ETV Bharat / state

ووٹنگ کے ایک دن بعد مرادآباد سیٹ سے بی جے پی کے امیدوار کا انتقال - BJP Candidate Passes Away

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Apr 21, 2024, 7:02 AM IST

Updated : Apr 21, 2024, 1:38 PM IST

مرادآباد لوک سبھا سیٹ سے بی جے پی امیدوار کنور سرویش سنگھ کا ہفتہ کو دل کا دورہ پڑنے سے موت واقع ہوگئی۔ مرادآباد میں پہلے مرحلے میں ووٹنگ کی گئی تھی۔ کنور سرویش سنگھ کی موت سے انتخابی عمل پر کوئی اثر نہیں پڑے گا کیونکہ آگر سرویش سنگھ کامیاب ہوتے ہیں تو پھر وہاں ضمنی انتخابات ہوں گے بصورت دیگر جیتنے والے امیدوار کو ایم پی کا سرٹیفکیٹ دے دیا جائے گا۔

Kunwar Sarvesh Singh passes away
مرادآباد سیٹ سے بی جے پی امیدوار کا ہارٹ اٹیک سے موت، انتخابی عمل متاثر نہیں ہوگا

مرادآباد: دوسرے مرحلے کی ووٹنگ سے قبل ہفتہ کو بھارتیہ جنتا پارٹی کو بڑا جھٹکا لگا ہے۔ مرادآباد لوک سبھا امیدوار کنور سرویش سنگھ کی موت ہوگئی۔ انہوں نے جمعہ کو پہلے مرحلے کی ووٹنگ کے دوران اپنا ووٹ ڈالا تھا۔ سرویش سنگھ کا ہفتہ کو دل کا دورہ پڑنے سے دہلی ایمس میں 71 سال کی عمر میں موت ہوگئی۔

سابق ایم پی کنور سرویش سنگھ کی جسد خاکی کو آخری درشن کے لیے ان کی رہائش گاہ محل رتو پورہ میں رکھا گیا۔ ان کی آخری رسومات اتوار کو دوپہر 2 بجے ٹھاکردوارہ رتو پورہ روڈ میں کی جائے گی۔

تاہم کنور سرویش سنگھ کی موت کا کاونٹنگ اور انتخابی عمل پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔ واضح رہے کہ بی جے پی نے مرادآباد سے سابق ایم پی سرویش سنگھ کو اس مرتبہ میدان میں اتارا تھا۔

اگر آنجہانی سرویش سنگھ جیت جاتے ہیں تو اس سیٹ کو خالی قرار دیا جائے گا اور وہاں ضمنی انتخاب کرائے جائیں گے اور اگر وہ ہار جاتے ہیں تو جیتنے والے امیدوار کو ایم پی کا سرٹیفکیٹ دے دیا جائے گا۔ اس طرح انتخابی عمل مکمل تصور کیا جائے گا۔

کنور سرویش سنگھ کا سیاسی کریئر:

شاہی خاندان سے تعلق رکھنے والے کنور سرویش سنگھ آزادی کے بعد مراد آباد سے بی جے پی کے پہلے ایم پی منتخب ہوئے تھے۔ 1991 میں سرویش سنگھ بی جے پی کے امیدوار کے طور پر ٹھاکردوارہ سے الیکشن جیت کر پہلی بار ایم ایل اے منتخب ہوئے تھے۔ اس کے بعد وہ 2007 تک اپنی آبائی نشست سے ایم ایل اے رہے۔ سال 2009 کے لوک سبھا انتخابات میں بی جے پی نے سرویش سنگھ کو مرادآباد سے ٹکٹ دے کر میدان میں اتارا تھا۔ لیکن وہ محمد اظہر الدین سے ہار گئے۔

