ETV Bharat / state

اے ایم یو کے غیر تدریسی ملازمین کا 8 فروری سے غیر معینہ ہڑتال کا اعلان - اے ایم یو ملازمین کا دھرنا

Strike From 8th February At AMU مستقل ملازمت،انکریمنٹ اور اولانس کی بحالی سمیت دیگر مطالبات کو لے کر علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) میں عارضی اور ڈیلی ویجر ملازمین کا دھرنا انتظامیہ بلاک کے سامنے گذشتہ 101 دن سے جاری ہے، 8 فروری سے ملازمین نے غیر معینہ ہڑتال کا اعلان کر دیا ہے۔

اے ایم یو کے غیر تدریسی ملازمین  کا 8 فروری سے غیر معینہ ہڑتال کا اعلان
اے ایم یو کے غیر تدریسی ملازمین کا 8 فروری سے غیر معینہ ہڑتال کا اعلان
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Feb 5, 2024, 6:44 PM IST

اے ایم یو کے غیر تدریسی ملازمین کا 8 فروری سے غیر معینہ ہڑتال کا اعلان

علی گڑھ:عالمی شہرت یافتہ علیگڈھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کے تقریباً تین ہزار پانچ سو متاثر ملازمین یونیورسٹی انتظامیہ کی توجہ ملازمت سے متعلق مسائل کی جانب مرکوز کرنے کی خاطر دھرنے کے دوران کبھی انتظامیہ کا علامتی جنازہ نکال کر، کبھی باہوں پر کالی پٹی باندھ کر، یک روزہ مکمل ہڑتال کرکے تو کبھی احتجاجی مارچ نکال کر کوشش کر رہے ہیں۔ اسی دوران کئی مرتبہ انتظامیہ سے میٹنگ اور ان کی جانب سے مطالبات کو پورا کرنے کے چھوٹے وعدے بھی کئے جا چکے ہیں لیکن گزشتہ 101 روز سے ان کے مسائل حل ہوتے نظر نہیں آرہے ہیں۔

واضح رہے اے ایم یو کے مستقل، عارضی، ڈیلی ویجرس والے ملازمین اپنے دس نکاتی مطالبات کو لئے کر 28؍اکتوبر 2023 سے یونیورسٹی انتظامیہ بلاک کے سامنے دھرنا دئے رہے ہیں۔غیر تدریسی ملازمین کے رہنما محمد آفاق نے ای ٹی وی بھارت سے خصوصی گفتگو میں بتایا 8 فروری سے غیر معینہ ہڑتال کا اعلان کر دیا گیا ہے۔ جب تک مطالبات کو پورا نہیں کیا جاتا دھرنا اور ہڑتال ختم نہیں کی جائے گی۔ کیونکہ انتظامیہ ہمارے مطالبات پر کوئی توجہ نہیں دے رہی ہے۔ ملازمین کے مفاد میں کوئی کام نہیں کیا جا رہا۔

انہوں نے کہا کہ 18؍ جنوری کو ایگزیکٹو کونسل (ای سی) کی میٹنگ میں زبانی طور پر ملازمین کے مطالبات کا معاملہ اٹھانے کا ذکر کیا گیا لیکن نہ تو اجلاس ہوا، نہ ہی ان کے معاملے پر بات ہوئی۔ ملازمین نے کہا اے ایم یو انتظامیہ ان کے ساتھ ساتھ وزارت تعلیم کو بھی دھوکہ دے رہی ہے۔

مسلم یونیورسٹی میں المیہ یہ ہے عارضی اور ڈیلی ویجر والے ملازمین اپنی ملازمت مستقل ہونے کی امید میں جئے جا رہے ہیں ،ان میں متعدد ایسے بھی تھے جو مستقل ہونے کی امید میں دنیا سے کوچ کر گئے، وہیں ایک بڑے طبقے کی نوکری اپنے آخری دور میں ہے۔

اطلاع کے مطابق یونیورسٹی میں 1290 وہ افراد ٹمپریری اور اڈہاک پر خدمات انجام دئے رہے ہیں، اسکے عوض یونیوسٹی انتظامیہ نہ صرف انہیں تنخواہ دیتی تھی بلکہ سبھی بینیفٹ اور دیگر الاونس بھی دیتی تھی، جنوری 2023 سے ان کے کچھ الاونس روک دئے گئے، جیسے کہ انکریمنٹ نہیں لگایا، پیشنٹ کیئر الاوننس روکا گیا۔

یہ بھی پڑھیں:یوپی بجٹ 2024: میٹرو، سڑکوں اور پلوں پر 20 ہزار کروڑ روپے خرچ ہوں گے

