اورنگ آباد:ریاست مہاراشٹر کے اورنگ اباد شہر میں واقع مولانا آ کالج میں کیلیگرافی نمائش کا انعقاد کیا گیا۔ شہر کے مولانا آزاد کالج اور کلچرل ہاؤس آف اسلامک ریپبلک آف ایران ممبئی کے اشتراک سے یہ پروگرام منعقد کیا گیا جس میں ملک کی مختلف ریاستوں سے آئے 22 فنکاروں نے اپنے فن کی نمائش کی ۔
اس نمائش میں ایران سے آئے میاں بیوی نے بھی اپنی عربک کیلیگرافک کے ذریعہ دل جیت لیا۔ اس نمائش میں بہار سے آئے فنکار نے کپڑے پر قران کریم کی کچھ ایتوں کو لکھا، اسی طرح بیرونی ممالک سے کئی سارے فنکاروں نے اپنے خطاطی کے نمونے بھی بھیجے جس پر مولانا آزاد کالج کے پرنسپل نے خوشی کا اظہار کیا۔
اورنگ آباد شہر کی مولانا آزاد کالج میں منعقد نمائش میں بہار سے آنے والے حاجی ارشاد بنارسی نے کہا کہ وہ بچپن سے ہی فن خطاتی میں دلچسپی رکھتے ہیں، اور یہ فن خطاتی کپڑے پر مٹی کے ذریعے کرتے ہیں، ان کا کہنا ہے کہ کپڑے پر خطاطی کرتے وقت انہیں زعفران، کھانے کی گوند، آبے زم زم اور مٹی کا استعمال کر کے انک بناتے ہیں، اور اس سے ایک لکڑی کی ڈانڈی کی مدد سے کپڑے پر لکھتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:تعلیم کو روزگار سے جوڑے بغیر ترقی ناممکن: مولانا فضل الرحیم مجددی
شیخ بشر نوشین نے اورنگ آباد کے ایک انگلش میڈیم تعلیمی ادارے سے تعلیم حاصل کی ہے، لیکن لاک ڈاؤن میں انہیں عربک کیلیگرافی کا شوق ہو گیا، اور انہوں نے کڑی مشقت کر کے عربک کیلیگرافی سیکھی، اور آج وہ کئی کیلیگرافک نمائش میں جا کر اپنے ہنر سے لوگوں کا دل جیت لیتی ہے۔انہیں ریاستی سطح پر کئی ایوارڈ سے بھی نوازا گیا۔ گجرات سے آئی فنکارہ کا کہنا ہے کہ وہ پچھلے 13 سالوں سے فن خطاتی انگلش میں کر رہی ہے۔