ETV Bharat / state

آسام اسمبلی میں اجلاس کے دوران وقفہ نماز سے متعلق برطانوی دور کے نظام کو ختم کردیا گیا - Abolition of British era rule

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Aug 30, 2024, 1:12 PM IST

Updated : Aug 30, 2024, 3:19 PM IST

آسام اسمبلی میں برطانوی دور سے چلا آرہا قانون ختم کردیا گیا ہے۔ اس قانون کے تحت جمعہ کی نماز کے لئے دو گھنٹے کا وقفہ دیا جاتا تھا جو اب نہیں دیا جائے گا۔ امین الاسلام (آل انڈیا یونائیٹڈ ڈیموکریٹک فرنٹ۔ ایم ایل اے) نے ایوان میں یہ مسئلہ اٹھایا تھا اور اس وقفے کو ختم کرنے کی بات کہی تھی۔ بعد میں انہوں نے اسپیکر کا شکریہ بھی ادا کیا۔

وقفہ نماز سے متعلق برطانوی دور کے نظام کو ختم کردیا گیا
وقفہ نماز سے متعلق برطانوی دور کے نظام کو ختم کردیا گیا (Etv Bharat)

آسام (گوہاٹی): آسام اسمبلی کے جاری اجلاس کے آخری دن آج ایک تاریخی فیصلہ لیا گیا۔ برطانوی دور سے چلی آ رہی روایت آج ایوان میں متفقہ طور پر ختم کردی گئی ہے۔ اب سے اسمبلی اجلاس کے دوران نماز جمعہ کے لیے دو گھنٹے کا وقفہ نہیں ہوگا۔ دیگر دنوں کی طرح جمعہ کو بھی ایوان کی کارروائی باقاعدگی سے جاری رہے گی جس میں مسلم کمیونٹی کے منتخب نمائندوں کو نماز کی ادائیگی کے لیے وقفہ نہیں ملے گا۔ یہ قانون اسمبلی کے اگلے اجلاس سے نافذ ہو جائے گا۔

یہ انتظام، جو سید سعداللہ (برطانوی ہندوستان کے دور حکومت میں صوبہ آسام کے پہلے وزیر اعظم) کے دنوں سے جاری تھا، آج ایوان میں تحلیل ہو گیا۔ یہ قاعدہ اسمبلی کے آئندہ اجلاس سے نافذ العمل ہوگا۔ ایم ایل اے امین الاسلام جن کا تعلق آل انڈیا یونائیٹڈ ڈیموکریٹک فرنٹ سے ہے اور جو پارٹی کے جنرل سکریٹری (تنظیم) اور چیف ترجمان کے طور پر خدمات انجام دے رہے ہیں اور 2021 سے آل انڈیا یونائیٹڈ ڈیموکریٹک فرنٹ کے رکن ہیں۔ وہ آسام منکاچار حلقے کی نمائندگی کرنے والے آسام قانون ساز اسمبلی کے رکن ہیں۔ انہوں نے ایوان میں یہ مسئلہ اٹھایا تھا کہ اس نظام کو ختم کیا جائے۔ نماز جمعہ کے لیے صبح ساڑھے گیارہ بجے اسمبلی کا اجلاس روکنے کا نظام انگریزوں کے دور سے رائج تھا۔

انہوں نے کہا کہ ملک کی کسی بھی ریاست میں ایسا کوئی نظام نہیں ہے۔ بالآخر آسام اسمبلی نے اس نظام کو بھی ختم کر دیا جو سید سعد اللہ کے دور سے رائج تھا۔ یہ بڑا فیصلہ ایوان میں متفقہ طور پر لیا گیا۔ میں اس پر اسپیکر کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔ اسمبلی رولز کے رول 11 میں ترمیم کرتے ہوئے نماز کے وقفے کو ختم کر دیا گیا ہے۔ اس فیصلے پر کسی نے اعتراض نہیں کیا۔

یہ بھی پڑھیں:

قابل ذکر ہے کہ آسام اسمبلی کے اجلاس کے دوران نماز جمعہ کے لیے وقفہ دینے کا قاعدہ انگریزوں کے دور سے ہی رائج تھا۔ آج ایوان میں اس اصول کو ختم کرنے کا فیصلہ متفقہ طور پر کیا گیا۔ اگلے اجلاس سے اس پر عمل کیا جائے گا۔

