کولکاتا:شیخ حسینہ کی حکومت کے خاتمے کے باوجود بنگلہ دیش میں حالات معمول پر آنے آثار کم ہی دیھائی دے رہا ہے۔پڑوسی ملک میں سیاسی اتھل پتھل کے درمیان مغربی بنگال میں واقع ہندوستان اور بنگلہ دیش کی سرحد پر چوکسی بڑھا دی گئی ہے۔بی ایس ایف نے ہندوستان-بنگلہ دیش سرحد پر ہائی الرٹ جاری کر دیا۔ دراندازی کو روکنے کے لیے فوج کے اضافی جوانوں کو تعینات کیا گیا ہے۔ اس بار بی ایس ایف نے سرحدی علاقوں میں گاؤں والوں کو خبردار کیا کہ انجن لوگوں سے دور رہے۔
مسلسل دو دنوں سے بی ایس ایف کے جوان سرحد سے متصل گاؤں میں گشست کر رہے ہیں، گاؤں والوں سے بات کر رہے ہیں اور انہیں خبردار کر رہے ہیں۔ اگر آپ کسی بھی نامعلوم شخص کو گاؤں یا گاؤں کے آس پاس گھومتے ہوئے دیکھیں تو آپ کو فوج، ڈی آئی بی یا پولیس کو اطلاع دیں ۔یہی وجہ ہے کہ سرحد پر سیکورٹی بڑھانے کے ساتھ ساتھ بی ایس ایف دراندازی کو روکنے کے لیے گاؤں والوں کا تعاون مانگ کی اپیل کر رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:بھارت شیخ حسینہ اور ان کی بہن کو گرفتار کرکے بنگلہ دیش بھیجے، سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن بنگلہ دیش
سرحدی گاوں سردار پاڑہ میں تقریباً 10 سے 12 ہزار لوگ رہتے ہیں۔ گاوں کی حفاظت کی بنیادی ذمہ داری بی ایس ایف کی ہے۔ سرحدی علاقوں میں نگرانی بڑھانے کے لیے ڈرونز کا استعمال کیا جا رہا ہے۔ جنوبی دیناج پور سے کوچ بہار تک پانچ شمالی اضلاع تقریباً چار ہزار کلومیٹر طویل ہندوستان-بنگلہ دیش سرحد پھیلی ہوئی ہے۔ بی ایس ایف کی کل 18 بٹالین کو سرحد کی نگرانی کے لیے چار سیکٹروں میں تعینات کیا گیا ہے۔