ETV Bharat / state

بیلاگنج اسمبلی حلقہ میں جن سوراج پارٹی کی انٹری، امجد حسن پارٹی میں ہوئے شامل - JanSwaraj Party In Gaya

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Jul 29, 2024, 1:21 PM IST

گیا کے بیلا گنج اسمبلی حلقہ میں جن سوارج پارٹی کی انٹری ہوچکی ہے۔ جن سوراج میں یہاں کے ایک قدآور رہنما محمد امجد حسن شامل ہوگئے ہیں۔ محمد امجد حسن بیلاگنج اسمبلی حلقہ سے ضمنی انتخاب میں امیدوار ہوں گے۔

بیلاگنج اسمبلی حلقہ میں جن سوراج پارٹی کی انٹری، امجد حسن  پارٹی میں ہوئے شامل
بیلاگنج اسمبلی حلقہ میں جن سوراج پارٹی کی انٹری، امجد حسن پارٹی میں ہوئے شامل (etv bharat)
بیلاگنج اسمبلی حلقہ میں جن سوراج پارٹی کی انٹری، امجد حسن پارٹی میں ہوئے شامل (etv bharat)

گیا: ریاست بہار کے گیا کے بیلاگنج میں ضمنی انتخاب دلچسپ ہونے والاہے۔ یہاں پرشانت کشور کی پارٹی' جن سوارج' کی انٹری ہوچکی ہے۔ اس پارٹی میں یہاں کے ایک قدآور رہنماء محمد امجد حسن جن سوراج پارٹی میں شامل ہوگئے ہیں۔ پرشانت کشور نے سابق ایم پی مناظرحسن کی موجودگی میں امجد حسن کو پارٹی میں شامل کرایا، پرشانت کشور نے اس دوران خود امجد حسن کا استقبال کرتے نظر آئے۔

امجد حسن بیلاگنج کے قدآور رہنما ہیں۔ اس سے پہلے وہ 2005 اور 2010 کے اسمبلی انتخاب میں جے ڈی یو کی ٹکٹ پر انتخاب لڑچکے ہیں۔ دونوں بار وہ انتہائی کم ووٹوں سے آر جے ڈی لیڈر ڈاکٹر سریندر پرساد یادو سے شکست کھاچکے ہیں۔ ایک بار تو وہ 3000 ووٹوں سے کم فرق سے ہارے تھے۔ اب وہ جن سوراج پارٹی میں باضابطہ شامل ہوگئے ہیں جس سے امید کی جارہی ہے کہ وہ یہاں سے جن سوراج کی ٹکٹ پر انتخاب لڑیں گے۔

بیلاگنج اسمبلی حلقہ آر جے ڈی کا گڑھ ہے۔ اس کی وجہ یہ کہ یہاں ڈھائی لاکھ سے زیادہ ووٹوں میں قریب 60 سے 70 ہزار مسلم ووٹر ہیں جب کہ سکنڈ پوزیشن پر یادو برادری کا ووٹ ہے۔ بیلاگنج اسمبلی حلقہ میں ایم وائی' مسلم یادو ' اتحاد ہی جیت کا فیصلہ کردیتا ہے۔ اس بارضمنی انتخاب ہونا ہے کیونکہ یہاں سے آر جے ڈی کے رکن اسمبلی ڈاکٹر سریندر یادو جہان آباد پارلیمانی حلقہ سے ایم پی بن چکے ہیں۔

ان کے رکن پارلیمان بننے سے نشست پر ضمنی انتخاب ہونا ہے۔ جے ڈی یو سے امجد حسن تیسری بار ٹکٹ حاصل کرنا چاہتے تھے لیکن انکی امیدواری جے ڈی یو سے کمزور پڑرہی تھی۔ کیونکہ یہاں سے جے ڈی یو کی ٹکٹ پر مسلم امیدواروں میں شارم علی، اقبال حسین، ایڈوکیٹ شوکت علی خان، آفتاب عالم عرف رنکو، محمد پرنس کے علاوہ دیگر مسلم رہنماء بھی اپنی امیدواری پیش کرچکے ہیں۔ جبکہ غیر مسلم رہنماوں میں سب سے زیادہ مضبوط امیدوار سابق ایم ایل سی منورما دیوی ہیں۔

جے ڈی یو کی اتحادی پارٹیوں ' بی جے پی، ہم اور لوجپا آر ' کے ضلع سطح کے رہنماوں میں منور مادیوی کی اچھی پکڑ ہے۔ اگر جے ڈی یو ہندو امیدوار کا فیصلہ کرتی ہے تو اس میں منورما دیوی سرفہرست ہونگی۔ لیکن اگر مسلم امیدوار کو جے ڈی یو نے ٹکٹ دینے کا فیصلہ کیا تو کئی رہنماء دعویدار ہیں۔

ایسے میں اپنی پکڑ کمزور ہوتے دیکھ کر امجد علی نے پرشانت کشور کی پارٹی کا دامن تھاما ہے جبکہ آر جے ڈی میں یہ مانا جارہاہے کہ رکن پارلیمان ڈاکٹر سریندر پرساد یادو کے بیٹا وشوناتھ یادو کو ٹکٹ ملے گی۔حالانکہ ابھی الیکشن کمیشن نے ضمنی انتخاب کی تاریخ کا اعلان نہیں کیا ہے لیکن امیدوار اپنی سطح سے امیدواری کو مضبوط کرنے میں لگے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: آل انڈیا او بی سی کے صدر شبیر انصاری نے گلبرگہ کا دورہ کیا

