علیگڑھ : علیگڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) میں کچھ اساتذہ ایسے بھی ہیں جو طلباء و طالبات کی تعلیم و تربیت کے ساتھ ساتھ مختلف تعلیمی اور سائنسی تحقیق میں مصروف رہتے ہیں اور ضرورت کے مطابق ایجادات کو انجام دیتے رہتے ہیں اور حکومت ہند کے پیٹنٹ دفتر کی جانب سے پیٹنٹ سرٹیفکیٹ بھی حاصل کرتے تھے۔ اسی ضمن میں جسمانی طور پر معزور اے ایم یو پولی ٹیکنیک کے ایسوسی ایٹ پروفیسر انجینئر شمشاد علی اب تک اپنی ایجادات کے کل نو پیٹنٹ حاصل کرکے اے ایم یو کے پہلے استاد بن چکے ہیں اور پولی ٹیکنیک میں میکینکل انجینئر سیکشن کے ڈاکٹر انیس احمد انصاری بھی اب تک اپنی کل چھہ ایجادات کے پیٹنٹ سرٹیفکیٹ حاصل کرنے کے لئے درخواست دے چکے ہیں جس میں سے ایک ایجاد 'کنٹرولڈ واٹر ڈسپنسر سسٹم فار واٹر کنزرویشن' کی درخواست کو منظور کرکے حکومت کے پیٹنٹ دفتر نے پیٹنٹ سرٹیفیکیٹ جاری کر دیا ہے مزید پانچ کا انتظار ہے۔
ڈاکٹر انیس احمد انصاری نے ای ٹی وی بھارت سے خصوصی گفتگو میں بتایا کہ یہ ایجاد ایک الگ چیمبر میں پانی کی ایک خاص مقدار کو ذخیرہ کرنے کے اصول پر کام کرتی ہے۔ اس کا استعمال دفاتر اور عوامی مقامات وغیرہ پر پانی کے تحفظ کے لیے انتہائی مفید ثابت ہو سکتا ہے۔ انہوں نے مزید بتایا چونکہ مجھے میری اس ایجاد کا پیٹنٹ مل گیا ہے تو اب میں اپنی ایجاد کا ماڈل تیار کر سکتا ہوں جس کے بعد اس کی بڑی تعداد میں مینوفیکچرینگ کرکے بازار میں بھی اتارا جا سکتا ہے اور اس کی مدد سے پانی یا کسی بھی مائع کے تحفظ کو یقینی بنایا جاسکتا ہے اور ضرورت کے مطابق ایک بار میں ہی پانی نکالا جا سکتا ہے اور اس کے فضول خرچ سے بچا جا سکتا ہے۔
اے ایم یو پولی ٹیکنک کے پرنسپل پروفیسر ارشد عمر نے ڈاکٹر انیس احمد انصاری کی پانی کے تحفظ سے متعلق ایجاد کا پیٹنٹ حاصل کرنے پر خوشی کا اظہار کیا اور ان کو مبارک باد پیش کی۔
اے ایم یو استاد نے پانی کے تحفظ سے متعلق ایجاد کا پیٹنٹ حاصل کرلیا ہے - AMU Teacher Innovation
AMU teacher gets patent on his innovation حکومت ہند کے پیٹنٹ دفتر نے علیگڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) پولی ٹیکنک کے مکینیکل انجینئرنگ سیکشن کے ڈاکٹر انیس احمد انصاری کو ان کی ایک ایجاد کے لئے پیٹنٹ دیا ہے۔
Published : Feb 7, 2024, 7:54 PM IST
|Updated : Feb 7, 2024, 8:12 PM IST
علیگڑھ : علیگڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) میں کچھ اساتذہ ایسے بھی ہیں جو طلباء و طالبات کی تعلیم و تربیت کے ساتھ ساتھ مختلف تعلیمی اور سائنسی تحقیق میں مصروف رہتے ہیں اور ضرورت کے مطابق ایجادات کو انجام دیتے رہتے ہیں اور حکومت ہند کے پیٹنٹ دفتر کی جانب سے پیٹنٹ سرٹیفکیٹ بھی حاصل کرتے تھے۔ اسی ضمن میں جسمانی طور پر معزور اے ایم یو پولی ٹیکنیک کے ایسوسی ایٹ پروفیسر انجینئر شمشاد علی اب تک اپنی ایجادات کے کل نو پیٹنٹ حاصل کرکے اے ایم یو کے پہلے استاد بن چکے ہیں اور پولی ٹیکنیک میں میکینکل انجینئر سیکشن کے ڈاکٹر انیس احمد انصاری بھی اب تک اپنی کل چھہ ایجادات کے پیٹنٹ سرٹیفکیٹ حاصل کرنے کے لئے درخواست دے چکے ہیں جس میں سے ایک ایجاد 'کنٹرولڈ واٹر ڈسپنسر سسٹم فار واٹر کنزرویشن' کی درخواست کو منظور کرکے حکومت کے پیٹنٹ دفتر نے پیٹنٹ سرٹیفیکیٹ جاری کر دیا ہے مزید پانچ کا انتظار ہے۔
ڈاکٹر انیس احمد انصاری نے ای ٹی وی بھارت سے خصوصی گفتگو میں بتایا کہ یہ ایجاد ایک الگ چیمبر میں پانی کی ایک خاص مقدار کو ذخیرہ کرنے کے اصول پر کام کرتی ہے۔ اس کا استعمال دفاتر اور عوامی مقامات وغیرہ پر پانی کے تحفظ کے لیے انتہائی مفید ثابت ہو سکتا ہے۔ انہوں نے مزید بتایا چونکہ مجھے میری اس ایجاد کا پیٹنٹ مل گیا ہے تو اب میں اپنی ایجاد کا ماڈل تیار کر سکتا ہوں جس کے بعد اس کی بڑی تعداد میں مینوفیکچرینگ کرکے بازار میں بھی اتارا جا سکتا ہے اور اس کی مدد سے پانی یا کسی بھی مائع کے تحفظ کو یقینی بنایا جاسکتا ہے اور ضرورت کے مطابق ایک بار میں ہی پانی نکالا جا سکتا ہے اور اس کے فضول خرچ سے بچا جا سکتا ہے۔
اے ایم یو پولی ٹیکنک کے پرنسپل پروفیسر ارشد عمر نے ڈاکٹر انیس احمد انصاری کی پانی کے تحفظ سے متعلق ایجاد کا پیٹنٹ حاصل کرنے پر خوشی کا اظہار کیا اور ان کو مبارک باد پیش کی۔