آسام میں اسلام 13ویں صدی میں پہنچا اور یہاں پر مسلمانوں کی اچھی خاصی آبادی ہے۔ آسام کے 35 اضلاع میں سے تقریباً گیارہ اضلاع ایسے ہیں جہاں مسلمانوں کی اکثریت ہے۔ 2021 میں، ایک اندازے کے مطابق آسام کی آبادی تقریباً 3 کروڑ 50 لاکھ سے زیادہ تھی جس میں مسلمانوں کی آبادی ڈیڑھ کروڑ کے قریب ہے۔ جو کہ آسام کی کل آبادی کا 40 فیصد ہے۔ واضح رہے کہ 2021 میں کورونا کی وجہ سے مردم شماری نہیں ہو پائی تھی۔ توقع ہے کہ اگلے ماہ سے اس کا آغاز ہو جائے گا۔

آسام (گوہاٹی): آسام اسمبلی کے جاری اجلاس کے آخری دن آج ایک تاریخی فیصلہ لیا گیا۔ برطانوی دور سے چلی آ رہی روایت آج ایوان میں متفقہ طور پر ختم کردی گئی ہے۔ اب سے اسمبلی اجلاس کے دوران نماز جمعہ کے لیے دو گھنٹے کا وقفہ نہیں ہوگا۔ دیگر دنوں کی طرح جمعہ کو بھی ایوان کی کارروائی باقاعدگی سے جاری رہے گی جس میں مسلم کمیونٹی کے منتخب نمائندوں کو نماز کی ادائیگی کے لیے وقفہ نہیں ملے گا۔ یہ قانون اسمبلی کے اگلے اجلاس سے نافذ ہو جائے گا۔

یہ انتظام، جو سید سعداللہ (برطانوی ہندوستان کے دور حکومت میں صوبہ آسام کے پہلے وزیر اعظم) کے دنوں سے جاری تھا، آج ایوان میں تحلیل ہو گیا۔ یہ قاعدہ اسمبلی کے آئندہ اجلاس سے نافذ العمل ہوگا۔ ایم ایل اے امین الاسلام جن کا تعلق آل انڈیا یونائیٹڈ ڈیموکریٹک فرنٹ سے ہے اور جو پارٹی کے جنرل سکریٹری (تنظیم) اور چیف ترجمان کے طور پر خدمات انجام دے رہے ہیں اور 2021 سے آل انڈیا یونائیٹڈ ڈیموکریٹک فرنٹ کے رکن ہیں۔ وہ آسام منکاچار حلقے کی نمائندگی کرنے والے آسام قانون ساز اسمبلی کے رکن ہیں۔ انہوں نے ایوان میں یہ مسئلہ اٹھایا تھا کہ اس نظام کو ختم کیا جائے۔ نماز جمعہ کے لیے صبح ساڑھے گیارہ بجے اسمبلی کا اجلاس روکنے کا نظام انگریزوں کے دور سے رائج تھا۔

انہوں نے کہا کہ ملک کی کسی بھی ریاست میں ایسا کوئی نظام نہیں ہے۔ بالآخر آسام اسمبلی نے اس نظام کو بھی ختم کر دیا جو سید سعد اللہ کے دور سے رائج تھا۔ یہ بڑا فیصلہ ایوان میں متفقہ طور پر لیا گیا۔ میں اس پر اسپیکر کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔ اسمبلی رولز کے رول 11 میں ترمیم کرتے ہوئے نماز کے وقفے کو ختم کر دیا گیا ہے۔ اس فیصلے پر کسی نے اعتراض نہیں کیا۔

یہ بھی پڑھیں:

قابل ذکر ہے کہ آسام اسمبلی کے اجلاس کے دوران نماز جمعہ کے لیے وقفہ دینے کا قاعدہ انگریزوں کے دور سے ہی رائج تھا۔ آج ایوان میں اس اصول کو ختم کرنے کا فیصلہ متفقہ طور پر کیا گیا۔ اگلے اجلاس سے اس پر عمل کیا جائے گا۔

آسام میں اسلام 13ویں صدی میں پہنچا اور یہاں پر مسلمانوں کی اچھی خاصی آبادی ہے۔ آسام کے 35 اضلاع میں سے تقریباً گیارہ اضلاع ایسے ہیں جہاں مسلمانوں کی اکثریت ہے۔ 2021 میں، ایک اندازے کے مطابق آسام کی آبادی تقریباً 3 کروڑ 50 لاکھ سے زیادہ تھی جس میں مسلمانوں کی آبادی ڈیڑھ کروڑ کے قریب ہے۔ جو کہ آسام کی کل آبادی کا 40 فیصد ہے۔ واضح رہے کہ 2021 میں کورونا کی وجہ سے مردم شماری نہیں ہو پائی تھی۔ توقع ہے کہ اگلے ماہ سے اس کا آغاز ہو جائے گا۔

Last Updated : Aug 30, 2024, 3:19 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.