لکھنو: اتر پردیش میں 10 اسمبلی سیٹوں کے ضمنی انتخابات کو لے کر جوش و خروش عروج پر ہے۔ ان انتخابات میں تمام سیاسی پارٹیاں اپنا پورا زور لگاتی نظر آ رہی ہیں۔تاہم اتر پردیش میں دو سب سے بڑی سیاسی جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی اور سماج وادی پارٹی کے لیے یہ انتخاب کافی اہم مانا جارہا ہے ۔ یہ الیکشن ایک لٹمس ٹیسٹ کی طرح ہے۔
اس تعلق سے سماج وادی دفتر میں کئی بار میٹنگ ہوچکی ہے اکھلیش یادو کے لیے ایودھیا کا ملکی پور سیٹ کافی اہم ہے۔
اطلاعات کے مطابق انہوں نے اپنے کارکنان سے سخت محنت کرنے کی ہدایت دی ہے اور کہا ہے کہ یہاں جیتنا ہمارے بے حد ضروری ہے وہیں اتر پردیش کے وزیر اعلی یوگی ادتیہ ناتھ کی اس نشست خاص نظر ہے مانا جارہا ہے کہ یہ انتخاب وزیر اعلیٰ یوگی کے کرسی کا انتخاب ہے۔
کس کو کس سیٹ پر ٹکٹ ملنے کے امکان ہیں؟
1- ملکی پور کے ایم پی اودھیش پرساد کے بیٹے اجیت پرساد کو ٹکٹ مل سکتا ہے۔
2- ایس پی کٹہری سے ایم پی لال جی ورما کی بیٹی چھایا ورما کو میدان میں اتار سکتی ہے۔
3- یہ تقریباً طے مانا جارہا ہے کہ سابق ایم پی تیج پرتاپ سنگھ یادو کرہل سے الیکشن لڑیں گے۔
4- عرفان سولنکی کے خاندان کے فرد کو سیسما مئو سے ٹکٹ دینے پر رضامندیرضامندی کے اطلاعات ہیں۔
5- سابق ایم ایل اے حاجی رضوان کو مرادباد کے کندرکی سے ٹکٹ مل سکتا ہے۔ وہیں سابق رکن پارلیمان حاجی فضل الرحمان بھی یہاں سے مضبوط دعوے دار ہیں۔
6- سابق ایم پی قادر رانا کو میراپور سے ٹکٹ مل سکتا ہے۔بقیہ چار نشستوں کے لیے ابھی تک غور فکر جاری جاری ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اترپردیش ضمنی انتخابات کی تشہیر ختم
اگر ذرائع کی مانیں تو کانگریس کو ان میں سے دو سیٹوں پر ٹکٹ مل سکتا ہے حالانکہ کانگریس بھی 3 سیٹیں جیت سکتی ہے جس کے لیے ایس پی پر دباؤ ڈال رہی ہے۔