اس کے بعد انہوں نے 2012 کے اسمبلی انتخابات میں ٹھاکردوارہ سے بی جے پی کے امیدوار کے طور پر دوبارہ اسمبلی الیکشن لڑا اور جیت گئے۔ ایم ایل اے ہوتے ہوئے 2014 کے لوک سبھا انتخابات میں، سرویش سنگھ نے بی جے پی کے ٹکٹ پر مرادآباد سے ایم پی کا الیکشن لڑا اور سماج وادی پارٹی کے امیدوار کو 87,504 ووٹوں کے فرق سے شکست دی۔ آزادی کے بعد پہلی بار مرادآباد سے بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ منتخب ہوئے۔ تاہم 2019 کے انتخابات میں وہ ایس پی امیدوار ایس ٹی حسن سے الیکشن ہار گئے تھے۔

کوکرا اسٹیٹ کی رانی سے شادی کی تھی:

کنور سرویش کمار سنگھ کی پیدائش 23 دسمبر 1952 کو راجہ رامپال سنگھ کے گھر ہوئی۔ انہوں نے 26 مئی 1983 کو کوکرا اسٹیٹ کی سادھنا سنگھ سے شادی کی۔ ان کی ایک بیٹی اور ایک بیٹا کنور سوشانت سنگھ ہے۔ کنور سرویش کمار سنگھ کو راکیش سنگھ کے نام سے بھی جانا جاتا ہے۔ وہ اتر پردیش کے ایک تجربہ کار سیاست دان مانے جاتے تھے۔ ان کا تعلق ٹھاکر (راجپوت) ذات سے تھا۔ ان کے بیٹے کنور سوشانت سنگھ فی الحال برہاپور سے بی جے پی ایم ایل اے ہیں۔

2019 لوک سبھا انتخابات میں ایس پی امیدوار سے شکست پائی:

قابل ذکر ہے کہ بی جے پی نے مرادآباد سے سابق ایم پی سرویش سنگھ کو میدان میں اتارا تھا۔ 2019 کے لوک سبھا انتخابات میں انہیں ایس پی بی ایس پی اتحاد کے امیدوار ایس ٹی حسن نے شکست دی تھی۔ اس بار انڈیا الائنس نے روچی ویرا اور بی ایس پی نے عرفان سیفی کو میدان میں اتارا ہے۔ ایس ٹی حسن نے بھی اپنا پرچہ نامزدگی داخل کیا تھا، لیکن ایس پی کے مجاز نشان کے وقت پر نہ پہنچنے کی وجہ سے ان کے کاغذات نامزدگی مسترد کر دیے گئے۔

یہ بھی پڑھیں:

مرادآباد: دوسرے مرحلے کی ووٹنگ سے قبل ہفتہ کو بھارتیہ جنتا پارٹی کو بڑا جھٹکا لگا ہے۔ مرادآباد لوک سبھا امیدوار کنور سرویش سنگھ کی موت ہوگئی۔ انہوں نے جمعہ کو پہلے مرحلے کی ووٹنگ کے دوران اپنا ووٹ ڈالا تھا۔ سرویش سنگھ کا ہفتہ کو دل کا دورہ پڑنے سے دہلی ایمس میں 71 سال کی عمر میں موت ہوگئی۔

سابق ایم پی کنور سرویش سنگھ کی جسد خاکی کو آخری درشن کے لیے ان کی رہائش گاہ محل رتو پورہ میں رکھا گیا۔ ان کی آخری رسومات اتوار کو دوپہر 2 بجے ٹھاکردوارہ رتو پورہ روڈ میں کی جائے گی۔

تاہم کنور سرویش سنگھ کی موت کا کاونٹنگ اور انتخابی عمل پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔ واضح رہے کہ بی جے پی نے مرادآباد سے سابق ایم پی سرویش سنگھ کو اس مرتبہ میدان میں اتارا تھا۔

