ETV Bharat / state

بی جے پی کا کیجروال کے ذریعہ جیل سے حکم پر سوال - questions on Kejriwal directive

قومی دار الحکومت دہلی کے وزیراعلی اروند کیجروال کے ذریعہ جیل سے پہلا حکم جاری کیا گیا جس کی قانونی حیثیت پر بی جے پی کی جانب سے سوال اٹھائے گئے ہیں۔ اسی معاملے پر ماہرین نے بھی رد عمل کا اظہار کیا۔

BJP questions
BJP questions
author img

By IANS

Published : Mar 24, 2024, 2:17 PM IST

نئی دہلی: دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال کے ارد گرد جاری تنازعہ کے درمیان بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے رکن پارلیمنٹ منوج تیواری نے مبینہ طور پر کیجریوال کے ذریعہ شہر میں پانی اور سیوریج کے مسائل کو حل کرنے کے لیےجاری کردہ حکم کی قانونی حیثیت پر سوال اٹھائے ہیں۔ دہلی کے وزیراعلی اروند کیجروال دہلی شراب معاملے میں اس وقت انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کی حراست میں ہیں۔

منوج تیواری نے مبینہ طور پر کجریوال کی جانب سے آتشی کو بھیجے گئے ہدایت کی صداقت پر اس کے اجراء کے وقت پر سوال اٹھاتے ہوئے شک ظاہر کیا۔ تیواری نے اتوار کو ایک بیان میں کہا ہے کہ "آج اروند کیجریوال کی پشت پناہی کی کمی کے بعد ای ڈی کی تحویل میں ایک زیر حراست شخص کے بارے میں ایک بیانیہ تیار کیا گیا تھا"۔

دہلی میں موجودہ سنگین حالات پر روشنی ڈالتے ہوئے تیواری نے اس کے باشندوں کو درپیش اہم مسائل کو حل کرنے کی فوری ضرورت پر زور دیا۔ منوج تیواری نے صورتحال کی سنگینی کو واضح کرتے ہوئے کہا کہ "اگر آپ دہلی کی حالت کا مشاہدہ کرنا چاہتے ہیں، تو صرف اس کی گلیوں کا مشاہدہ کریں۔ نالے آلودہ پانی سے بھر جاتے ہیں، گلیوں میں گھس جاتے ہیں اور گھرانوں میں گھس جاتے ہیں، جس کے نتیجے میں پینے کا پانی آلودہ ہوتا ہے"۔

تیواری نے عوام میں مایوسی کے جذبات کو آگے بڑھاتے ہوئے کہا ہے کہ "اب دہلی عام آدمی پارٹی کی اسکرپٹ نہیں سنے گی۔ دہلی والوں نے عآپ پر اعتماد کھو دیا ہے"۔ کیجریوال کے حکم سے متعلق سوالات کے جواب میں ای ڈی حکام نے اس معاملے پر تبصرہ کرنے سے انکار کردیا۔

ماہرین کے مطابق کیجریوال بطور وزیر اعلیٰ جیل یا حراست سے اپنی حکومت چلا سکتے ہیں۔ سپریم کورٹ کے وکیل ونیت جندال نے آئی اے این ایس سے بات کرتے ہوئے کہا کہ "وہ کابینہ کی میٹنگ کر سکتے ہیں اور جیل مینوئل کے مطابق عدالت سے پیشگی منظوری لے کر فائلوں پر دستخط کر سکتا ہے۔ تاہم حراست میں اس طرح کے احکامات کو بھیجنے سے پہلے متعلقہ افسران منظور کرتے ہیں"۔ جندال نے کہا کہ "تاہم یہ قابل اعتراض ہے کہ بات چیت کیسے ہوئی۔ چاہے اسے ای ڈی حکام نے اجازت دی تھی یا نہیں، اس میں کوئی وضاحت نہیں ہے"۔

ایڈوکیٹ رودر وکرم سنگھ نے کہا کہ بطور وزیر اعلیٰ اس مرحلے پر صرف ایک ملزم ہیں اس لیے انہیں حراست کے اندر سے حکومت چلانے سے نہیں روکا جا سکتا۔ انہوں نے کہا کہ "اروند کیجروال کو یہ تمام کام کرنے کے لیے کچھ مخصوص وقت دیا جا سکتا ہے"۔

اروند کیجریوال کو جمعرات کو گرفتار کیا گیا تھا اور اس کے بعد دہلی کی ایک عدالت نے 28 مارچ تک ای ڈی کی تحویل میں بھیج دیا تھا۔ کیجروال پر مخصوص افراد کے حق میں ایکسائز پالیسی کی تشکیل سے متعلق سازش میں براہ راست ملوث ہونے کے الزامات کا سامنا ہے۔ کیجریوال پر یہ بھی الزام ہے کہ وہ شراب کے تاجروں سے احسانات کے بدلے کک بیکس مانگتے ہیں، جیسا کہ جانچ ایجنسی نے دعویٰ کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