وہیں جو لوگ ایل ٹی سی جاتے تھے انہیں دس دن کا لیو این کیش منٹ ملتا تھا اسے روک دیا گیا، دو بچوں کی فیس ملتی تھی جو تقریباً 25؍ ہزار روپے سالانہ ہوتی ہے اسکو روک دیا، ہر چھ ماہ میں اعلان کئے جانے والا ڈی این اسکو روک دیا یہ سب چیزیں دسمبر2022 تک دیا جاتا تھا، اسے روک دیا گیا ہے۔

اے ایم یو کے غیر تدریسی ملازمین کا 8 فروری سے غیر معینہ ہڑتال کا اعلان

علی گڑھ:عالمی شہرت یافتہ علیگڈھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کے تقریباً تین ہزار پانچ سو متاثر ملازمین یونیورسٹی انتظامیہ کی توجہ ملازمت سے متعلق مسائل کی جانب مرکوز کرنے کی خاطر دھرنے کے دوران کبھی انتظامیہ کا علامتی جنازہ نکال کر، کبھی باہوں پر کالی پٹی باندھ کر، یک روزہ مکمل ہڑتال کرکے تو کبھی احتجاجی مارچ نکال کر کوشش کر رہے ہیں۔ اسی دوران کئی مرتبہ انتظامیہ سے میٹنگ اور ان کی جانب سے مطالبات کو پورا کرنے کے چھوٹے وعدے بھی کئے جا چکے ہیں لیکن گزشتہ 101 روز سے ان کے مسائل حل ہوتے نظر نہیں آرہے ہیں۔

واضح رہے اے ایم یو کے مستقل، عارضی، ڈیلی ویجرس والے ملازمین اپنے دس نکاتی مطالبات کو لئے کر 28؍اکتوبر 2023 سے یونیورسٹی انتظامیہ بلاک کے سامنے دھرنا دئے رہے ہیں۔غیر تدریسی ملازمین کے رہنما محمد آفاق نے ای ٹی وی بھارت سے خصوصی گفتگو میں بتایا 8 فروری سے غیر معینہ ہڑتال کا اعلان کر دیا گیا ہے۔ جب تک مطالبات کو پورا نہیں کیا جاتا دھرنا اور ہڑتال ختم نہیں کی جائے گی۔ کیونکہ انتظامیہ ہمارے مطالبات پر کوئی توجہ نہیں دے رہی ہے۔ ملازمین کے مفاد میں کوئی کام نہیں کیا جا رہا۔

انہوں نے کہا کہ 18؍ جنوری کو ایگزیکٹو کونسل (ای سی) کی میٹنگ میں زبانی طور پر ملازمین کے مطالبات کا معاملہ اٹھانے کا ذکر کیا گیا لیکن نہ تو اجلاس ہوا، نہ ہی ان کے معاملے پر بات ہوئی۔ ملازمین نے کہا اے ایم یو انتظامیہ ان کے ساتھ ساتھ وزارت تعلیم کو بھی دھوکہ دے رہی ہے۔

مسلم یونیورسٹی میں المیہ یہ ہے عارضی اور ڈیلی ویجر والے ملازمین اپنی ملازمت مستقل ہونے کی امید میں جئے جا رہے ہیں ،ان میں متعدد ایسے بھی تھے جو مستقل ہونے کی امید میں دنیا سے کوچ کر گئے، وہیں ایک بڑے طبقے کی نوکری اپنے آخری دور میں ہے۔

اطلاع کے مطابق یونیورسٹی میں 1290 وہ افراد ٹمپریری اور اڈہاک پر خدمات انجام دئے رہے ہیں، اسکے عوض یونیوسٹی انتظامیہ نہ صرف انہیں تنخواہ دیتی تھی بلکہ سبھی بینیفٹ اور دیگر الاونس بھی دیتی تھی، جنوری 2023 سے ان کے کچھ الاونس روک دئے گئے، جیسے کہ انکریمنٹ نہیں لگایا، پیشنٹ کیئر الاوننس روکا گیا۔

یہ بھی پڑھیں:یوپی بجٹ 2024: میٹرو، سڑکوں اور پلوں پر 20 ہزار کروڑ روپے خرچ ہوں گے

وہیں جو لوگ ایل ٹی سی جاتے تھے انہیں دس دن کا لیو این کیش منٹ ملتا تھا اسے روک دیا گیا، دو بچوں کی فیس ملتی تھی جو تقریباً 25؍ ہزار روپے سالانہ ہوتی ہے اسکو روک دیا، ہر چھ ماہ میں اعلان کئے جانے والا ڈی این اسکو روک دیا یہ سب چیزیں دسمبر2022 تک دیا جاتا تھا، اسے روک دیا گیا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.