گیا: حج آپریشن 2024 کی تیاری کی جارہی ہے۔ ابتدائی مرحلے کے تحت فارم پُر ہو چکے ہیں۔ پہلی قسط جمع کرنے کی تاریخ متعین ہے۔ اس بار اچھی چیز یہ ہے کہ حج سفر 2024 کے تعلق سے ابھی تک جتنے کام ہوئے ہیں۔ وہ وقت پر انجام پارہے ہیں۔ اس وجہ سے آگے کی تیاریوں میں مشکلات پیدا ہونے کے امکانات کم ہیں۔
حالانکہ اس بار بھی بہار کے لیے مختص کوٹہ پورا نہیں ہوا بلکہ اس بار 2024 میں سفر حج 2023 کی تعداد سے بھی نمایاں کمی آئی ہے۔ بہار ریاست سے اس بار کتنے افراد سفر حج پرروانہ ہونے کے خواہش مند ہیِں۔ حج بھون بہار کی تیاریوں اوردیگر سوالوں کے تعلق سے بہار حج کمیٹی کے چیئر مین عبد الحق سے ای ٹی وی بھارت نے ٹیلیفونک گفتگو کی ہے۔
چیئرمین عبدالحق نے خصوصی گفتگو کے دوران کہا کہ فارم جمع ہونے کے مرحلے کے بعد سے پہلی قسط جمع ہورہی ہے اور یہ سلسلہ 20 فروری تک جاری رہیگا۔ اسٹیٹ بینک آف انڈیا اور یونین بینک آف انڈیا کی کسی بھی شاخوں میں رقم جمع ہوسکتی ہے۔ آف لائن اور آن لائن دونوں طرح سے رقم جمع کرنے کی سہولت ہے۔ بہار حج بھون نے بھی بہتر ڈھنگ سے تیاری کی ہیں اور آگے بھی آپریشن کے تحت مرحلے وار تیاریاں ہوتی رہیں گی۔
ریفرینس نمبر کے تعلق سے کنفیوزن
حج سفر 2024 کے لیے پہلی قسط کی رقم جمع ہورہی ہے۔تاہم عدم معلومات کے سبب رقم جمع کرنے میں عازمین حج کو پریشانی بھی واقع ہوئی ہے۔ عازمین حج کے درمیان بینک میں رقم جمع کرنے کے لیے ریفرینس نمبر کو لیکر الجھن ہے۔ اس حوالے سے چیئرمین عبدالحق نے کہاکہ تھوڑا کنفیوژن ہو رہا ہے کہ ہمارا بینک ریفرنس نمبر کیاہے؟ اس تعلق سے عازمین حج کی طرف سے حج بھون پٹنہ سے رابطہ بھی کیا جارہا ہے۔ جنہیں بتایا جارہا ہے کہ بینک ریفرنس نمبر جو حاجی کا کور نمبر ہے۔ وہی ان کا بینک ریفرنس ہے۔ صرف بینک ریفرنس میں 2024 ، بی آر ایف اور ان کا جو بھی کور نمبر ہے اسکوفارم میں لکھ کے بینک میں جا کے اپنی رقم کو جمع کریں۔ رقم جمع کےلیے تین ڈیپازٹ کاپی ہیں۔ جس میں سے ایک کاپی بینک جمع لیتی ہے۔ دو کاپی ملے گی جس میں ایک کاپی حج کمیٹی آف انڈیا کے نام کی ہوگی۔ اُسے حج بھون پٹنہ کے پتہ پر ارسال کریں یا کسی کے معرفت جمع کرسکتے ہیں۔
دینا ہوگا صحت نامہ
حج کمیٹی آف انڈیا کے مطابق حج پرواز سے پہلے صحت مند ہونے کی سرٹیفکٹ دینی ہوگی۔ اس کے لیے حج کمیٹی آف انڈیا کے فارمیٹ کو لیکر سرکاری ہسپتالوں کے ڈاکٹروں سے صحت کی جانچ کراکر حج بھون کو وہ سرٹیفکٹ ارسال کرنا ہوگا۔ فارمیٹ آن لائن بھی حج کمیٹی آف انڈیا کی ویب سائیٹ پردستیاب ہے۔ ضلع کے ذمہ داروں اور اداروں میں بھی فارمیٹ موجود ہے۔ صحت سرٹیفکٹ پر عازمین حج کی تصویر ہونا لازمی ہے۔ کسی بھی سرکاری ایم بی بی ایس ڈاکٹر سے جانچ کراکر سرٹیفکٹ بنوائی جاسکتی ہے۔لیکن خیال رکھنا ہوگاکہ ہسپتال کا مہر اور ڈاکٹر کا دستخط ہونا لازمی ہے۔ فروری ماہ کے آخری تک ہیلتھ سرٹیفکٹ جمع کیا جاسکتا ہے۔
اس بار تعداد میں نمایاں کمی
