احمدآباد: لوک سبھا انتخابات 2024 کے مدنظر ملک کے دیگر خطوں کی طرح گجرات میں بھی انتخابی سرگرمیاں تیز ہو گئیں ہیں۔ لوک سبھا انتخابات کے لیے تشہیری مہم بھی زور شور سے جاری ہے۔ جہاں ایک طرف بی جے پی کے امیدوار سی اے اے کی بڑھ چڑھ کر حمایت کر رہے ہیں تو دوسری طرف اپوزیشن جماعتیں شہریت ترمیمی قانون کی مخالفت میں آگے آ رہی ہیں۔
سی اے اے نافذ ہونے کے معاملے پر ویجلپور اسمبلی حلقے کے رکن اسمبلی امیت ٹھاکر نے کہا کہ چند لوگ مسلمانوں کو 70 برسوں سے گمراہ کر رہے ہیں۔ وہ لوگ اس قانون کے بارے میں لوگوں کو غلط جانکاری فراہم کر رہے ہیں۔ یوں کہنا بہتر ہوگا کہ وہ مسلمانوں کو سی اے اے کے معاملے پر گمراہ کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مسلمانوں کو ایسے لوگوں سے ہوشیار رہنے کی ضرورت ہے۔ شہریت ترمیمی قانون شہریت چھیننے کے لئے نہیں، بلکہ لوگوں کو شہریت دینے کے لیے بنایا گیا ہے۔ یہ بات لوگوں کو سمجھنے کی ضرورت ہے۔ یہ قانون مسلمانوں کے لیے نہیں ہے۔
یہ بھی پٖڑھیں: سی اے اے ملک کی سالمیت کو کمزور کرنے والا قانون: چودھری حیدر علی باغبان
دوسری طرف سماجی کارکن کوثر علی سید نے کہا کہ مرکزی حکومت نے سی اے اے کو نافذ کر دیا ہے۔ یہ قانون بھید بھاؤ پر مبنی ہے اور شہریت کی بنیاد نسل اور مذہب کو بنا دیا گیا ہے جس میں سے مسلمانوں کو مستثنیٰ رکھا گیا ہے۔ طویل مدتی نقطہ نظر سے دیکھا جائے تو یہ قانون آگے چل کر مسلمانوں کے لیے پریشانیاں کھڑی کر سکتا ہے۔ پاکستان، افغانستان، بنگلہ دیش سے آنے والے لوگوں کو شہریت دی جائے گی، لیکن جو لوگ اس ملک میں پہلے سے رہ رہے ہیں، ان کا کیا ہوگا۔