ETV Bharat / state

'اے ایم یو انتظامیہ بی جے پی لیڈران کے دباؤ میں کام کر رہا ہے' - PROTEST at amu

AMU STUDENTS PROTEST علیگڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کیمپس میں ہولی کھیلنے کی اجازت کو لے کر گزشتہ روز دو کمیونٹیز کے طلباء کے درمیان کہا سنی کے بعد دس نامزد طلباء کے خلاف درج مقدمات پر طالب علم وکاس یادو نے بتایا ایسا لگتا ہے 'یونیورسٹی انتظامیہ بی جے پی لیڈران کے دباؤ میں کام کر رہا ہے وہیں بے گناہ طلباء پر مقدمہ درج کروانے کا کام کر رہا ہے جس کو واپس لینا چاہیے۔

اے ایم یو انتظامیہ بی جے پی لیڈران کے دباؤ میں کام کر رہا ہے : وکاس یادو
اے ایم یو انتظامیہ بی جے پی لیڈران کے دباؤ میں کام کر رہا ہے : وکاس یادو
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Mar 22, 2024, 7:56 PM IST

اے ایم یو انتظامیہ بی جے پی لیڈران کے دباؤ میں کام کر رہا ہے : وکاس یادو

علیگڑھ :علیگڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) میں زیر تعلیم پوسٹ گریجویشن کے طالب علم وکاس یادو نے ای ٹی وی بھارت سے خصوصی گفتگو میں بتایا یونیورسٹی کیمپس میں تمام تہوار مل جل کر مناتے ہیں جہاں تک ہولی کھیلنے کے لئے اجازت کی بات ہے تو یونیورسٹی میں کبھی بھی کسی تہوار منانے کی اجازت نہیں لی جاتی ہے سب لوگ مل جل کر تمام تہوار مناتے ہیں۔

وکاس نے مزید بتایا لوک سبھا انتخابات سے قبل ایک بار پھر اے ایم یو کو نشانہ بنایا جا رہا ہے، جب بھی انتخابات آتے ہیں تو علیگڑھ کے بی جے پی لیڈران اسی طرح یونیورسٹی کو نشانہ بناتے ہیں ہندو مسلم کرکے سیاست کرتے ہیں، یہاں کے طلباء اور یونیورسٹی کو بدنام کرنے کی کوشش کرتے ہیں اسی ضمن میں گزشتہ روز بھی کچھ باہر سے بی جے پی کے خراب عناصر آئے تھے جنہوں نے اے ایم یو کا پر امن ماحول خراب کرنے کی کوشش کی تھی۔اس کے دوران مذہبی نعرے بھی لگائے گئے تھے جب موجود طلباء نے انہوں نے روکنے کی کوشش کی تو ان کے درمیان مارپیٹ ہوئی۔

کیمپس میں ہولی کھیلنے سے متعلق وکاس نے بتایا میں یونیورسٹی میں درجہ اول سے تعلیم حاصل کر رہا ہو اور ہر سال ہولی کھیلتا ہوں جس کے لئے کوئی اجازت کی ضرورت نہیں پڑھتی ہے۔دس نامزد طلباء کے خلاف درج مقدمات سے متعلق وکاس نے سوال کا جواب دیتے ہوئے مزید بتایا ایسا لگتا ہے۔یونیورسٹی انتظامیہ علیگڑھ انتظامیہ اور بی جے پی لیڈران کے دباؤ میں کام کررہی ہے۔ اسی لئے وہ طلباء پر مقدمہ درج کروانے کا کام کرتی ہے۔ یونیورسٹی انتظامیہ اور علیگڑھ انتظامیہ بی جے پی لیڈران کے دباؤ میں آکر اے ایم یو طلباء پر مقدمہ درج کرتی ہیں۔

