علی گڑھ:عالمی شہرت یافتہ علیگڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کے غیر تدریسی ملازمین اپنی ملازمت کے کنفرمیشن، الاونس کی بحالی اور انکریمنٹ کو لے کر انتظامیہ بلاک کے سامنے گزشتہ چار ماہ سے دھرنا دیئے ہوئے ہیں۔ انتظامیہ پر دباؤ بنانے کے لئے ملازمین دو مرتبہ تین روز کی ہڑتال بھی کر چکے ہیں۔
ملازمین کے دھرنے کو ختم کرنے کے لئے انتظامیہ بلاک میں قائم مقام وائس چانسلر محمد گلریز کی صدارت میں ملازمین کے مطالبات کو پورا کرنے کے لیے 17 فروری کی ایگزیکٹو کونسل (ای سی) کی میٹنگ جو تقریبا 6 گھنٹے چلی میں تجویز کو منظوری تو دے دی گئی لیکن دو روز گزر جانے کے بعد آج تک منظوری کو تحریری شکل نہیں دی گئی۔ناہی اس سے متعلق کوئی بیان سمانے آیا ہے۔اس کا دھرنے پر بیٹھے ملازمین کا بے صبری سے انتظار ہے۔ ملازمین کو انتظامیہ کی زبانی منصوری پر یقین نہیں ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ملازمین نے اپنا دھرنا ختم نہیں کیا ہے۔ حالاکہ تجویز کی منصوری کے بعد تقریباً چار ماہ سے احتجاج کرنے والے ملازمین کو راحت کی ایک کرن نظر آئی ہے جس کے لئے دھرنے پر بیٹھے ملازمین انتظامیہ کا شکر بھی ادا کر رہے ہیں۔
اس سلسلہ میں دھرنے پر بیٹھے غیر تدریسی ملازمین نے ای ٹی وی بھارت کو خصوصی گفتگو میں بتایا کہ اے ایم یو کے غیر مستقل ملازمین کے مطالبات کے حوالے سے 17 فروری کی ای سی میٹنگ میں مثبت فیصلے لئے گئے ہیں لیکن ابھی فیصلے کو تحریری شکل نہیں دی گئی ہے جب تک منصوری کی تحریری شکل ہمیں نہیں مل جاتی جب تک ہم دھرنا ختم نہیں کریں گے۔
انہوں نے مزید بتایا دھرنے کو ختم کرنے سے متعلق منصوری کی تحریری شکل کے بعد ہم ملازمین اپنی میٹنگ کریں گے جس میں فیصلہ لیا جائے گا۔ای سی کی میٹنگ میں تیسری تجویز اے ایم یو کے 1327؍ غیر تدریسی ملازمین کو مستقل کرنے کی تھی۔ ملازمین اپنی مستقل ملازمت کے مطالبے کو لے کر گزشتہ تقریباً چار ماہ سے احتجاج کر رہے ہیں۔ ای سی ممبران نے کافی دیر تک غور کیا جسکے بعد تجویز کو منظور کر لیا گیا۔ فیصلہ کیا گیا کہ اسکریننگ کے بعد عارضی ملازمین کو مستقل کرنے کا عمل مکمل کیا جائے گا۔
ملازمین نے بتایاکہ 15 ستمبر 2023 تک جن ملازمین کی ملازمت کے دس سال مکمّل ہوگئے ہیں۔ان کو پرمانینٹ کردیا جائے گا اب ان کو کب کیسے پرمانینٹ کیا جائے گا اس سے متعلق ابھی کوئی نوٹس جاری نہیں کیا گیا ہے اسی لئے ہمارا دھرنا جاری ہے۔مختصر یہ ہے کہ گزشتہ چار ماہ سے دھرنے پر بیٹھے یونیورسٹی کے غیر تدریسی ملازمین کو یونیورسٹی انتظامیہ کی زبانی منظوری پر یقین نہیں ہے ان کا کہنا ہے کہ جب تک تحریری شکل نہیں مل جاتی جب تک ہم دھرنا ختم نہیں کریں گے کیونکہ اس سے قبل بھی یونیورسٹی انتظامیہ کئی مرتبہ ہم سے زبانی وعدے کر چکی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:یوپی مدرسہ تعلیمی بورڈ کا امتحان آج سے شروع، تمام انتظامات مکمل
دوسری جانب ای سی میٹنگ میں ملازمین کی تجویز کو منظوری اور اس کی تحریری شکل سے متعلق ای سی میٹنگ میں شریک ای سی ممبران کچھ بھی کہنے سے بچتے نطر آریے ہیں اور ناہی فیلحال کسی طرح کا کوئی بیان یا نوٹس سامنے آیا ہے۔اطلاع کے مطابق ای سی میٹنگ میں رجسٹرار محمد عمران، پروفیسر محمد شمیم، ڈاکٹر مراد، ڈاکٹر مصور، پروفیسر معین الدین، پراکٹر وسیم علی، اے ایم یو کے وزیٹر نمائندے پروفیسر اشوک کدم، جے این یو، پروفیسر گیتا سنگھ، دہلی، گورنر کے نمائندے کے طور پر کے جی ایم یو سے پروفیسر سونکر، پروفیسر بی ڈی خان، پرنسپل طبیہ کالج، ڈاکٹر آر کے تیواری، پرنسپل ڈینٹل کالج، پروفیسر نعیمہ گلریز، پرنسپل ویمن کالج، سینئر پرووسٹ پروفیسرجی ایس ہاشمی وغیرہ موجود تھے۔