علیگڑھ: علیگڑھ مسلم یونیورسٹی ٹیچرس ایسوسی ایشن کے سیکریٹری ڈاکٹر عبید صدیقی نے وائس چانسلر پروفیسر نعیمہ خاتون کے نام لکھے گئے کھلے خط سے متعلق بتایا کہ کئی کئی سالوں سے اے ایم یو میں اعلی عہدوں پر فائز ہیں یونیورسٹی کے اساتذہ اس لئے اب ان کو تبدیل کرنا چاہیے کیونکہ کسی بھی تعلیمی ادارے کو شفافیت اور کارکردگی کو یقینی بنانے کے لیے اپنے عہدوں کو تبدیل کرنا چاہیے۔اس بات کو یقینی بنانا چاہیے کہ بطور اساتذہ ان عہدوں پر تعینات افسران واپس اپنے بنیادی تدریسی کام کو انجام دیں۔
صدیقی نے مزید بتایا علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں وائس چانسلر کے عہدے کو چھوڑ کر زیادہ تر عہدے ایسے ہیں جن پر اعزازی ذمہ داری دیگر اپنی مرضی کے اساتذہ کو قابض کیا گیا ہے اور یہ اپنے مقررہ مدت سے بھی زیادہ وقت سے ان عہدوں پر فائز ہیں۔
سوال کے جواب میں عبید نے کسی بھی عہدے کا نام لئے بغیر زور دیا کہ وائس چانسلر کو چھوڑ کر زیادہ تر عہدے ایسے ہیں جن پر اعزازی ذمہ داری دے کر اپنی مرضی کے اساتذہ کو قابض کردیا گیا ہے اس لئے ہمنے مذکورہ مسئلہ کو سنجیدگی سے نوٹس لیا ہے یہ وہ اساتذہ ہیں جو تدریسی عملے کے طور پر مقرر کئے گئے ہے انکے تدریسی خدمات انجام نہ دینے سے طلباء حصول علم سے محروم ہورہے ہیں۔
ایسوسی ایشن تشویش کے ساتھ یہ محسوس کرتی ہے کہ انتظامیہ 19 (3) کے اختیارات کا غیر ضروری استعمال کررہی بہت سی پوسٹیں جو پانچ سالوں کے لیے جی ایس سی کے ذریعے پُر کی جانی تھیں وہ اے ایم یو میں خوشنودی حاصل کرنے والی پوسٹوں میں تبدیل ہو گئی ہیں ، انتظامیہ کے اعلیٰ ترین عہدوں کو خوشنودی عہدوں میں تبدیل کرنا یونیورسٹی کی کارکردگی کو نقصان پہنچاتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:اے ایم یو میں بارہویں جماعت کے امتحانات کے نتائج کا اعلان
انہوں نے کہا کہ ایسوسی ایشن ادارے کے تئیں اپنی ذمہ داری کو ادا کرتے ہوئے یہ مکتوب لکھا ہے اور ایسوسی ایشن مطالبہ کرتی ہے کہ موجودہ انتظامیہ تاریخی نا انصافی کو ختم کرے اور شفافیت اور پوسٹوں کی روٹیشن کو یقینی بنائے۔