وکاس نے اپیل کرتے ہوئے کہا طلباء کے خلاف درج مقدمات کو واپس لیا جائے جس کے لئے ہم باب سید کو بند کرکے احتجاج کر رہے ہیں۔طلباء کا کہنا ہے سماج دشمن عناصر علیگڑھ مسلم یونیورسٹی کا پرامن ماحول کو زبردستی خراب کرکے علیگڑھ کا ماحول خراب کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، یونیورسٹی میں ہندو مسلم بھائی چارے کو سیاسی رنگ دے کر سیاست کرنے کی کوشش کر رہے ہیں لیکن ایسے لوگوں کو ہم کبھی کامیاب نہیں ہونے دیں گے، یونیورسٹی اور علیگڑھ کا ماحول خراب نہیں ہونے دیں گے۔

واضح رہے وقار الملک ہال کے رہائشی پوسٹ گریجویشن کے طالب علم ادتیہ پرتاپ سنگھ کا یونیورسٹی پراکٹر پروفیسر محمد وسیم علی پر یہ الزام ہے کہ انہوں نے گزشتہ روز یونیورسٹی کیمپس میں ایک مقرر مقام کی ہولی کھیلنے کی اجازت دے دی تھی جس کے بعد گزشتہ شب کچھ طلباء نے پراکٹر دفتر کا گھیراؤ کر پراکٹر پر دباؤ بنایا جس کے بعد پراکٹر کیمپس میں ہولی کھیلنے کی اجازت نہیں دے رہا ہے وہیں دوسری جانب یونیورسٹی پراکٹر کا کہنا ہے ہمارے پاس ہولی کھیلنے کی اجازت سے متعلق کوئی درخواست نہیں آئی ہے اور یونیورسٹی روایات کے خلاف کسی بھی چیز کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ ہولی کھیلنے کی اجازت سے متعلق دونوں کمیونٹیز کے طلباء کے درمیان کہا سنی ہو گئی اور ایک کمیونٹیز کے دس نامزد طلباء کے خلاف مقدمات درج کرلیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں:AMU Role in Freedom Movement تحریک آزادی میں علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے طلبہ کا کردار

اے ایم یو وقار الملک ہال کے رہائشی پوسٹ گریجویشن کے طالب علم ادتیہ پرتاپ سنگھ نے تھانہ سول لائن میں تحریر دے کر اے ایم یو کے دس نامزد طلباء کے خلاف مقدمات درج کروا دیئے ہیں، وہیں دوسری جانب اے ایم یو طلباء کی تحریر جو یونیورسٹی پراکٹر کے ذریعے تھانہ سول لائن بھیجی گئی تھی جو واپس آگئی یعنی ایف آئی آر درج نہیں ہوئی۔ ایسی لئے طلباء کا کہنا ہے پولیس نے ایک ترفہ کاروائی کی ہے۔

اے ایم یو انتظامیہ بی جے پی لیڈران کے دباؤ میں کام کر رہا ہے : وکاس یادو

علیگڑھ :علیگڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) میں زیر تعلیم پوسٹ گریجویشن کے طالب علم وکاس یادو نے ای ٹی وی بھارت سے خصوصی گفتگو میں بتایا یونیورسٹی کیمپس میں تمام تہوار مل جل کر مناتے ہیں جہاں تک ہولی کھیلنے کے لئے اجازت کی بات ہے تو یونیورسٹی میں کبھی بھی کسی تہوار منانے کی اجازت نہیں لی جاتی ہے سب لوگ مل جل کر تمام تہوار مناتے ہیں۔

وکاس نے مزید بتایا لوک سبھا انتخابات سے قبل ایک بار پھر اے ایم یو کو نشانہ بنایا جا رہا ہے، جب بھی انتخابات آتے ہیں تو علیگڑھ کے بی جے پی لیڈران اسی طرح یونیورسٹی کو نشانہ بناتے ہیں ہندو مسلم کرکے سیاست کرتے ہیں، یہاں کے طلباء اور یونیورسٹی کو بدنام کرنے کی کوشش کرتے ہیں اسی ضمن میں گزشتہ روز بھی کچھ باہر سے بی جے پی کے خراب عناصر آئے تھے جنہوں نے اے ایم یو کا پر امن ماحول خراب کرنے کی کوشش کی تھی۔اس کے دوران مذہبی نعرے بھی لگائے گئے تھے جب موجود طلباء نے انہوں نے روکنے کی کوشش کی تو ان کے درمیان مارپیٹ ہوئی۔