بہار ریاست کا کوٹہ اس بار بھی فل نہیں ہوا ہے بلکہ اس بار 2024 میں گزشتہ برس سے بھی کم لوگوں نے درخواست دی ہیں۔ پچھلے برس سے قریب 1400 کم لوگوں نے فارم بھرا ہے۔ چیئرمین حج کمیٹی عبدالحق نے بتایا کہ 4 دسمبر 2023 سے 15 جنوری 2024 کے درمیان میں جو بھی حج کے فارم بھرے گئےاس میں پورے بہار سے 3822 لوگوں نے حج سفر پر روانہ ہونے کے لیے درخواست کیا ہے۔ اس میں دو بچے بھی شامل ہیں۔ واضح ہوکہ حج سفر 2023 میں پورے بہار سے قریب 5200 حج فارم پر ہوئے تھے۔اس میں 3200 عازمین حج وعازمات حج نے گیا ہوائی اڈہ سے پروازکیا تھا جبکہ بقیہ میں 1700 کے قریب عازمین حج نے کولکاتا سے اور بقیہ نے ملک کے مختلف امبارکیشن پوائنٹ سے سفر کیا تھالیکن اس بار گزشتہ برس کی بنسبت بھی فارم بھرے نہیں گئے ہیں۔
گیا امبارکیشن سےبھی تعداد گھٹی
بہار سے اس بار حج سفر کے لیے 3822 درخواست ہیں۔ ان میں صرف 1280 ایسے خواہشمند ہیں جنہوں نے اپنا امبارکیشن' گیا ہوائی اڈہ' کو منتخب کیا ہے۔ اس برس تقریبا 1600 عازمین حج نے اپنا امبارکیشن پوائنٹ کولکاتا ائیر پورٹ کو منتخب کیا ہے۔ پچھلے سال سے بھی کم درخواست اس بار موصول ہوئی ہیں۔ اس کی اہم وجہ یہ ہے کہ اس سال ممبئی، دہلی اور حیدرآباد سمیت دوسرے بڑے شہروں میں مقیم افرادنے وہیں سے سفر حج پر روانہ ہونے کے لیے درخواست دی ہیں۔ اس وجہ سے بہار میں درخواستیں کم موصول ہوئی ہیں۔
گیا امبارکیشن پوائنٹ سے تعداد کم ہونے کی وجہ پر حج کمیٹی کے چیئرمین نے کہا کہ چونکہ گیا امبارکیشن پوائنٹ دیگر امبارکیشن پوائنٹ سے زیادہ مہنگا ہے۔ اس وجہ سے گزشتہ کئی برسوں سے دیکھا جا رہا ہے کہ یہاں کے عازمین حج کولکاتاامبارکیشن پوائنٹ یا پھر دوسری ریاستوں کے امبارکیشن پوائنٹ کو منتخب کر رہے ہیں۔
پچھلے سال 23 ہزار روپے سے زیادہ کا فرق تھا جبکہ اس بار اس سے زیادہ رقم اضافی طور پر دیگر امبارکیشن پوائنٹ کے بنسبت ادا کرنی ہوگی۔ اس وجہ سے بھی گیا امبارکیشن پوائنٹ سے تعداد کم رہی ہے جبکہ دوسری وجہ یہ بھی ہے کہ بہار کے وہ اضلاع جہاں سے سب سے زیادہ عازمین حج سفر حج پر روانہ ہوتے ہیں وہ بنگال سے قریب ہیں۔اُنہیں گیا آنے سے زیادہ آسانی وہاں کولکاتا جانے میں ہے۔ اس وجہ سے وہ کولکاتا کا ہی رخ کررہے ہیں۔ لیکن یہاں سے تعداد میں کمی نے مایوس کیا ہے۔
گیا ضلع سے 280 نےبھرا ہے فارم
ریاستی سطح پر ارریہ، پورنیہ، ، کشن گنج کے علاقوں کے بعد عازمین حج کی تعداد ضلع سطح پر پٹنہ اور گیا ضلع سے ہوتی تھی لیکن اس بار گیا ضلع سے بھی بہت کم فارم بھرے گئے ہیں۔ چیئرمین نے بتایاکہ اس برس گیا ضلع سے 243 لوگوں نے ہی فارم بھرا ہے جبکہ گزشتہ برس گیا ضلع کے 390 لوگوں نے فارم بھرا تھا۔ یہاں سے بھی تعداد گھٹی ہے۔ وہیں چیئرمین نے دوران گفتگو بتایاکہ دوسری قسط کی رقم بھی 20 فروری کے بعد جمع ہونے لگے گی اور دوسری قسط میں قریب 1 لاکھ 68 روپیے جمع کرنے ہونگے۔ اسلیے دوسری قسط کی بھی تیاری عازمین حج رکھیں