ETV Bharat / state

بنگال میں 2010 کے بعد جاری کیے گئے تمام او بی سی سرٹیفکیٹ منسوخ، ممتا کا فیصلہ ماننے سے انکار - Calcutta HC On OBC Certificates

Calcutta HC On OBC Certificates in Bengal: کلکتہ ہائی کورٹ نے ٹی ایم سی کے دور حکومت میں جاری کیے گئے پانچ لاکھ او بی سی سرٹیفکٹس کو منسوخ کر دیا ہے۔ اس پر وزیراعلیٰ ممتا بنرجی نے سخت موقف اختیار کیا ہے۔ جج تپوبرتا چکرورتی اور راج شیکھر منتھا کی ڈویژن بنچ نے او بی سی سرٹیفکیٹ دینے کے عمل کو چیلنج کرنے والی ایک پی آئی ایل پر یہ فیصلہ سنایا۔

بنگال میں 2010 کے بعد جاری کردہ تمام او بی سی سرٹیفکیٹ منسوخ
بنگال میں 2010 کے بعد جاری کردہ تمام او بی سی سرٹیفکیٹ منسوخ ((ANI))
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : May 22, 2024, 8:35 PM IST

Updated : May 23, 2024, 9:49 AM IST

کولکاتا: کلکتہ ہائی کورٹ نے 2010 کے بعد جاری کردہ تمام او بی سی سرٹیفکیٹس کو منسوخ کرنے کا حکم دیا ہے۔ جج تپبرتا چکرورتی اور راج شیکھر منتھا کی ڈویژن بنچ نے او بی سی سرٹیفکیٹ دینے کے عمل کو چیلنج کرنے والی ایک پی آئی ایل پر یہ فیصلہ دیا۔ عدالتی حکم پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے اعلان کیا کہ وہ اس حکم کی تعمیل نہیں کریں گی۔

جج تپوبرتا چکرورتی اور جسٹس راج شیکھر منتھار کی بنچ نے کہا کہ 2010 کے بعد بنائے گئے او بی سی سرٹیفکیٹ 1993 کے قانون کے خلاف ہیں۔2010 میں ایک عبوری رپورٹ کی بنیاد پر، بائیں محاذ کی حکومت نے او بی سی (دیگر پسماندہ طبقات) کے نام سے ایک پسماندہ طبقہ تشکیل دیا۔ لیکن 2011 میں ترنمول کانگریس کی حکومت کے اقتدار میں آنے کے بعد حتمی رپورٹ کے بغیر اس نے او بی سی کی ایک فہرست بنائی جو مغربی بنگال پسماندہ طبقات کمیشن ایکٹ، 1993 کے خلاف تھی۔ اس کے نتیجے میں حقیقی پسماندہ طبقات سے تعلق رکھنے والے لوگ ریزرویشن کے فوائد سے محروم ہیں۔

حکم نامے کے مطابق 2010 سے لے کر اب تک جاری کردہ تمام او بی سی سرٹیفکیٹس منسوخ کر دیے گئے ہیں۔ تاہم اب تک اس سرٹیفکیٹ کے ذریعہ ملازمت حاصل کرنے والوں پر اس کا کوئی اثر نہیں پڑے گا۔ اب سے 2010 کے بعد جاری کردہ سرٹیفکیٹ ملازمت کے لیے قابل قبول نہیں ہوں گے۔ اس کیس میں مدعی پارٹی نے 2012 کے قانون کو منسوخ کرنے کی درخواست دائر کی ہے۔ انہوں نے کلکتہ ہائی کورٹ سے بھی اپیل کی ہے کہ 1993 کے قانون کے مطابق پسماندہ طبقے کے حقیقی لوگوں کی شناخت کرکے نئی او بی سی فہرست تیار کی جائے۔

کلکتہ ہائی کورٹ کے حکم پر ردعمل دیتے ہوئے مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے اعلان کیا کہ وہ اس حکم کی تعمیل نہیں کریں گی۔ ممتا نے کہاکہ آج بھی میں نے سنا ہے کہ ایک جج نے ایک حکم دیا ہے۔یہ مایوس کن ہے۔ممتا بنرجی نے مزید کہا کہ وہ عدالت کے اس حکم کو قبول نہیں کریں گی۔ جب بی جے پی کی وجہ سے 26 ہزار لوگوں کی نوکری گئی، تب بھی میں نے اسے قبول نہیں کیا۔ اسی طرح میں آج بتا رہی ہوں میں حکم نہیں مانتی۔

