ETV Bharat / state

قربانی کے جانوروں کو لے کر شہر پولیس نے عام لوگوں کو کیا پریشان: سید امتیاز جلیل - Eid Ul Adha 2024 - EID UL ADHA 2024

ریاست مہاراشٹر کے اورنگ آباد اور حیدرآباد میں قربانی کے جانوروں کی حمل و نقل کے دوران ہراسانی کے مختلف واقعات پیش آئے ہیں۔ تلنگانہ کے ضلع میدک میں جانوروں کی منتقلی کرنے والوں کو زدو کوب بھی کیا گیا۔

ex mp Imtiaz Jalil
ex mp Imtiaz Jalil (etv bharat)
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Jun 17, 2024, 6:58 PM IST

Updated : Jun 17, 2024, 7:11 PM IST

اورنگ آباد: قربانی کے جانور رکھنے والوں پر اورنگ آباد شہر پولیس نے ایکشن لیتے ہوئے کئی سارے لوگوں اور قربانی کے جانوروں کو اپنی تحویل میں لیا ہے، جس کے بعد اورنگ آباد میں مجلس اتحاد المسلمین ایکشن موڈ میں نظر آئی۔ سابق ایم پی امتیاز جلیل نے شہر کے مختلف پولیس اسٹیشنوں میں جا کر اعلی افسران سے ملاقات کی اور کہا کہ قربانی کے جانوروں کے نام پر عام لوگوں کو پریشان کیا جا رہا ہے، اگر حکومت قربانی کے جانوروں پر پابندی لگانا ہی چاہتی ہے تو وہ پہلے بازاروں میں مویشیوں کے آنے پر پابندی لگائے۔

ex mp Imtiaz Jalil (etv bharat)

اورنگ آباد شہر پولیس کی جانب سے قربانی کے جانوروں کو لے کر شہر کے مختلف علاقوں میں جانور رکھنے والوں پر کاروائی کی گئی، اور ان قربانی کے جانوروں کو پولیس نے اپنی تحویل میں لے کر انہیں جانوروں کی مسکن روانہ کیا، جس کے بعد اورنگ آباد کے شہریان میں پولیس کے تئیں غصہ دیکھا جا رہا ہے، تو وہیں مجلس اتحاد المسلمین کے سابق رکن پارلیمان سید امتیاز جلیل بھی شہر کے جنسی پولیس اسٹیشن پہنچے اور وہاں پر محکمہ پولیس کے اعلی افسران سے بات چیت کی اور بتایا کہ کس طرح اورنگ آباد شہر پولیس قربانی کے جانور رکھنے والوں پر زیادتی کر رہی ہے۔

امتیاز جلیل نے پولیس کے اعلی افسران کو کہا کہ پولیس کے کچھ ملازمین قربانی کے جانور رکھنے والوں پر کاروائی کر رہے ہیں، اور اگر کوئی انہیں پیسے دے رہا ہے تو انہیں رہا کیا جا رہا ہیں۔ امتیاز جلیل نے ریاستی حکومت پر نُکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ اگر حکومت کو قربانی کے جانوروں پر پابندی لگانا ہے تو مویشیوں کو بازاروں میں فروخت کرنے کے لیے ہی اجازت ہی نہیں دینی چاہیے تھی، یہاں تک کہ مویشیوں کا بازاروں میں داخلہ رجسٹریشن ہی نہیں ہونا چاہیے تھا۔

امتیاز جلیل کا کہنا ہے کہ مسلم علاقوں میں پولیس کے کئی سارے دلال ہے، جو پولیس کو قربانی کے جانور کے بارے میں بتا رہے ہیں، جس کے بعد پولیس چھاپہ مار کر جانوروں اور ان کے مالکوں کو اپنی تحویل میں لے رہی ہے۔ امتیاز جلیل نے پولیس سے اپیل کی ہے کہ اگر جو شخص اس معاملے میں قصور وار ہوتا ہے تو اس پر کاروائی ہونی چاہیے، سابق ایم پی امتیاز جلیل نے باضابطہ شہر کے دو پولیس اسٹیشن سٹی چوک اور جنسی کا نام لے کر پولیس ملازمین پر الزام عائد کیا کہ وہ پیسوں کے عوض قربانی کے جانور اور ان کے مالکان کو رہا کر رہے ہیں، پیسے نہ دینے کی صورت میں لوگوں کو ہراساں کیا جا رہا ہے، انہیں غیر ضروری اور غیر قانونی طور پر پولیس اسٹیشن میں بٹھا کر رکھا جا رہا ہے، تہوار کے موقع پر ایک مخصوص طبقے کے ساتھ اس طرح کی زیادتی برداشت نہیں کی جائے گی۔