بیلاگنج اسمبلی حلقہ میں اتنا واضح ہوگیا ہے کہ جن سوراج اپنا امیدوار کھڑا کرے گی اور اس میں بھی اسکا امیدوار مسلم رہنماء ہوگا۔ حال کے گزشتہ دنوں میں پرشانت کشور مسلسل مسلم ووٹروں کو اپنی طرف مائل کرنے میں لگے ہیں۔ انکی جانب سے اپنی پارٹی میں مسلم رہنماوں کو شامل بھی کرایا جارہاہے

بیلاگنج اسمبلی حلقہ میں جن سوراج پارٹی کی انٹری، امجد حسن پارٹی میں ہوئے شامل (etv bharat)

گیا: ریاست بہار کے گیا کے بیلاگنج میں ضمنی انتخاب دلچسپ ہونے والاہے۔ یہاں پرشانت کشور کی پارٹی' جن سوارج' کی انٹری ہوچکی ہے۔ اس پارٹی میں یہاں کے ایک قدآور رہنماء محمد امجد حسن جن سوراج پارٹی میں شامل ہوگئے ہیں۔ پرشانت کشور نے سابق ایم پی مناظرحسن کی موجودگی میں امجد حسن کو پارٹی میں شامل کرایا، پرشانت کشور نے اس دوران خود امجد حسن کا استقبال کرتے نظر آئے۔

امجد حسن بیلاگنج کے قدآور رہنما ہیں۔ اس سے پہلے وہ 2005 اور 2010 کے اسمبلی انتخاب میں جے ڈی یو کی ٹکٹ پر انتخاب لڑچکے ہیں۔ دونوں بار وہ انتہائی کم ووٹوں سے آر جے ڈی لیڈر ڈاکٹر سریندر پرساد یادو سے شکست کھاچکے ہیں۔ ایک بار تو وہ 3000 ووٹوں سے کم فرق سے ہارے تھے۔ اب وہ جن سوراج پارٹی میں باضابطہ شامل ہوگئے ہیں جس سے امید کی جارہی ہے کہ وہ یہاں سے جن سوراج کی ٹکٹ پر انتخاب لڑیں گے۔

بیلاگنج اسمبلی حلقہ آر جے ڈی کا گڑھ ہے۔ اس کی وجہ یہ کہ یہاں ڈھائی لاکھ سے زیادہ ووٹوں میں قریب 60 سے 70 ہزار مسلم ووٹر ہیں جب کہ سکنڈ پوزیشن پر یادو برادری کا ووٹ ہے۔ بیلاگنج اسمبلی حلقہ میں ایم وائی' مسلم یادو ' اتحاد ہی جیت کا فیصلہ کردیتا ہے۔ اس بارضمنی انتخاب ہونا ہے کیونکہ یہاں سے آر جے ڈی کے رکن اسمبلی ڈاکٹر سریندر یادو جہان آباد پارلیمانی حلقہ سے ایم پی بن چکے ہیں۔

ان کے رکن پارلیمان بننے سے نشست پر ضمنی انتخاب ہونا ہے۔ جے ڈی یو سے امجد حسن تیسری بار ٹکٹ حاصل کرنا چاہتے تھے لیکن انکی امیدواری جے ڈی یو سے کمزور پڑرہی تھی۔ کیونکہ یہاں سے جے ڈی یو کی ٹکٹ پر مسلم امیدواروں میں شارم علی، اقبال حسین، ایڈوکیٹ شوکت علی خان، آفتاب عالم عرف رنکو، محمد پرنس کے علاوہ دیگر مسلم رہنماء بھی اپنی امیدواری پیش کرچکے ہیں۔ جبکہ غیر مسلم رہنماوں میں سب سے زیادہ مضبوط امیدوار سابق ایم ایل سی منورما دیوی ہیں۔

جے ڈی یو کی اتحادی پارٹیوں ' بی جے پی، ہم اور لوجپا آر ' کے ضلع سطح کے رہنماوں میں منور مادیوی کی اچھی پکڑ ہے۔ اگر جے ڈی یو ہندو امیدوار کا فیصلہ کرتی ہے تو اس میں منورما دیوی سرفہرست ہونگی۔ لیکن اگر مسلم امیدوار کو جے ڈی یو نے ٹکٹ دینے کا فیصلہ کیا تو کئی رہنماء دعویدار ہیں۔

ایسے میں اپنی پکڑ کمزور ہوتے دیکھ کر امجد علی نے پرشانت کشور کی پارٹی کا دامن تھاما ہے جبکہ آر جے ڈی میں یہ مانا جارہاہے کہ رکن پارلیمان ڈاکٹر سریندر پرساد یادو کے بیٹا وشوناتھ یادو کو ٹکٹ ملے گی۔حالانکہ ابھی الیکشن کمیشن نے ضمنی انتخاب کی تاریخ کا اعلان نہیں کیا ہے لیکن امیدوار اپنی سطح سے امیدواری کو مضبوط کرنے میں لگے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: آل انڈیا او بی سی کے صدر شبیر انصاری نے گلبرگہ کا دورہ کیا

بیلاگنج اسمبلی حلقہ میں اتنا واضح ہوگیا ہے کہ جن سوراج اپنا امیدوار کھڑا کرے گی اور اس میں بھی اسکا امیدوار مسلم رہنماء ہوگا۔ حال کے گزشتہ دنوں میں پرشانت کشور مسلسل مسلم ووٹروں کو اپنی طرف مائل کرنے میں لگے ہیں۔ انکی جانب سے اپنی پارٹی میں مسلم رہنماوں کو شامل بھی کرایا جارہاہے

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.