یہ بھی پڑھیں:امت شاہ کی ممتا حکومت پر تنقید

انہوں نے کہا کہ او بی سی ریزرویشن جاری رہے گا۔ ممتا بنرجی نے یہ بھی واضح کیا کہ یہ ان کی حکومت نے نہیں کیا۔او بی سی ریزرویشن کو لاگو کرنے سے پہلے سروے کیا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ پہلے بھی مقدمات درج کرائے گئے لیکن کوئی نتیجہ نہیں نکلا۔ انہوں نے کہاکہ مجھے آرڈر مل گیا ہے۔اب کھیل شروع ہوگا۔

کولکاتا: کلکتہ ہائی کورٹ نے 2010 کے بعد جاری کردہ تمام او بی سی سرٹیفکیٹس کو منسوخ کرنے کا حکم دیا ہے۔ جج تپبرتا چکرورتی اور راج شیکھر منتھا کی ڈویژن بنچ نے او بی سی سرٹیفکیٹ دینے کے عمل کو چیلنج کرنے والی ایک پی آئی ایل پر یہ فیصلہ دیا۔ عدالتی حکم پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے اعلان کیا کہ وہ اس حکم کی تعمیل نہیں کریں گی۔

جج تپوبرتا چکرورتی اور جسٹس راج شیکھر منتھار کی بنچ نے کہا کہ 2010 کے بعد بنائے گئے او بی سی سرٹیفکیٹ 1993 کے قانون کے خلاف ہیں۔2010 میں ایک عبوری رپورٹ کی بنیاد پر، بائیں محاذ کی حکومت نے او بی سی (دیگر پسماندہ طبقات) کے نام سے ایک پسماندہ طبقہ تشکیل دیا۔ لیکن 2011 میں ترنمول کانگریس کی حکومت کے اقتدار میں آنے کے بعد حتمی رپورٹ کے بغیر اس نے او بی سی کی ایک فہرست بنائی جو مغربی بنگال پسماندہ طبقات کمیشن ایکٹ، 1993 کے خلاف تھی۔ اس کے نتیجے میں حقیقی پسماندہ طبقات سے تعلق رکھنے والے لوگ ریزرویشن کے فوائد سے محروم ہیں۔

حکم نامے کے مطابق 2010 سے لے کر اب تک جاری کردہ تمام او بی سی سرٹیفکیٹس منسوخ کر دیے گئے ہیں۔ تاہم اب تک اس سرٹیفکیٹ کے ذریعہ ملازمت حاصل کرنے والوں پر اس کا کوئی اثر نہیں پڑے گا۔ اب سے 2010 کے بعد جاری کردہ سرٹیفکیٹ ملازمت کے لیے قابل قبول نہیں ہوں گے۔ اس کیس میں مدعی پارٹی نے 2012 کے قانون کو منسوخ کرنے کی درخواست دائر کی ہے۔ انہوں نے کلکتہ ہائی کورٹ سے بھی اپیل کی ہے کہ 1993 کے قانون کے مطابق پسماندہ طبقے کے حقیقی لوگوں کی شناخت کرکے نئی او بی سی فہرست تیار کی جائے۔

کلکتہ ہائی کورٹ کے حکم پر ردعمل دیتے ہوئے مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے اعلان کیا کہ وہ اس حکم کی تعمیل نہیں کریں گی۔ ممتا نے کہاکہ آج بھی میں نے سنا ہے کہ ایک جج نے ایک حکم دیا ہے۔یہ مایوس کن ہے۔ممتا بنرجی نے مزید کہا کہ وہ عدالت کے اس حکم کو قبول نہیں کریں گی۔ جب بی جے پی کی وجہ سے 26 ہزار لوگوں کی نوکری گئی، تب بھی میں نے اسے قبول نہیں کیا۔ اسی طرح میں آج بتا رہی ہوں میں حکم نہیں مانتی۔

یہ بھی پڑھیں:امت شاہ کی ممتا حکومت پر تنقید

انہوں نے کہا کہ او بی سی ریزرویشن جاری رہے گا۔ ممتا بنرجی نے یہ بھی واضح کیا کہ یہ ان کی حکومت نے نہیں کیا۔او بی سی ریزرویشن کو لاگو کرنے سے پہلے سروے کیا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ پہلے بھی مقدمات درج کرائے گئے لیکن کوئی نتیجہ نہیں نکلا۔ انہوں نے کہاکہ مجھے آرڈر مل گیا ہے۔اب کھیل شروع ہوگا۔

Last Updated : May 23, 2024, 9:49 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.