اورنگ آباد شہر ڈی سی پی نونيت کاونت نے کہا کہ پولیس اس معاملے میں باریکی سے جانچ کریں گی، اور تمام معاملات کی باریک بینی سے جانچ کی جائیں گی، جو بھی اس معاملے میں قصوروار پایا جائے گا، ان کے خلاف سخت کاروائی کی جائے گی، ڈی سی پی نے عوام سے اپیل کی کہ وہ سامنے آئیں، اور اپنی شکایتیں درج کروائے تاکہ اس معاملے کی تہہ تک پہنچنے میں پولیس کو آسانی ہو، اور کاروائی کو یقینی بنایا جا سکے۔

اورنگ آباد: قربانی کے جانور رکھنے والوں پر اورنگ آباد شہر پولیس نے ایکشن لیتے ہوئے کئی سارے لوگوں اور قربانی کے جانوروں کو اپنی تحویل میں لیا ہے، جس کے بعد اورنگ آباد میں مجلس اتحاد المسلمین ایکشن موڈ میں نظر آئی۔ سابق ایم پی امتیاز جلیل نے شہر کے مختلف پولیس اسٹیشنوں میں جا کر اعلی افسران سے ملاقات کی اور کہا کہ قربانی کے جانوروں کے نام پر عام لوگوں کو پریشان کیا جا رہا ہے، اگر حکومت قربانی کے جانوروں پر پابندی لگانا ہی چاہتی ہے تو وہ پہلے بازاروں میں مویشیوں کے آنے پر پابندی لگائے۔

ex mp Imtiaz Jalil (etv bharat)

اورنگ آباد شہر پولیس کی جانب سے قربانی کے جانوروں کو لے کر شہر کے مختلف علاقوں میں جانور رکھنے والوں پر کاروائی کی گئی، اور ان قربانی کے جانوروں کو پولیس نے اپنی تحویل میں لے کر انہیں جانوروں کی مسکن روانہ کیا، جس کے بعد اورنگ آباد کے شہریان میں پولیس کے تئیں غصہ دیکھا جا رہا ہے، تو وہیں مجلس اتحاد المسلمین کے سابق رکن پارلیمان سید امتیاز جلیل بھی شہر کے جنسی پولیس اسٹیشن پہنچے اور وہاں پر محکمہ پولیس کے اعلی افسران سے بات چیت کی اور بتایا کہ کس طرح اورنگ آباد شہر پولیس قربانی کے جانور رکھنے والوں پر زیادتی کر رہی ہے۔

امتیاز جلیل نے پولیس کے اعلی افسران کو کہا کہ پولیس کے کچھ ملازمین قربانی کے جانور رکھنے والوں پر کاروائی کر رہے ہیں، اور اگر کوئی انہیں پیسے دے رہا ہے تو انہیں رہا کیا جا رہا ہیں۔ امتیاز جلیل نے ریاستی حکومت پر نُکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ اگر حکومت کو قربانی کے جانوروں پر پابندی لگانا ہے تو مویشیوں کو بازاروں میں فروخت کرنے کے لیے ہی اجازت ہی نہیں دینی چاہیے تھی، یہاں تک کہ مویشیوں کا بازاروں میں داخلہ رجسٹریشن ہی نہیں ہونا چاہیے تھا۔

امتیاز جلیل کا کہنا ہے کہ مسلم علاقوں میں پولیس کے کئی سارے دلال ہے، جو پولیس کو قربانی کے جانور کے بارے میں بتا رہے ہیں، جس کے بعد پولیس چھاپہ مار کر جانوروں اور ان کے مالکوں کو اپنی تحویل میں لے رہی ہے۔ امتیاز جلیل نے پولیس سے اپیل کی ہے کہ اگر جو شخص اس معاملے میں قصور وار ہوتا ہے تو اس پر کاروائی ہونی چاہیے، سابق ایم پی امتیاز جلیل نے باضابطہ شہر کے دو پولیس اسٹیشن سٹی چوک اور جنسی کا نام لے کر پولیس ملازمین پر الزام عائد کیا کہ وہ پیسوں کے عوض قربانی کے جانور اور ان کے مالکان کو رہا کر رہے ہیں، پیسے نہ دینے کی صورت میں لوگوں کو ہراساں کیا جا رہا ہے، انہیں غیر ضروری اور غیر قانونی طور پر پولیس اسٹیشن میں بٹھا کر رکھا جا رہا ہے، تہوار کے موقع پر ایک مخصوص طبقے کے ساتھ اس طرح کی زیادتی برداشت نہیں کی جائے گی۔

اورنگ آباد شہر ڈی سی پی نونيت کاونت نے کہا کہ پولیس اس معاملے میں باریکی سے جانچ کریں گی، اور تمام معاملات کی باریک بینی سے جانچ کی جائیں گی، جو بھی اس معاملے میں قصوروار پایا جائے گا، ان کے خلاف سخت کاروائی کی جائے گی، ڈی سی پی نے عوام سے اپیل کی کہ وہ سامنے آئیں، اور اپنی شکایتیں درج کروائے تاکہ اس معاملے کی تہہ تک پہنچنے میں پولیس کو آسانی ہو، اور کاروائی کو یقینی بنایا جا سکے۔

Last Updated : Jun 17, 2024, 7:11 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.