اورنگ آباد: حج ہاؤس عمارت کے آڈیٹوریم میں اُردو تنظیموں اور مسلم عوامی کمیٹی کے اشتراک سے منعقدہ تقریب میں فکشن نگار نورالحسنین کے ہاتھوں اس کتاب کا اجراء عمل میں آیا۔ اس تقریب میں مہمان خصوصی کی حیثیت سے شیش راؤ چوہان، انکوش راؤ کدم، سابق وزیر راجیش ٹوپے، پرنسپل ڈاکٹر مخدوم فاروقی ، فکشن نگار نورالحسنین موجود تھے۔
نورالحسنین نے اپنے تاثرات واضح کرتے ہوئے کہا شرد پوار پر لکھی گئی اس کتاب کے اردو ترجمہ کا نوجوان ضرور مطالعہ کریں ۔ شرد پوار بولتے کم اور سوچتے زیادہ ہیں۔ وہ ایک مدبر، مخلص انسان اور گنگا جمنی تہذیب کے پروردہ ہیں۔ نور الحسنین نے کہا کہ عام طور پر ہندی اور انگلش میں تو کتابیں آجاتی ہیں لیکن ان کا اُردو میں ترجمہ نہیں ہوتا، کسی لیڈر کو اس وقت تک نہیں سمجھ سکتے جب تک اس کی سوانے سامنے نہ آئے ۔
انہوں نے شرد پاور پر لکھی گئی کتاب کا مطلع کیا ہے، تو پتہ چلتا ہے کہ درد مند دل سے کام کرتا ہے، اُن ہونے بہت محنت کی، یشونت چوہان نے اُنہیں منتخب کیا۔شرد پاور کی زندگی پر لکھی گئی کتاب ایک عظیم معمّہ کا اردو میں ترجمہ کرنے والے مخدوم فاروقی نے کہا کہ مہاراشٹر کی ترقی میں شرد پوار کا غیر معمولی حصہ ہے۔
یہ بھی پڑھیں:مسلم نمائندہ کونسل کی جانب سے یوم اورنگ آباد منایا گیا
مخدوم فاروقی کا کہنا ہے کے اس کتاب کا ترجمہ کرنے میں ڈیڑھ سال کا وقت لگا ہے، کتاب کا ترجمہ کرنے کی بات ایسا لگتا ہے کہ شرد پاور نے اپنی زندگی عوام کی خدمت کے لیے گزار دی ہے۔ اس کتاب میں مہاراشٹر کے بارے میں معلومات دی ہے۔