علی گڑھ:عالمی شہرت یافتہ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کے شعبہ جغرافیہ نے NRSC-ISRO محکمہ خلائی، حکومت کے تعاون سے ایک موسمی غبارا آسمان میں چھوڑا ہے جس میں جی پی ایس اور سینسر لگے ہوئے ہیں جس کی مدد سے موسمیاتی معلومات درجہ حرارت، دباؤ، نمی اور ہواؤں سے متعلق تمام ضروری معلومات شعبہ میں کمپیوٹر کی مدد سے حاصل کی جانے لگی ہے۔
موقع پر موجود اے ایم یو وائس چانسلر پروفیسر نعیمہ خاتون نے بتایا کہ آج کا دن اے ایم یو کی تاریخ میں ایک اہم دن ہے کیونکہ اس طرح کا موسمیاتی غبارا پہلی مرتبہ اے ایم یو سے آسمان میں چھوڑا گیا ہے جو موسمیاتی معلومات کے لحاظ سے بہت اہم ہے اس کے لئے میں شعبہ جغرافیہ کو ISRO کی ٹیم کو مبارکباد پیش کرتی ہوں۔
مہمان خصوصی, سائنسدان اور مشیر، زمینی سائنس کی وزارت حکومت ہند, جگویر سنگھ نے موسمیاتی غبارے کو آسمان میں چھوڑنے کے بعد صحافیوں کو بتایا علیگڑھ سمیت دیگر اہم شہروں میں یہ موسمیاتی غبارے آسمان میں چھوڑے جا رہے ہیں۔ یہ غبارا آسمان میں تقریبا 25 کلومیٹر تک جائےگا لیکن تقریبا 7 سے 8 کلومیٹر تک اونچائی کی یہ غبارا موسم کی درست معلومات دے گا۔یہ ہمیشہ ہی آسمان میں نہیں رہے گا, فضائی دباؤ کے سبب اس غبارے کا سائر بڑھتا جائے گا اور ایک وقت ایسا آئے گا جب سے آسمان میں پھٹ جائے گا۔
شعبہ جغرافیہ کے اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر احمد مجتبٰی صدیقی نے خوشی کا اظہار کرتے ہوئے بتایا کہ یہ علیگڑھ اور علیگ برادری کے لئے ایک تاریخی واقعہ ہے, یہ غبارا موسمیاتی ڈیٹا اکٹھا کرنے میں مدد کریں گا ۔
یہ بھی پڑھیں:تحریک آزادی میں علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے طلبہ کا کردار
اس موسمیاتی غبارے کو آسمان میں چھوڑنے ہی اس نے نمی, دباؤ, ہواؤں اور درجہ حرارت کا ڈیٹا فوری طور پر بھیجنا شروع کر دیا ہے اس کی مدد سے ہمیں موسم کا کرنٹ ڈیٹا حاصل ہوگا۔