اگر آنجہانی سرویش سنگھ جیت جاتے ہیں تو اس سیٹ کو خالی قرار دیا جائے گا اور وہاں ضمنی انتخاب کرائے جائیں گے اور اگر وہ ہار جاتے ہیں تو جیتنے والے امیدوار کو ایم پی کا سرٹیفکیٹ دے دیا جائے گا۔ اس طرح انتخابی عمل مکمل تصور کیا جائے گا۔

کنور سرویش سنگھ کا سیاسی کریئر:

شاہی خاندان سے تعلق رکھنے والے کنور سرویش سنگھ آزادی کے بعد مراد آباد سے بی جے پی کے پہلے ایم پی منتخب ہوئے تھے۔ 1991 میں سرویش سنگھ بی جے پی کے امیدوار کے طور پر ٹھاکردوارہ سے الیکشن جیت کر پہلی بار ایم ایل اے منتخب ہوئے تھے۔ اس کے بعد وہ 2007 تک اپنی آبائی نشست سے ایم ایل اے رہے۔ سال 2009 کے لوک سبھا انتخابات میں بی جے پی نے سرویش سنگھ کو مرادآباد سے ٹکٹ دے کر میدان میں اتارا تھا۔ لیکن وہ محمد اظہر الدین سے ہار گئے۔

اس کے بعد انہوں نے 2012 کے اسمبلی انتخابات میں ٹھاکردوارہ سے بی جے پی کے امیدوار کے طور پر دوبارہ اسمبلی الیکشن لڑا اور جیت گئے۔ ایم ایل اے ہوتے ہوئے 2014 کے لوک سبھا انتخابات میں، سرویش سنگھ نے بی جے پی کے ٹکٹ پر مرادآباد سے ایم پی کا الیکشن لڑا اور سماج وادی پارٹی کے امیدوار کو 87,504 ووٹوں کے فرق سے شکست دی۔ آزادی کے بعد پہلی بار مرادآباد سے بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ منتخب ہوئے۔ تاہم 2019 کے انتخابات میں وہ ایس پی امیدوار ایس ٹی حسن سے الیکشن ہار گئے تھے۔

کوکرا اسٹیٹ کی رانی سے شادی کی تھی:

کنور سرویش کمار سنگھ کی پیدائش 23 دسمبر 1952 کو راجہ رامپال سنگھ کے گھر ہوئی۔ انہوں نے 26 مئی 1983 کو کوکرا اسٹیٹ کی سادھنا سنگھ سے شادی کی۔ ان کی ایک بیٹی اور ایک بیٹا کنور سوشانت سنگھ ہے۔ کنور سرویش کمار سنگھ کو راکیش سنگھ کے نام سے بھی جانا جاتا ہے۔ وہ اتر پردیش کے ایک تجربہ کار سیاست دان مانے جاتے تھے۔ ان کا تعلق ٹھاکر (راجپوت) ذات سے تھا۔ ان کے بیٹے کنور سوشانت سنگھ فی الحال برہاپور سے بی جے پی ایم ایل اے ہیں۔

2019 لوک سبھا انتخابات میں ایس پی امیدوار سے شکست پائی:

قابل ذکر ہے کہ بی جے پی نے مرادآباد سے سابق ایم پی سرویش سنگھ کو میدان میں اتارا تھا۔ 2019 کے لوک سبھا انتخابات میں انہیں ایس پی بی ایس پی اتحاد کے امیدوار ایس ٹی حسن نے شکست دی تھی۔ اس بار انڈیا الائنس نے روچی ویرا اور بی ایس پی نے عرفان سیفی کو میدان میں اتارا ہے۔ ایس ٹی حسن نے بھی اپنا پرچہ نامزدگی داخل کیا تھا، لیکن ایس پی کے مجاز نشان کے وقت پر نہ پہنچنے کی وجہ سے ان کے کاغذات نامزدگی مسترد کر دیے گئے۔

یہ بھی پڑھیں:

Last Updated : Apr 21, 2024, 1:38 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.