اورنگ آباد: ریاست مہاراشٹر کی جانب ضلع کے وڑیگودری میں او بی سی ریزرویشن کو متاثر ہونے سے روکنے کے لیے بھوک ہڑتال جاری تھی، جس کے بعد ریاست کے وزیر اعلی ایکنا تھ شنڈے اور اوبی سی مظاہرین کے رہنماؤں نے ممبئی میں ایک میٹنگ کی جس میں او بی سی لیڈر شبیر انصاری بھی موجود تھے۔ اوبی سی ریزرویشن کو متاثر ہونے سے روکنے کے لیے بھوک ہڑتال پر بیٹھے لکشمن ہکے اور منگیش ساسانے سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ اپنی بھوک ہڑتال واپس لیں۔
میٹنگ میں وزیر اعلی، نائب وزیر اعلیٰ دیویندر فرڈنویس، نائب وزیر اعلیٰ اجیت پوار، چھگن بھجیل، پنکجا منڈے اور دیگر وزراء اور او بی سی برادری کے مسلم چہرہ شبیر انصاری نے شرکت کی۔ اس میٹنگ میں مراٹھا اور او بی سی ریزرویشن کو لے کر بات چیت کی گئی شبیر انصاری نے بتایا کہ وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے نے کہا کہ وہ کسی کو فرضی کنبِی سرٹیفیکیٹ نہیں دیں گے، اگر جعلی کنبِی سرٹیفیکیٹ ہیں تو ان کی جانچ کی جائے گی۔ جعلی سرٹیفیکیٹ دینے اور لینے والوں کے خلاف مجرم قرار دے کر کارروائی کی جائے گی۔ تمام مراٹھا برادری اسے قبول نہیں کر سکتی۔ میٹنگ میں اوبی سی کے مطالبے پر فیصلہ کیا گیا کہ کسی کے ساتھ ناانصافی نہیں ہونے دی جائے گی۔
شبیر انصاری نے کہا کہ کئی بار مختلف سرٹیفکیٹس کو ہٹا کر ریزرویشن حاصل کرنے کی کوشش کی جاتی ہے۔ ہم اس خیال کا خیر مقدم کرتے ہیں، کہ اب سے ایسے ذاتی سرٹیفکیٹس کو آدھار کارڈ سے جوڑ دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ اس سے ایک شخص صرف ایک اسکیم کا فائدہ حاصل کر سکے گا، اور حکومت کو بھی دھو کہ نہیں دیا جائے گا۔ شبیر انصاری نے کہا کہ جس طرح مراٹھوں کے مسائل کو حل کرنے کے لیے کا بینہ میں ایک کمیٹی ہے، اسی طرح او بی سی اور خانہ بدوش طبقات کے مسائل کو حل کرنے کے لیے بھی ایک کمیٹی بنائی جائے گی۔ شبیر انصاری نے کہا کہ وزیراعظم سے میٹنگ ہونے کے بعد ایک وفد ممبئی سے اورنگ آباد پہنچا اور یہاں پر میٹنگ کی گئی میٹنگ کے بعد ریاستی حکومت کا وفد وڑی گودری پہنچا اور یہاں پر بھوک ہڑتال پر بیٹھے دونوں ہی افراد کو پانی پلا کر ان کی بھوک ہڑتال ختم کی گئی۔