علیگڑھ: مالویہ مشن ٹیچر ٹریننگ سینٹر, یو جی سی, اے ایم یو کی ڈائرکٹر کی شفارشات پر فنڈ میں کمی ہونے کے سبب اے ایم یو انتظامیہ نے 15 غیر تدریسی ڈیلی ویجر ملازمین کی ملازمت کو ان سے چھین لیا ہے۔اس کے خلاف یونیورسٹی انتظامیہ بلاک کے سامنے تین اگست سے دھرنا جاری ہے۔ دھرنے پر آج پانچویں روز ملازمین کا ساتھ دینے ان کے اہلہ خانہ پہنچ گئے جہاں انہوں نے وائس چانسلر سے ملاقات کرکے ہی گھر واپس جانے کی بات کہیں۔
ملازمین اور ان کے اہلہ خانہ کا کہنا ہے کہ گھر پر بھوکا رہنے سے بہتر ہے کہ ہم انتظامیہ بلاک کے سامنے ہی بھوک ہڑتال شروع کریں, ویسے بھی نوکری نہیں ہونے سے اب گھروں پر راشن نہیں ہے بچوں کی فیس کھانا علاج کچھ نہیں ہو پا رہا ہے۔ اسی لئے ہماری انتظامیہ سے مطالبہ ہے کہ ہمیں ہماری ملازمت واپس دے۔
نکالے گئے ملازمین کا یہ بھی کہنا ہے کہ جس ڈائریکٹر کی سفارش پر ہمیں یونیورسٹی انتظامیہ نے نکالا ہے وہ بنیادی طور پر ڈپٹی ڈائریکٹر ہیں وہ اسسٹنٹ پروفیسر ہیں, ڈائریکٹر پوسٹ پروفیسر کیٹیگری کی ہے اور ہمارے پاس 31 مارچ 2025 تک کا ایکسٹینشن بھی ہے باوجود اس کے ہمیں نکال دیا گیا یے جو غیر قانونی ہے, ہم لیگل ایکسپرٹ سے رائے لے رہے ہیں جس کے بعد ہم اپنے آپ کو ڈائریکٹر بتانے والی فائزہ عباسی کے خلاف ایف آئی آر بھی درج کروائے گے۔
یونیورسٹی انتظامیہ بلاک کے سامنے چل رہے ملازمین کا دھرنا جب آج انتظامیہ بلاک کے گیٹ پر شفٹ کیا تو ملازمین کا تعینات پراکٹوریئل ٹیم کے ساتھ ٹکراؤ بھی ہوا, پراکٹوریئل ٹیم کی ملازمین کو گیٹ پر دھرنا لگانے سے روکنے کی کوشش ناکام ثابت ہوئی, ملازمین اپنے اہلہ خانہ کے ساتھ گیٹ پر ہی بیٹھ گئے۔
روز اول سے ہی یونیورسٹی ڈائریکٹر ملازمین کو نوکری سے نکالے جانے سے متعلق کچھ بھی کہنے سے بچتی نظر آئی۔ ملازمین نے آج ڈائریکٹر کی تقرری اور ان کی شفارشات پر نوکری سے نکالے جانے کے فیصلے پر سوالات اُٹھاتے ہوئے ایف آئی آر درج کروانے اور کل سے بھوک ہڑتال شروع کرنے کا بھی اعلان کیا۔
یہ بھی پڑھیں:دیر رات اے ایم یو سینیئر رسرچ اسکالرز سڑک پر بیٹھنے کو ہوئی مجبور
واضح رہے مالویہ مشن ٹیچر ٹریننگ سینٹر, یو جی سی, اے ایم یو کی ڈائریکٹر فائزہ عباسی کی شفارشات پر یونیورسٹی انتظامیہ نے اپنے 15 ڈیلی ویجرز ملازمین کو نوکری سے نکال دیا جس کی وجہ فنڈ کی کمی بتائی جا رہی ہے۔ نوکری سے نکالے جانے کے خلاف اور نوکری بحالی کے مطالبے کے ساتھ ملازمین نے انتظامیہ بلاک کے سامنے دھرنا شروع کر دیا تھا۔ آج ملازمین کے اہلہ خانہ نے دھرنے میں شامل ہوکر وائس چانسلر سے ملاقات کا مطالبہ کیا۔