گاندھی نگر: گاندھی نگر لوک سبھا سیٹ بی جے پی کے لیے سب سے محفوظ سیٹ مانی جاتی۔ گزشتہ 35 سال سے بی جے پی اس سیٹ پر قابض ہے اور 7 مئی کو ہونے والے لوک سبھا الیکشن میں بھی بی جے پی کے امیدوار امت شاہ اس سیٹ سے بھاری ووٹوں سے جیتنے کا دعویٰ کر رہے ہیں۔ ایسے میں کانگریس نے اس سیٹ سے شامل پٹیل کو میدان میں اتارا ہے تو بہوجن سماج پارٹی نے مسلم امیدوار انیس دیسائی کو اس سیٹ سے الیکشن لڑنے کے لیے میدان میں اتارا ہے۔ ایسے میں انیس دیسائی کے سیاسی سفر اور کیسے الیکشن لڑنے والے ہیں۔ دیکھیے اس رپورٹ میں کہ گاندھی نگر لوک سبھا سیٹ کے حالات کیا ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:
گاندھی نگر لوک سبھا سیٹ کیوں ہے خاص - Gandhinagar Lok Sabha Seat
اس تعلق سے گاندھی نگر لوک سبھا سیٹ بہوجن سماج پارٹی کے امیدوار انیس دیسائی نے کہا کہ 1995 میں نے کا الیکشن لڑا تھا جسے میں نے سب سے پہلے جیتا تھا۔ دوسرے الیکشن بھی جیتا۔ پھر مجھے کانگریس نے ضلع تعلقہ کا الیکشن لڑنے کے لیے کھڑا کیا۔ اس الیکشن میں بھی میں نے جیت حاصل کی۔ لیکن 10 سال قبل میں نے الیکشن لڑنا چھوڑ دیا تھا۔ لیکن میں نے سماج کی خدمت کے کام کرنا شروع کیا اور لوگ مجھے خدمت کرنے والے کے طور پر جانتے ہیں۔ میں نے جواب پروگرام میں قبرستان اور آخری منزل ون کے لیے خدمت خلق کا کام کیا۔ کورونا میں بھی میں نے بہت کام کیا۔ جن لوگوں کی لاشوں کو کوئی اٹھانے کو تیار نہیں ہوتا تھا ہم انہیں آخری رسومات کے لیے لے جایا کرتے تھے اور ساتھ ہی ساتھ لوگوں کی تکلیف دور کرنے کا ہر ممکن کام کرتے تھے۔ ان کاموں کو لوگوں نے مجھے کرتے ہوئے دیکھا ہے اور اسی وجہ سے لوگوں کی خواہش پر میں الیکشن میں اترا ہوں۔
انہوں نے مزید کہا کہ مجھے دلیتوں کا اور غیر مسلموں کا بھی زبردست سپورٹ مل رہا ہے کیونکہ کانگریس اور بی جے پی بھید بھاؤ کرتی ہے لیکن بہوجن سماج پارٹی کسی کو بھید بھاؤ نہیں کرتی اسی وجہ سے اس نے اتنی بڑی سیٹ پر ایک مسلم امیدوار کو اتارا ہے اور ہم آج پارٹی کندھے سے کندھا ملا کر چلتی ہے اور آنے والے وقت میں بھی اگر اس پارٹی کو جتایا جائے تو یہ عوام کے لیے بڑے کام کرے گی اور اپنے وعدے پورے کرے گی۔