی ہے وہیں کانگرس مسلمانوں کو ہندوؤں کا ڈر دکھا کر وہ حاصل کرنا چاہتی ہے یہ تمام سیاسی جماعتیں ڈر کی ہی سیاست کرتی ہیں۔
وہیں سابق کونسلر راکیش کمار نے نمائندے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ کانگریس کے ذریعے لوک سبھا انتخابات کے لیے چاندنی چوک سیٹ سے منتخب کیے گئے امیدوار جے پرکاش اگروال ایک بہتر انتخاب ہے کیونکہ جے پرکاش اگروال گزشتہ 50 برسوں سے چاندنی چوک سیٹ سے سیاست کرتے آ رہے ہیں۔ وہ تین بار ممبر اف پارلیمنٹ بھی رہے ہیں۔ ایسے میں ان سے بہتر کوئی انتخاب ہو ہی نہیں سکتا۔
یہ بھی پڑھیں:وزیر خزانہ آتشی سے دہلی بجٹ پر خصوصی گفتگو
پرانی دہلی میں سماجی کارکن کی حیثیت سے اپنی خدمات انجام دینے والے شاہد گنگوہی نے نمائندے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ انتخابات آئین کے تحفظ کے انتخابات ہیں۔ اس میں بنیادی مدعوں پر نہیں بلکہ ائین کے خلاف اور آئین کے حق کے لیے ووٹنگ ہوگی۔ ایسے میں جو بھی امیدوار انڈیا الائنس کے ذریعے منتخب کیا جاتا ہے اسے اقلیتی برادری مکمل طور پر سپورٹ کرے گی۔