کولکاتا: مغربی بنگال کی وزیراعلیٰ ممتابنرجی نے گزشتہ روز پیر کو کولکاتا اور اس کے اطراف کے علاقوں میں فٹ پاتھوں پر قبضہ کرنے والے ہاکروں کے خلاف کارروائی کی ہدایت دی ۔وزیراعلیٰ کی ہدایت پر کولکاتا پولیس ،کولکاتا میونسپل کارپوریشن کی جانب سے غیرقانونی تجاوزات کے خلاف بڑے پیمانے پر کارروائی شروع کی گئی ہے۔
کولکاتا کے مصروف علاقوں کے ساتھ ساتھ بہالہ ،جادو پور،علی پور،ہاجرہ ،نیوٹاون اور سالٹ لیک میں سڑکوں کے دونوں کنارے پر واقع فٹ پاتھوں پر سے غیرقانونی قبضے ہٹانے کے حوالے سے بڑے پیمانے پر کارروائی شروع کی گئی ہے۔انتظامیہ کے اس کارروائی سے سینکڑوں لوگوں کی روزی روٹی مشکل میں پڑ سکتی ہے۔
اسی درمیان سی پی ایم سمیت بائیں محاذ نے ہاکروں کی بے دخلی کے خلاف تحریک شروع کرنے کا اعلان کیا ہے۔ سی پی ایم کے ریاستی سکریٹری محمد سلیم نے کہاکہ یہ کمزوروں پر حکمراں کا ظلم ہے۔ کمزوروں کو روز روٹی کو ختم کرنے کے لیے بلڈوزر اتارے گئے ہیں۔
محمد سلیم نے کہاکہ ترنمول کانگریس کی سربراہ ممتابنرجی کو لوک سبھا انتخابات کے بعد معلوم ہوا ہے کہ فٹ پاتھوں پر ہاکروں کا قبضہ ہے۔اس سے پہلے وہ کہاں تھیں انہیں کچھ معلوم نہیں تھا۔جن ہاکروں کے خلاف کارروائی کی جا رہی ہے غریب ہیں۔انہیں ہٹانے سے پہلے ان کے لئے بازآباد کاری کا اعلان کیا جاتا ۔
اور اس کے لیڈر کولکاتا میں کئی جگہوں پر قابض ہیں۔ وہاں پولیس کچھ نہیں کر رہی ہے۔ سرکاری اراضی پر تالابوں پر قبضہ کر کے غیر قانونی تعمیرات، سرکاری درختوں کی کٹائی، ریت کی غیر قانونی چوری، مویشی سمگلنگ کا راج قائم ہے۔
یہ بھی پڑھیں:نیٹ تنازعہ: NEET کو ختم کریں، میڈیکل داخلہ امتحان ریاستوں کے حوالے کریں، ممتا بنرجی کا پی ایم مودی کو خط
ریاستی سکریٹری انادی کمار ساہو اور مزدور یونین کے صدر سبھاش مکوپادھیائے کے مطابق ریاست میں سنٹرل ہاکرس ایکٹ 2014 کے نفاذ کے بغیر شروع ہونے والے ہاکروں کی غیر قانونی بے دخلی کو روکنا ضروری ہے۔ ہماری ریاست میں بلڈوزر پالیسی شروع کی گئی تھی، ریاستی حکومت مرکزی ہاکر قوانین کو نافذ نہیں کر رہی ہے جو بنائے گئے ہیں۔