عام آدمی پارٹی (اے اے پی) کے رہنما نے اپنے اوپر لگائے گئے الزامات کی تردید کی ہے اور بی جے پی کی زیرقیادت مرکزی حکومت پر "سیاسی مقاصد کے لیے تفتیشی ایجنسیوں کو جوڑ توڑ" کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔ ای ڈی نے کہا ہے کہ کیجریوال عآپ کے وزراء، رہنما اور دیگر افراد کی ملی بھگت سے اب ختم کی گئی ایکسائز پالیسی میں "سنگپن اور کلیدی سازش کار" ہیں۔

نئی دہلی: دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال کے ارد گرد جاری تنازعہ کے درمیان بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے رکن پارلیمنٹ منوج تیواری نے مبینہ طور پر کیجریوال کے ذریعہ شہر میں پانی اور سیوریج کے مسائل کو حل کرنے کے لیےجاری کردہ حکم کی قانونی حیثیت پر سوال اٹھائے ہیں۔ دہلی کے وزیراعلی اروند کیجروال دہلی شراب معاملے میں اس وقت انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کی حراست میں ہیں۔

منوج تیواری نے مبینہ طور پر کجریوال کی جانب سے آتشی کو بھیجے گئے ہدایت کی صداقت پر اس کے اجراء کے وقت پر سوال اٹھاتے ہوئے شک ظاہر کیا۔ تیواری نے اتوار کو ایک بیان میں کہا ہے کہ "آج اروند کیجریوال کی پشت پناہی کی کمی کے بعد ای ڈی کی تحویل میں ایک زیر حراست شخص کے بارے میں ایک بیانیہ تیار کیا گیا تھا"۔

دہلی میں موجودہ سنگین حالات پر روشنی ڈالتے ہوئے تیواری نے اس کے باشندوں کو درپیش اہم مسائل کو حل کرنے کی فوری ضرورت پر زور دیا۔ منوج تیواری نے صورتحال کی سنگینی کو واضح کرتے ہوئے کہا کہ "اگر آپ دہلی کی حالت کا مشاہدہ کرنا چاہتے ہیں، تو صرف اس کی گلیوں کا مشاہدہ کریں۔ نالے آلودہ پانی سے بھر جاتے ہیں، گلیوں میں گھس جاتے ہیں اور گھرانوں میں گھس جاتے ہیں، جس کے نتیجے میں پینے کا پانی آلودہ ہوتا ہے"۔

تیواری نے عوام میں مایوسی کے جذبات کو آگے بڑھاتے ہوئے کہا ہے کہ "اب دہلی عام آدمی پارٹی کی اسکرپٹ نہیں سنے گی۔ دہلی والوں نے عآپ پر اعتماد کھو دیا ہے"۔ کیجریوال کے حکم سے متعلق سوالات کے جواب میں ای ڈی حکام نے اس معاملے پر تبصرہ کرنے سے انکار کردیا۔

ماہرین کے مطابق کیجریوال بطور وزیر اعلیٰ جیل یا حراست سے اپنی حکومت چلا سکتے ہیں۔ سپریم کورٹ کے وکیل ونیت جندال نے آئی اے این ایس سے بات کرتے ہوئے کہا کہ "وہ کابینہ کی میٹنگ کر سکتے ہیں اور جیل مینوئل کے مطابق عدالت سے پیشگی منظوری لے کر فائلوں پر دستخط کر سکتا ہے۔ تاہم حراست میں اس طرح کے احکامات کو بھیجنے سے پہلے متعلقہ افسران منظور کرتے ہیں"۔ جندال نے کہا کہ "تاہم یہ قابل اعتراض ہے کہ بات چیت کیسے ہوئی۔ چاہے اسے ای ڈی حکام نے اجازت دی تھی یا نہیں، اس میں کوئی وضاحت نہیں ہے"۔

ایڈوکیٹ رودر وکرم سنگھ نے کہا کہ بطور وزیر اعلیٰ اس مرحلے پر صرف ایک ملزم ہیں اس لیے انہیں حراست کے اندر سے حکومت چلانے سے نہیں روکا جا سکتا۔ انہوں نے کہا کہ "اروند کیجروال کو یہ تمام کام کرنے کے لیے کچھ مخصوص وقت دیا جا سکتا ہے"۔

اروند کیجریوال کو جمعرات کو گرفتار کیا گیا تھا اور اس کے بعد دہلی کی ایک عدالت نے 28 مارچ تک ای ڈی کی تحویل میں بھیج دیا تھا۔ کیجروال پر مخصوص افراد کے حق میں ایکسائز پالیسی کی تشکیل سے متعلق سازش میں براہ راست ملوث ہونے کے الزامات کا سامنا ہے۔ کیجریوال پر یہ بھی الزام ہے کہ وہ شراب کے تاجروں سے احسانات کے بدلے کک بیکس مانگتے ہیں، جیسا کہ جانچ ایجنسی نے دعویٰ کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

عام آدمی پارٹی (اے اے پی) کے رہنما نے اپنے اوپر لگائے گئے الزامات کی تردید کی ہے اور بی جے پی کی زیرقیادت مرکزی حکومت پر "سیاسی مقاصد کے لیے تفتیشی ایجنسیوں کو جوڑ توڑ" کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔ ای ڈی نے کہا ہے کہ کیجریوال عآپ کے وزراء، رہنما اور دیگر افراد کی ملی بھگت سے اب ختم کی گئی ایکسائز پالیسی میں "سنگپن اور کلیدی سازش کار" ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.