احمد آباد: 619 سال پرانے پیرانہ امام شاہ بابا کی درگاہ کو کچھ شرپسندوں نے مسمار کردیا جس کے بعد اقلیتی طبقہ کے لوگوں نے احتجاج کیا۔ اس دوران دو گروپس میں تصادم ہوگیا۔ پولیس نے موقع پر پہنچ کر حالات کو قابو کرلیا تاہ ابھی بھی حالات انتہائی کشیدہ بتائے گئے۔ مزار کو مسمار کرنے پر اقلیتی برادری میں غم و غصہ دیکھا گیا۔ اقلیتی برادری نے درگاہ اور مسجد کے درمیان دیوار کی تعمیر پر بھی احتجاج کیا وہیں ہندو برادری کے مطابق یہ زمین سنت پنتھ ٹرسٹ کی ہے۔ دو گروپس میں تصادم کے بعد گاؤں میں پولیس کی بھاری جمعیت کو تعینات کردیا گیا۔
اس معاملہ میں مسلم رہنماؤں کا کہنا ہے کہ حضرت امام شاہ بابا پیر کا مزار پیران گاؤں میں واقع ہے جس کا انتظام امام شاہ بابا ٹرسٹ کی جانب سے کیا جاتا تھا اور یہاں تمام مذاہب کے لوگ آتے تھے۔ ٹرسٹ دو برادریوں کے لوگوں پر مشتمل ہے۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ زیادہ پیسے کمانے کی لالچ میں درگاہ کو مندر میں تبدیل کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ جس کے خلاف ہم نے کلکٹر، ایس ڈی ایم اور حکومت سے درخواست کی گئی۔ انہوں نے یہ بھی الزام عائد کیا کہ ہندو ٹرسٹ کی جانب سے بحالی کے بہانے دیوار تعمیر کی جارہی ہے ہے تاکہ اس مقام پر واقع قبرستان، مزارات کو مندر میں تبدیل کردیا جائے۔ درگاہ میں تبدیلییاں کرتے ہوئے مزار کو مسمار کردیا گیا اور مسجد اور درگاہ کے درمیان دیوار تعمیر کرکے درگاہ کو مندر میں تبدیل کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