نئی دہلی: منی پور تشدد کو لے کر بھارتیہ جنتا پارٹی اور کانگریس کے درمیان تناؤ بڑھتا جا رہا ہے۔ کانگریس نے جمعہ کو بی جے پی صدر جے پی نڈا پر ان کے اس الزام پر جوابی حملہ کیا کہ اپوزیشن پارٹی منی پور کے معاملے پر سیاسی طور پر حوصلہ افزائی کی کہانی پیش کر رہی ہے۔
نڈا پر جوابی حملہ کرتے ہوئے کانگریس جنرل سکریٹری جے رام رمیش نے کہا کہ کانگریس صدر کھرگے جی نے منی پور پر صدر جمہوریہ ہند کو ایک خط لکھا ہے۔ بظاہر اس خط کا جواب دینے کے لیے بی جے پی صدر نے اب کانگریس صدر کو خط لکھا ہے۔ سوشل میڈیا ایکس پر پوسٹ کرتے ہوئے، انہوں نے لکھا کہ نڈا جی کا خط، حیرت کی بات نہیں، جھوٹ سے بھرا ہوا ہے اور ایک 4 ڈی مشق ہے- انکار، تحریف، خلفشار اور ہتک عزت۔
कांग्रेस अध्यक्ष ने मणिपुर मामले पर भारत के राष्ट्रपति को पत्र लिखा है। यह साफ़ है कि उस पत्र का काउंटर करने के लिए अब बीजेपी अध्यक्ष ने कांग्रेस अध्यक्ष को पत्र लिखा है। इसमें कोई आश्चर्य की बात नहीं है कि नड्डाजी का पत्र झूठ से भरा है और यह भी उनके 4D - Denial (इंकार करो),…
— Jairam Ramesh (@Jairam_Ramesh) November 22, 2024
آپ کو بتا دیں کچھ دن پہلے کانگریس صدر ملکارجن کھرگے نے صدر مرمو کو ایک خط لکھا تھا۔ جس کے بعد نڈا نے صدر دروپدی مرمو سے مداخلت کی درخواست کرنے اور بحران کو کم کرنے میں مرکز پر مکمل ناکامی کا الزام لگانے پر کھرگے پر جوابی حملہ کیا۔ کھرگے کا جواب دیتے ہوئے، نڈا نے دعویٰ کیا کہ جب وہ منی پور میں اقتدار میں تھے، مقامی مسائل سے نمٹنے میں کانگریس کی 'مکمل ناکامی' کے برے اثرات اب بھی محسوس کیے جا رہے ہیں۔
کانگریس لیڈر جے رام رمیش نے مزید کہا کہ منی پور کے لوگ چاہتے ہیں کہ جلد از جلد ریاست میں معمولات، امن اور ہم آہنگی کی واپسی ہو۔ جے رام رمیش نے کہا کہ اس سمت میں وہ چار آسان سوال پوچھ رہے ہیں: وزیر اعظم ریاست کا دورہ کب کریں گے؟ جب زیادہ تر ایم ایل ایز ان کی حمایت میں نہیں ہیں تو وزیر اعلیٰ کب تک ریاست پر ظلم کرتے رہیں گے؟ ریاست کے لیے کل وقتی گورنر کا تقرر کب ہوگا؟ وزیر داخلہ منی پور میں اپنی سنگین ناکامیوں کی ذمہ داری کب لیں گے؟
غور طلب ہے کہ پچھلے سال مئی سے لے کر اب تک وادی امپھال میں کوکی گروپوں کے درمیان نسلی تشدد میں 220 سے زائد افراد ہلاک اور ہزاروں بے گھر ہو چکے ہیں۔