کیمپس میں ہولی کھیلنے سے متعلق وکاس نے بتایا میں یونیورسٹی میں درجہ اول سے تعلیم حاصل کر رہا ہو اور ہر سال ہولی کھیلتا ہوں جس کے لئے کوئی اجازت کی ضرورت نہیں پڑھتی ہے۔دس نامزد طلباء کے خلاف درج مقدمات سے متعلق وکاس نے سوال کا جواب دیتے ہوئے مزید بتایا ایسا لگتا ہے۔یونیورسٹی انتظامیہ علیگڑھ انتظامیہ اور بی جے پی لیڈران کے دباؤ میں کام کررہی ہے۔ اسی لئے وہ طلباء پر مقدمہ درج کروانے کا کام کرتی ہے۔ یونیورسٹی انتظامیہ اور علیگڑھ انتظامیہ بی جے پی لیڈران کے دباؤ میں آکر اے ایم یو طلباء پر مقدمہ درج کرتی ہیں۔

وکاس نے اپیل کرتے ہوئے کہا طلباء کے خلاف درج مقدمات کو واپس لیا جائے جس کے لئے ہم باب سید کو بند کرکے احتجاج کر رہے ہیں۔طلباء کا کہنا ہے سماج دشمن عناصر علیگڑھ مسلم یونیورسٹی کا پرامن ماحول کو زبردستی خراب کرکے علیگڑھ کا ماحول خراب کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، یونیورسٹی میں ہندو مسلم بھائی چارے کو سیاسی رنگ دے کر سیاست کرنے کی کوشش کر رہے ہیں لیکن ایسے لوگوں کو ہم کبھی کامیاب نہیں ہونے دیں گے، یونیورسٹی اور علیگڑھ کا ماحول خراب نہیں ہونے دیں گے۔

واضح رہے وقار الملک ہال کے رہائشی پوسٹ گریجویشن کے طالب علم ادتیہ پرتاپ سنگھ کا یونیورسٹی پراکٹر پروفیسر محمد وسیم علی پر یہ الزام ہے کہ انہوں نے گزشتہ روز یونیورسٹی کیمپس میں ایک مقرر مقام کی ہولی کھیلنے کی اجازت دے دی تھی جس کے بعد گزشتہ شب کچھ طلباء نے پراکٹر دفتر کا گھیراؤ کر پراکٹر پر دباؤ بنایا جس کے بعد پراکٹر کیمپس میں ہولی کھیلنے کی اجازت نہیں دے رہا ہے وہیں دوسری جانب یونیورسٹی پراکٹر کا کہنا ہے ہمارے پاس ہولی کھیلنے کی اجازت سے متعلق کوئی درخواست نہیں آئی ہے اور یونیورسٹی روایات کے خلاف کسی بھی چیز کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ ہولی کھیلنے کی اجازت سے متعلق دونوں کمیونٹیز کے طلباء کے درمیان کہا سنی ہو گئی اور ایک کمیونٹیز کے دس نامزد طلباء کے خلاف مقدمات درج کرلیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں:AMU Role in Freedom Movement تحریک آزادی میں علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے طلبہ کا کردار

اے ایم یو وقار الملک ہال کے رہائشی پوسٹ گریجویشن کے طالب علم ادتیہ پرتاپ سنگھ نے تھانہ سول لائن میں تحریر دے کر اے ایم یو کے دس نامزد طلباء کے خلاف مقدمات درج کروا دیئے ہیں، وہیں دوسری جانب اے ایم یو طلباء کی تحریر جو یونیورسٹی پراکٹر کے ذریعے تھانہ سول لائن بھیجی گئی تھی جو واپس آگئی یعنی ایف آئی آر درج نہیں ہوئی۔ ایسی لئے طلباء کا کہنا ہے پولیس نے ایک ترفہ کاروائی کی ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.